|
|
کنبہ خوش اور چھوٹا رکھیے یہی اصول بس اپنا رکھیے، یہ وہ
کہاوت ہے جو بچپن سے سنتے آئے ہیں اور اکثر اپنی آنکھوں سے بھی یہ دیکھا
گیا ہے کہ جس گھر میں بچوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے اس گھر میں اگر رونق
زيادہ ہوتی ہے تو مسائل بھی اسی حساب سے زيادہ ہوتے ہیں- لیزا ٹونر نامی یہ
خاتون جن کے دس بچے ہیں سب سے بڑے بچے کی عمر انیس سال اور سب سے چھوٹا
ابھی گود میں ہے- |
|
دس بچوں کو پالنا یقیناً ایک مشکل عمل ہے مگر اس کے ساتھ
ساتھ اس سفر نے لیزا کے تجربات میں بھی بہت حوالوں سے اضافہ کیا اور انہوں
نے ان تجربات کو دوسرے لوگوں کے ساتھ بانٹنے کا سوچا جو آج ہم آپ کو بتائيں
گے جو کہ ہر ماں باپ کے لیۓ بہت مددگار ثابت ہو سکتے ہیں- |
|
چھوٹے بچوں کو زیادہ
سامان کی ضرورت نہیں ہوتی ہے |
پہلے بچے کی پیدائش کی خوشخبری ملتے ہی لیوا اور ان کے شوہر نے اس کے لیے
تحائف اور چیزوں کی خریداری کر کے گھر بھر دیا تھا- لیکن بچے کی پیدائش کے
بعد ان کو اندازہ ہوا کہ چھوٹے بچوں کو بہت ساری اشیا کی ضرورت نہیں ہوتی
ہے- اس وجہ سے دوسرے بچے کی پیدائش پر انہوں نے اسی سامان کے استعمال پر
اکتفا کیا جو کہ پہلے بچے کی بار پر خریدا تھا اور اب وہ صرف انہی اشیا کی
خریداری کرتی ہیں جس کی ضرورت ہوتی ہے- |
|
|
|
شور ہمیشہ بری چیز نہیں
ہوتی ہے |
جس گھر میں بہت سارے بچے ہوں وہ اس بات کو بہتر انداز
میں سمجھ سکتے ہیں کہ ایسے گھروں میں بچوں کے جاگنے سے لے کر سونے تک ایک
گہماگہمی اور رونق لگی رہتی ہے- اور اگر آپ ان کی ماں ہیں تو آپ کو اپنے
اندر بہت برداشت پیدا کرنی پڑے گی اور خود کو ہر کام اس شور کے ساتھ کرنے
کی عادت بھی ڈالنی پڑے گی کیوں کہ یہ شور نہیں بلکہ گھر کی رونق ہے- |
|
دس بچوں کے بعد بھی بچے
پالنے میں مہارت نہیں مل سکتی |
اگر آپ کو یہ لگتا ہے کہ زیادہ بچے پیدا کرنے والی مائیں
بچوں کو پالنے میں مہارت بھی رکھتی ہوں گی تو یہ آپ کا ایک قطعی غلط خیال
ہے کیوں کہ زيادہ بچوں کا بالکل بھی یہ مطلب نہیں ہوتا ہے- کیوںکہ ہر بچہ
دوسرے سے مختلف ہوتا ہے اور اسی طرح اس کی پرورش کی اسٹریٹجی یا حکمت عملی
دوسرے سے مختلف ہوتی ہے- اس وجہ سے اتنے بچوں کے بعد بھی لیزا کو یہ محسوس
ہوتا ہے کہ ابھی وہ بچے پالنے کو سیکھ ہی رہی ہیں- |
|
بچے لڑتے بھی ہیں مگر
آپس میں پیار بھی کرتے ہیں |
بہر بھائيوں کے درمیان اور بچوں کے درمیان چھوٹی موٹی
باتوں پر اکثر لڑائی ہوتی رہتی ہے- مگر یہ لڑائی اس حوالے سے ہم سب بڑوں کے
لیے بہت سبق آموز ہوتی ہے کہ اس سے ان بچوں کے درمیان محبت میں کوئی فرق
نہیں پڑتا ہے اور وہ جتنی شدت سے ایک دوسرے سے لڑتے ہیں اگلے ہی لمحے میں
ایک دوسرے سے ویسے ہی پیار بھی کرتے ہیں- |
|
|
|
یہ وقت بھی گزر جائے گا
|
اتنی بڑی فیملی کے ایک گھر میں رہنے کے سبب چیزوں کا
استعمال بھی بڑھ جاتا ہے۔ زيادہ کھانا چاہیے ہوتا ہے زيادہ کپڑوں کا انتظام
کرنا ہوتا ہے گھر کے سامان کی ضرورت بھی اسی حوالے سے ہوتی ہے- مگر ان تمام
باتوں کا سب سے خوش کن پہلو یہ ہوتا ہے کہ یہ وقت گزر جائے گا اور جلد ہی
یہ سب بچے بڑے ہو جائيں گے اور اس کے بعد ان کا ساتھ ماں باپ کے لیے بڑی
طاقت کا سبب ہوگا- |
|
یہ تمام تجربات لیزا کو ایک نیا حوصلہ دیتے ہیں اور وہ
اپنے ان بچوں کی پرورش ہر روز ایک نئے جوش و جذبے سے کرتی ہے اور اس کا یہ
دوسرے والدین کو بھی یہی کہنا ہے کہ بڑی فیملی زيادہ محبت اور زيادہ خوشی
کا سبب ہوتی ہے- |