کام کی باتیں؟

 بیٹی ﷲ کی رحمت ہوتی ہے والدین ان کی پرورش اور تعلیم و تربیت کے لئے دن رات ایک کردیتے ہیں تلخ ،ترش،شیریں حالات میں بھی بیٹی کے لئے وہ بہترین فیصلے کرتے ہیں آج کی بیٹی کل کی ماں ہے تعلیم یافتہ بیٹی پورے خاندان کو بدل کررکھ سکتی ہے اس لئے آج کے حالات سے نبرد آزما ہونے کے لئے اپنی بہو،بیٹیوں،بہنوں اور خصوصاً اپنی اہلیہ کو چندضروری باتیں گوش گذارکریں جو ان کی عملی زندگی میں بہت کام آئیں گی 1۔ کبھی سیڑھیوں پر اس وقت مت چڑھیں جب آپ کے پیچھے کوئی مرد بھی آ رہا ہو بلکہ ضروری ہے کہ سیڑھی کے کسی ایک زاویہ پر تھوڑی دیر رک جائیں مرد گذرجائے تو پھر آپ مسافت طے کرلیں ۔ 2۔ کہیں بھی لفٹ پر کسی اجنبی مرد کی موجودگی میں اکیلے مت جائیں تھوڑا انتظار کرلیں اور اس کے نکلنے کا انتظار کریں اور بعد میں لفٹ پر سوارہوں 3۔اپنے چچا،ماموں ،خالہ کے بیٹوں( کزنوں) سے ہاتھ ملاکر مصافحہ مت کیجیے کیونکہ اس نرمی کا وہ کوئی غلط مطلب بھی لے سکتاہے ویسے نامحرم سے فاصلہ ہی رکھنا ہمارے مذہب کا حکم ہے 4۔ خواتین بالخصوص غیر شادی شدہ بچیاں اپنے ساتھ گفتگو کرنے والے شخص کیساتھ ہمیشہ مناسب فاصلہ رکھیں تو بہت سی قباحتوں سے بچاجاسکتاہے۔ 5۔ خواتین ہمیشہ کسی کے ساتھ بات چیت، میل ملاقات کی حد مقرر کریں، چاہے وہ کتنا ہی قریبی کیوں نہ ہو، اور اپنے وقار کا خیال رکھیے۔ حدسے گذر جانا کسی طور بھی آپ کے شایان ِ شان نہیں ہے 6- گلی ،سڑک یا محلے میں اپنی سہیلیوں،رشتہ داروں اور دیگر افرادکے ساتھ بے تکلفانہ مذاق ، شرارتیں نہ کریں اور پبلک مقامات کے آداب کا خیال رکھیں شوخی،ہنسی مذاق سے آپ کی شخصیت پر برااثر پڑے گا اور اجنبی اسے دیکھ کر موبائل سے ویڈیو بھی بناکر کل کلاں آپ کو پریشان بھی کرسکتے ہیں۔7- ایک بات یادرکھنے کی ہے کہ جب بھی کوئی ملنے آئے تو اسے توجہ دیں ، بڑوں کے احترام میں کھڑے ہو جائں اور تھکے ماندے اور بوڑھے بزرگ کو بیٹھنے کے لئے کرسی پیش کریں۔ 8-گلی محلہ کے سبھی مرد اجنبی ہوتے ہیں، اس لئے ان سے بلاضرورت بات نہیں کرنی چاہیے بار بار کسی پڑوسی کے گھرجانا بھی بہتر نہیں ہے کسی اجنبی سے بے تکلف ہونا بھی شخصیت کو مسخ کرکے رکھ دیتا ہے یہ بھی ہو سکتاہے اجنبی ذہنی مریض ہو جو آپ کو ہراساں کر سکتاہے، رشتہ داروں سے بھی ایک میل ملاقات کی ایک حد مقرر ہونی چاہیے۔9- خواتین اور جوان بچیوں کو سختی سے تلقین کریں کہ جب وہ زمین سے کوئی چیز اٹھانے کے لئے نیچے جھکیں یا کسی دکان، بازار یا عوامی جگہ پر کوئی چیز دیکھیں تو رکوع کی حالت میں مت جھکیں کوشش کرو بیٹھ کر چیز دیکھی جائے .. پھر کھڑے ہو جائیں تاکہ آپ کا پردہ برقراررہے یعنی ستر یا جسم پیچھے سے بے نقاب نہ ہو۔ 10- بس یا ٹیکسی میں کسی سے بھی ہنس کر یا مسکراکر فضول باتیں مت کیجیے۔۔۔!! اس سے غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں اور غلط فہمی کسی بڑے فتنے کا سبب بھی بن سکتی ہیں اس لئے دور ِحاضر کے معاملات کو بالغ نظری سے دیکھنے کی اشد ضرور ت ہے۔11۔ انٹرنیٹ نے دنیا کو محدودکرکے رکھ دیاہے اس لئے سوشل میڈیا پر انتہائی محتاط رہنا ضروری ہےFace Book ،انسٹا گرام، WhatApp یا کسی اور پلیٹ فارم پر دوست بنانے سے گریز کریں اگر کسی کو دوست بنالیاہے تو اس سے بے تکلفی کل کو مصیبت بن سکتی ہے کسی بھی دوست کے ساتھ اپنی پرسنل لائف،گھریلو حالات کبھی ڈسکس نہ کریں تصویروں کا تبادلہ بھی آبیل مجھے مار کے مصداق ہے ہو سکتاہے کوئی لڑکا لڑکی کے روپ میں آپ کو بے وقوف بناکر کچھ مخصوص مفادات حاصل کرنا چاہتاہو ۔ اپنی بہو،بیٹیوں،بہنوں اور خصوصاً اپنی اہلیہ کو یہ ضروری باتیں سمجھائیں تاکہ گھروں میں غیر ضرور ی تناؤ کا خاتمہ ہونے میں مدد مل سکے۔
 

Ilyas Mohammad Hussain
About the Author: Ilyas Mohammad Hussain Read More Articles by Ilyas Mohammad Hussain: 474 Articles with 398811 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.