|
|
ہم جب بھی باہر نکلتے ہیں اور ہمیں پیاس لگتى ہے تو ہم
پلاسٹک کی بوتل میں پانی پینے کو ترجیح دیتے ہیں- کيا پیاس بجھانا غلط ہے؟
پانی پینا حرام ہے؟ بالکل نہیں، پانى تو زندگى ہے مگر جو پلاسٹک جس میں
پانی میں موجود ہوتا ہے، وہ پلاسٹک غير محفوظ اور مضر صحت ہے جو پانى کو
بھى ناقابل استعمال اور ناقابل یقین حد تک نقصان پہنچا رہا ہے- |
|
دراصل کارخانوں میں جب پانی کو ان بوتلوں میں میں منتقل
کیا جاتا ہے، تو ہمارے پاس پہنچتے کافی وقت درکار ہوتا ہے- مختلف مراحل سے
ہوتے ہوئے جب یہ بازار میں لایا جاتا ہے، تو پانی کافی پرانا ہو جاتا ہے-
اکثر اوقات تو يہ پانى دو سے تین مہینے تک پرانے اور غير صحت بخش ہو جاتے
ہیں- آپ جانتے اتنے لمبے عرصے تک پانی جب پلاسٹک کی بوتل میں پڑا رہتا ہے
تو اس میں بہت سے جراثىم کى افزائش ہونے لگتى ہے جس سے بہت سے مسائل جنم
لیتے ہیں- |
|
کچھ تجربات کے مطابق جب پانی کو پلاسٹک کی بوتل
میں طويل عرصے تک رکھا جاتا ہے، تو اس پانی میں تیزابیت بڑھ جاتى ہے، يہ
پانی ہماری صحت کے لیے کسى طور زہر سے کم نہیں- اس طرح بوتل سے مختلف قسم
کے کیمیکل بھی خارج ہوتے ہوتے ہیں جو پانى کا حصہ بن کر اسے مزير مضر بنا
رہے ہیں، جس سے ہماری صحت مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہى ہے جیسے ذیابطیس،
موٹاپا اور دیگر ناقابل علاج بیمارياں بھى ہو سکتى ہیں- |
|
|
|
اکثر اوقات دیکھا گیا ہے کہ ہم پلاسٹک کی بوتلوں
کو اپنی گاڑی میں رکھ کر بھول جاتے ہیں یا ايسى جگہ پر چھوڑتے ہیں جہاں
سورج کی تپش بوتلوں پر مستقل پڑتی رہتی ہے، جس سے ان بوتلوں سے زہریلا مادہ
خارج ہوتا ہے اور وہ پانی کا حصہ بن کر کر اسے بھی زیر بنا دیتا ہے- |
|
يہى وجہ ہے کہ بریسٹ کینسر جیسے امراض روز بروز بڑھتے جا
رہے ہیں- یہ پلاسٹک کی بوتلیں جنہیں ہم سوچے سمجھے بغیر استعمال کررہے ہیں،
کيا آپ کو پتہ ہے کہ صرف انسانوں کو ہى نہیں فطرت کے لئے بھی نقصان دہ ہیں-
نشریاتی ادارے روئٹرز (Reuters ) کے مطابق ہم تقریباً ہر منٹ دس لاکھ کے
قریب پلاسٹک بوتل خریدتے ہیں، مطلب ہر منٹ دس لاکھ کے قریب بیماریاں بخوشى
خرید رہے ہیں- ذرا سوچئے یہ بیماریاں کتنی تیزی سے پھیل رہی ہیں- |
|
|
|
پانی جسم کے لیے انتہائی اہم ہے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہم
باہر پانی کا بائیکاٹ کر لیں- مگر ان پلاسٹک کی بوتلوں کے متبادل موجود ہیں
جیسے گلاس کی بوتلیں یا اسٹیل کی بنی بوتليں بھی باآسانى دستياب ہیں- یہ
پلاسٹک کی بنی بوتلوں سے زیادہ اُٹھانے میں آسان تو نہیں لیکن جان سے زیادہ
کوئی شے کی اہمیت نہیں ، آخر جان ہے تو جہان ہے |