بوریت کا علاج

اف بہت بور ہورہے ہیں ،کیا کریں ،کچھ سوچتے ہیں ، چلو بھائ ،یہاں بیٹھ جاتے ہیں ۔پپو نے گھنا درخت دیکھ کے رکتے ہوئے کہا۔ہاں یہ جگہ ٹھیک ہے۔پنکی بولی۔ ببلو ،نومی ،پنکی اور پپو چھٹیاں گزارنے دادا جان کے گھر آۓ ہوۓ تھے۔دادا جان کا گھر ایک پرفضا مقام پر تھا جہاں اونچے اونچے پہاڑ بھی تھے ،ہواؤں کے جھونکے بہت خوش گوار لگ رہے تھے۔ نیلے گگن پر سفید بادل جیسے ہوا کے دوش پہ تیرتے ہی چلے جارہے تھے ۔نرم مخملیں گھاس اور درختوں کی چھاؤں ،غرض سکون کے سارے اسباب مہیا تھے ۔ رب العالمین کی قدرت اور رحمت دونوں یکجا ہوگئیں تھیں۔چاروں کزنز نے وقت اچھا گزارنے کے لئے کافی سوچ بچار کی کہ وہ کسی طرح فارغ وقت کی بوریت سے بچ سکیں۔ پھر انھیں قریب سے ایک لائبریری کا پتہ چلا تو وہ وہاں سے بچوں کی کچھ کتابیں پڑھنے کے لئے لے آۓ۔ ببلو نے کہا ،ایسا کرتے ہیں کہ ایک گھنٹہ ہم سب ان کتابوں کو پڑھتے ہیں،پھر ایک دوسرے سے اپنا حاصل_مطالعہ شئر کرتے ہیں ۔سب بچوں کو یہ تجویز پسند آئ اور وہ اپنی کتابیں کھول کر پڑھنے لگے۔ ببلو کی کتاب میں انبیاء کرام علیہم السلام کے واقعات لکھے تھے، جو اس نے پہلے کبھی نہیں پڑھے تھے ۔اسے بہت حیرت ہوئی کہ رب العالمین نے اپنے بندوں کو نیکی کی ہدایت دینے اور شیطان سے بچانے کے لئے اتنی عظیم شخصیات کو پیغمبر بنا کے بھیجا ،پھر وہ یہ واقعات اپنے چچا زاد بہن بھائیوں سے ڈسکس کرنے لگا۔نومی کی کتاب میں مختلف تعلیمی سرگرمیاں مثلاً دماغ لڑائیں ،کہانی مکمل کریں ،لفظ لگا کے جملے مکمل کریں ،پزل ،راستہ تلاش کریں وغیرہ موجود تھیں جو اس جیسے ذہین بچے کو محو کرنے کے لئے کافی تھیں۔ اس نے جلد ہی پوری کتاب حل کرکے اپنی کامیابی شئر کی۔ پنکی کے ہاتھ جاسوسی اور سسپنس سے بھرپور ایک کہانی لگی تھی جس کا نام "عمران سیریز" تھا اور وہ اس کی تیز رفتاری میں اتنا کھوئ ہوئ تھی کہ اسے پتہ ہی نہیں چلا کہ وہ کب سے کھڑے کھڑے مطالعہ کر رہی ہے !اس کے ذہن میں کچھ سوالات ابھر رہے تھے جو وہ اپنے بھائیوں سے پوچھ پوچھ کے ان کی محویت میں مخل ہورہی تھی ۔ پپو کے ہاتھ جو کتاب لگی تھی ،اس کا عنوان "والدین اور اولاد کے تعلقات" تھا جس میں ایسی مزے دار باتیں لکھی گئ تھیں کہ بچے والدین کی عزت احترام ملحوظ رکھتے ہوئے اپنی فرمائشیں کیسے پوری کرواسکتے ہیں۔ والدین کے لئے بھی مختلف پیرنٹنگ ٹپس موجود تھیں۔ پپو نے کچھ باتیں دوسرے بچوں کو بتائیں اور کچھ گھر جا کے ماما پاپا کو بتانے کے لئے ذہن نشین کرلیں۔یہ ایک گھنٹہ جو بچوں نے لائبریری کی کتابوں کے ساتھ گزارا ،اس نے انھیں اتنی تروتازگی اور توانائی دے دی تھی کہ اب باقی کا سارا دن وہ خوشی خوشی گزار سکتے تھے ،بغیر بور ہوۓ !!#