ایلوویرا بالوں میں لگانے سے کیا ہوتا ہے۔۔۔ فائدے جان کر آپ اسے گھر پر اگانے پر مجبور ہوجائیں گے

image
 
ایلو ویرا کا پودا صدیوں سے اپنی صحت، خوبصورتی، دواؤں اور جلد کی دیکھ بھال کی خصوصیات کے لیے جانا جاتا اور استعمال کیا جاتا ہے۔ ایلو ویرا کا نام عربی لفظ "Alloeh" سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے "چمکتا ہوا کڑوا مادہ،" جبکہ لاطینی میں "ویرا" کا مطلب ہے "سچا"۔
 
2000 سال پہلے، یونانی سائنسدانوں نے ایلو ویرا کو آفاقی تحفہ قرار دیا۔ مصریوں نے ایلو کو "امرت کا پودا" کہا۔ آج، ایلو ویرا کا پودا ڈرمیٹولوجی میں مختلف مقاصد کے لیے استعمال ہورہا ہے۔ سخت پتوں والے کانٹے دار جنگلی پودے ایلویرا کو گھیکوار بھی کہا جاتا ہے، ایلو ویرا کے پتوں میں موجود لیس دار مادہ انسانی صحت کے لیے نہایت مفید ہے، اسے براہ راست کھانے سمیت خوبصورتی میں اضافے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
 
ایلو ویرا کئی ثقافتوں میں دواؤں کے مقاصد کے لیے صدیوں سے استعمال کیا جاتا رہا ہے: جیسے یونان، مصر، ہندوستان، میکسیکو، جاپان اور چین۔مصری ملکہ نیفرٹیٹی اور کلیوپیٹرا نے اسے اپنی باقاعدہ خوبصورتی کو نکھارنے کے لئے استعمال کیا۔ سکندر اعظم اور کرسٹوفر کولمبس نے اسے فوجیوں کے زخموں کے علاج کے لیے استعمال کیا۔ ہم نے اپنی بزرگ خواتین سے بھی ہمیشہ ہر مسئلے کا حل ایلوویرا کو سنا ہے۔
 
اپنی خصوصیات کے ساتھ فعال اجزاء
ایلو ویرا میں 75 ممکنہ طور پر فعال اجزاء شامل ہیں: وٹامنز، انزائمز، معدنیات، شکر، لگنن، سیپوننز، سیلیسیلک ایسڈز اور امینو ایسڈز۔
 
ایلوویرا کے استعمال سے حاصل ہونے والے چند فوائد مندرجہ ذیل ہیں جو اس پودے کو جادوئی پودا ثابت کرتے ہیں جس کی وجہ سے آپ اسے اپنے گھر میں اُگانے پر مجبور ہو جائیں گے۔ ویسے کم و بیش یہ پودا ہر گھر میں پایا جاتا ہے۔
 
image
 
قدرتی ایلو ویرا کے 10 فوائد:
٭ایک ٹراپیکل ونڈر پلانٹ جلنے کو آرام دیتا ہے اور زخموں کو بھرتا ہے۔ چاہے یہ سنبرن ہو، جلنا ہو، کٹنا ہو یا جلد کے کوئی بھی مسائل ہوں
٭آنتوں کے مسائل کو کم کرتا ہے
٭آرتھرٹک سوجن کو کم کرتا ہے
٭مسوڑھوں کے انفیکشن
٭آنکھوں میں جلن اور زخم
٭تناؤ اور موچ
٭پھیپھڑوں کی جکڑن۔
٭بالوں کی جڑوں میں لگانے سے نہ صرف خشکی کا خاتمہ ہوتا ہے بلکہ یہ بالوں میں چمک بھی پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ایسے افراد جو گنج پن کا شکار ہیں یہ ان کے لیے بھی بہترین ہے کیونکہ یہ بال اگانے کے معاملے میں معاون ثابت ہوتا ہے-
٭ میک اپ کلینزر کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے، اہنٹی سپٹک ایجنٹ ہونے کی وجہ سے۔
٭اس کو کھانے سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔
 
 کس طرح استعمال کیا جائے:
اس کے فوائد ہمیں پتا چل جائیں تو سونے کے دام خریدا جائے۔ یہ نہ صرف ہماری جلد اور بالوں کے لئے مفید ہے بلکہ اس کو کھانے سے جسمانی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔ایلوویرا کا استعمال چہرے کی جلد سے متعلق تمام بیماریوں سے بہترین علاج ہے، یہ جلد کو قدرتی طور پر موسچرائز بھی کرتا ہے، داغ دھبے مٹاتا ہے اور جھریوں کا خاتمہ کرتا ہے ۔
 
٭ایکنی، کیل مہاسوں سے چھٹکارہ حاصل کرنے اور جھلسی ہوئی جلد کو صحت مند بنانے کے لیے ایلو ویرا کے پتے کو بیچ میں سے کاٹ کر براہ راست جلد پر مساج کریں، اس دوران چہرے پر لیموں کا رس بھی لگایا جا سکتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر 90 روز تک لگاتار ایلوویرا جوس پیا جائے تو چہرے کی جھریاں غائب ہو جاتی ہیں بلکہ جلد میں لچک بھی پیدا کرتا ہے۔
 
image
 
٭ایلویرا جیل، پسا ہوا ٹماٹر ہم وزن لے لیں اور اس میں 3 سے 4 قطرے لیموں کا رس شامل کر لیں، اس پیسٹ کو روزانہ سونے سے قبل کم از کم 15 منٹ کے لیے چہرے پر ضرور لگلائیں، بعد ازاں ٹھنڈے پانی سے منہ دھو لیں۔ایلوویرا میں وٹامن ای کے چند قطرے، عرق گلاب کے قطرے، تھوڑی سی آئسنگ شوگر، کوئی بھی فیرنس کریم میں ملا کر لگائیں ، 15 منٹ لگا رہنے دیں پھر اپنے فیس واش سے دھو لیں ۔یہ فیشل کی طرح کام کرتا ہے۔
 
٭ روزمرہ استعمال ہونے والے شیمپو میں ایلوویرا اور کیسٹر آئل ملا لیں اور اس شیمپو سے سر دھوئیں ۔ بال چمکدار ہو جائیں گے۔
 
٭ایلو ویرا کا استعمال جہاں بے شمار فوائد کا حامل ہے وہیں اسے براہ راست کھانے یا اس کا مشروب بنا کر پینے سے پیٹ کے گرد جمی ضدی چربی زائل ہوتی ہے اور مجموعی وزن میں کمی بھی آتی ہے۔ جسمانی وزن میں کمی کے خواہشمند افراد اسے بطور مشروب روزانہ صبح نہار منہ دہی میں ملا کر استعمال کر سکتے ہیں۔ ماہرین کی تحقیق کے مطابق اس پودے میں قدرت نے 200 سے زائد ایکٹو امائنو ایسدز، وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس رکھے ہیں جو نہ صرف جلد کی خوبصورتی کے لئے اہم ہیں بلکہ قلبی صحت کے لئے بہترین ہیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: