کچھ تصویریں جو اصلی ہونے کے باوجود نقلی محسوس ہوتی ہیں، عقل کو پریشان کر دینے والے 7 حیرت انگیز مناظر

image
 
آج کا انسان اس حوالے سے بہت خوش قسمت ہے کہ وہ سائنس کی جدید ترین ایجادات کے سبب دنیا کے ایسے مناظر بھی اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے قابل ہو گیا ہے جس کے بارے میں اس کے بزرگوں نے کبھی گمان بھی نہیں کیا ہو گا- عام طور پر ہمارے ذہن میں جب پہاڑ کا خیال آتا ہے تو ایک بلندی اور براؤن رنگ کا خیال آتا ہے اسی طرح درخت سبز برف سفید ہونی چاہیے مگر بعض اوقات قدرت اپنی طاقت سے ہمیں ایسے حیران و پریشان کر دیتی ہے کہ ہم اصلی منظر کو بھی نقلی تصور کرنے لگتے ہیں-
 
1: چاولوں کے کھیت یا حسین آرٹ کا شاہکار
یہ تصویر جو اپنی رنگارںگی کی وجہ سے ایک آرٹ کا نمونہ محسوس ہو رہی ہے درحقیقت چین کے صوبے یوانان کی ایک وادی کے مناظر ہیں جو کو اقوام متحدہ نے 2013 میں اس کی انفرادیت کے سبب اس کو ایک تاریخی ورثہ قرار دیا ہے- یہ جگہ ڈھائی ہزار سال قبل لال مٹی کے پہاڑوں پر بنی تھی جہاں ڈھلوان کے سبب چاول کی فصل لگائی جاتی ہے اور چشموں سے آنے والا پانی جو اوپر موجود جنگلات میں سےآتا ہے ایک رنگین منظر بنا دیتا ہے-
image
 
2: ایک تصویر میں اتنے بہت سارے رنگ
یہ منظر امریکہ کی علاقے پالویوز واشنگٹن کے ہیں۔ جس کی خاص بات یہاں کا سب سے بڑا زرعی علاقہ ہونا ہے اس علاقے میں وسیع کھیت موجود ہیں جن پر امریکہ کی زراعت کا انحصار ہوتا ہے پہاڑوں کے درمیاں اس وادی میں جب سورج طلوع ہوتا ہے تو اس کی شعاعیں اور پہاڑوں کی طرف سے چلنے والی ہواؤں سے آنے والے ریت کے ذرات اس وادی کی رنگارنگی میں اضافہ کر دیتے ہیں-
image
 
3: چاکلیٹ کی پہاڑیاں
چاکلیٹ کا خیال آتے ہی منہ میں مٹھاس سی گھل جاتی ہے مگر فلپائن میں موجود چاکلیٹ پہاڑیوں میں سب کچھ تو ہے مگر یہاں چاکلیٹ موجود نہیں ہے۔ ان سر سبز پہاڑیوں کو چاکلیٹ پہاڑیاں اس لیے کہا جاتا ہے کہ بہار کے موسم میں سر سبز نظر آنے والی یہ پہاڑیاں گرمی کا موسم آتے ہی چاکلیٹ کے رنگ کی پہاڑيوں میں تبدیل ہو جاتی ہیں-
image
 
4: رنگ برنگی چٹانوں والی حیرت انگیز وادی
ایتھوپیا میں موجود دانا کیل ڈپریشن اپنے اچھوتے رنگوں کے سبب ایک منفرد مقام کہلایا جاتا ہے- آتش فشاں پہاڑوں سے بھرپور اس علاقے میں موسم بہت گرم ہوتا ہے اور لاوا ابلتے یہ پہاڑ مختلف معدنیات کے سبب عجیب و غریب مناظر پیش کرتی ہیں-
image
 
5: بارہ سال میں صرف ایک ہی بار پھول کھلتا ہے
یہ تصویر کیرالہ ہندوستان کے چائے کے باغات کی ہے، رنگوں کی اس خوبصورتی کے سبب یہ علاقہ سیاحوں کی جنت بھی مانا جاتا ہے جہاں پر چائے کے باغات کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں ہاتھیوں کے جھنڈ بھی دیکھے جا سکتے ہیں-
image
 
6: صحرا کی آنکھ ہے یا کچھ اور
بلندی سے چیزوں کو دیکھنے کا لطف ہی کچھ اور ہوتا ہے اس طرح انسان ایک وقت میں دور تک دیکھنے کی صلاحیت حاصل کر لیتا ہے لیکن بعض اوقات بلندی سے دیکھنے پر جو منظر نظر آتا ہے وہ حیران کردینے والا بھی ہو سکتا ہے- ایسا ہی کچھ ماریطانیہ کے خلا سے لی جانے والی تصاویر میں بھی ہوا جو ناسا کے اسپیس کرافٹ نے 28 میل کی بلندی سے لی تھیں جس میں ایک بڑی سی آنکھ نظر آرہی تھی جو کہ گائے کی آنکھ سے مشابہ ہے جو کہ درح‍قیقت چٹانوں کے ایک دوسرے سے جڑنے کے سبب وجود میں آئی ہے-
image
 
7: سفید ریت کے درمیان نیلگوں پانی کے تالاب
برازیل کے شمال میں بحر اٹلانٹک کے ساحل کی مٹی اس حوالے سے منفرد خصوصیات کی حامل ہے کہ ساحل کے کنارے موجود ریت بالکل سفید رنگ کی ہوتی ہے۔ مئی اور ستمبر کے مہینے میں جب اس علاقے میں بارش کا موسم ہوتا ہے تو اس ریت کے درمیان میں پانی جمع ہو جاتا ہے جو کہ تالاب سے بن جاتے ہیں اور ایک خوبصورت ترین منظر پیش کرتے ہیں-
image
 
ان حسین تصاویر کو دیکھ کر پہلی نظر میں تو انسان کو یہی محسوس ہوتا ہےکہ یہ رنگ قدرتی نہیں ہو سکتے مگر اب یقیناً آپ کو بھی یقین آگیا ہو گا کہ آسمان پر بیٹھا مصور جو خالق کائنات بھی ہے اس کی تخلیق کا مقابلہ ممکن نہیں ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: