سچ تویہ ہے (۴۹واں حصہ)

 منظر۳۴۳
نورالعین چنے کی دال صاف کررہی ہے بشریٰ ایک ہاتھ میں شاپرلے کرآتی ہے۔ نورالعین اسے بیٹھنے کااشارہ کرتی ہے۔ نورالعین کرسی پربیٹھی ہے۔ اس کے سامنے میزپرایک برتن میں پیاز،سبزمرچیں اورایک چھری رکھی ہوئی ہے بشریٰ نورالعین کے سامنے کرسی پربیٹھ جاتی ہے
بشریٰ۔۔۔۔دوپہر کے کھانے کی تیاری ہورہی ہے ماں بیٹے سے یہ دال زیادہ نہیں ہے
نورالعین۔۔۔۔۔دوپہرکاکھاناتوتیارہوچکاہے ابھی افضل کھیل کودکرآئے گا ہم دونوں ماں بیٹا مل کرکھائیں گے
بشریٰ۔۔۔۔۔رات کے کھانے کی تیاری اتنی جلدی ہورہی ہے
نورالعین۔۔۔۔۔۔گھرکے کام کرتے ہوئے تھکاوٹ ہوگئی تھی اس لیے دال صاف کرنے بیٹھ گئی
بشریٰ۔۔۔۔۔۔دال بعدمیں صاف کرنا پہلے مل کریہ پھل کھاتی ہیں اس کے ساتھ ہی وہ شاپرسے پھل نکال کراسے چھری سے کاٹنے لگ جاتی ہے
نورالعین۔۔۔۔۔تمہاری اورتمہارے شوہرکی ایک الجھن توحل ہوگئی ہے وہ تم نے رشتہ داروں کوبھی بتادیاہے اب عارف کے لیے کوئی رشتہ بھی تلاش کررہی ہویانہیں
بشریٰ۔۔۔۔۔یہ الجھن عارف کے اباکی تھی
نورالعین۔۔۔۔۔عارف نے اپنی بات سچ ثابت کردی ہے اورکسی کے پاس اس کی باتوں کاجواب بھی نہیں
بشریٰ۔۔۔۔۔عارف کے ابوکی ایک الجھن توختم ہوگئی ہے ایک اورمسئلہ سامنے آگیاہے
بشریٰ۔۔۔۔۔کٹے ہوئے پھلوں کی پلیٹ نورالعین کے آگے کرتے ہوئے۔۔۔۔۔۔عارف کے اباکہتے ہیں نہ جانے عارف کی بات کسی کوسمجھ بھی آئی ہے یانہیں
نورالعین۔۔۔۔۔کسی نے اس پراعتراض بھی تونہیں کیا
بشریٰ۔۔۔۔۔کسی نے عارف کی بات کاجواب بھی تونہیں دیا
نورالعین۔۔۔۔۔اس کاجواب کسی کے پاس نہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۴۴
تمام بچے اوربچیاں نمازاداکرکے دکھاچکے ہیں۔
ایک منصف۔۔۔۔۔مولوی صاحب سے۔۔۔۔۔نمازاداکرنے میں بچوں اوربچیوں نے جوغلطیاں کی ہیں وہ سب بچوں کوبتادیں اورسمجھابھی دیں تاکہ بچے اوربچیاں اپنی وہ غلطیاں دورکرسکیں
مولوی صاحب۔۔۔۔۔یہ مقابلے کرائے ہی اسی لیے جاتے ہیں تاکہ اس طرح بچوں اوربچیوں کی تربیت کی جاسکے
منصف۔۔۔۔غلطیاں بتاتے وقت کسی بچے یابچی کانام نہ لیں
مولوی صاحب۔۔۔۔جب کسی محفل، اجتماع میں غلطیاں بتائی جاتی ہیں توغلطیاں کرنے والوں کے نام نہیں بتائے جاتے
منصف۔۔۔۔بچوں کوسمجھادیں ابھی دواورمقابلے بھی ہیں ہم چاہتے ہیں ظہرکی نمازسے پہلے پہلے تمام مقابلے ہوجائیں
مولوی صاحب۔۔۔۔بچوں سے میری بات غورسے سنو نمازپڑھنافرض ہے ہم الحمدﷲ مسلمان ہیں ہم اپنے بچوں کی تربیت کاآغازقرآن پاک پڑھانے اورنمازیادکرانے اورسکھانے سے کرتے ہیں مجھے امیدہے کہ مقابلے میں حصہ لینے والے تمام بچے اوربچیاں سچے اورپکے نمازبنیں گے مولوی صاحب چندلمحے خاموش ہوجاتے ہیں پھرکہتے ہیں اب میں وہ غلطیاں بتارہاہوں جوتم لوگوں نے مقابلہ کے دوران کی ہیں جس نے جوغلطی کی ہواسے چاہیے کہ وہ اپنی غلطی دورکرے۔مولوی صاحب دائیں بائیں دیکھتے ہیں پھرکہتے ہیں نمازاداکرتے ہوئے سب سے پہلے نیت کی جاتی ہے اس کے بعدتکبیرتحریمہ کہتے ہیں جسے تکبیراولیٰ بھی کہاجاتاہے اس کے بعدسورۃ فاتحہ اس کے بعدسورۃ اخلاص اس کے بعدتکبیریعنی اﷲ اکبرکہہ کررکوع میں چلے جاتے
ہیں رکوع میں طاق عدد میں رکوع کی تسبیح پڑھتے ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۴۵
سعیداحمد۔۔۔۔۔اس کاعلاج کس ڈاکٹرسے کرارہے ہیں
جاوید۔۔۔۔۔کسی ڈاکٹرسے بھی نہیں
کریم بخش۔۔۔۔۔ڈاکٹر کے علاج کے بغیرآپ کابھتیجاصحت یاب ہورہاہے
سعیداحمد۔۔۔۔آپ خود اس بچے کاعلاج کررہے ہیں
جاوید۔۔۔۔۔اس لیے میں نے اسے اپنے گھرمیں رکھاہواہے
کریم بخش۔۔۔۔ اس کاعلاج اس کے گھرمیں نہیں ہوسکتاتھا کیا
بشیراحمد۔۔۔۔وہ بچہ اپنے گھرمیں رہتاتومزیدبیمارہوجاتا
سعیداحمد۔۔۔۔اس کے گھرمیں ایساکیاہے جس سے یہ بچہ مزیدبیمارہوجاتا
بشیراحمد۔۔۔۔۔بات یہ ہے کہ اس بچے کی نیندپوری نہیں تھی اس کے علاوہ اسے سکون کی بھی ضرورت ہے
جاوید۔۔۔۔۔ہم اپنے بھائی سے باربارکہتے رہے بچوں پراتنی زیادہ سختی نہ کرے بچے کی صحت خراب ہورہی ہے
بشیراحمد۔۔۔۔۔ہمارے بھائی نے ہماری بات پرکوئی توجہ نہیں دی بلکہ وہ تویہ بھی ماننے کوتیارنہیں کہ اس کابیٹابیمارہے
کریم بخش۔۔۔۔۔میری عبدالمجیدسے دوملاقاتیں ہوچکی ہیں میں اس کے مزاج کوجانتاہوں
سعیداحمد۔۔۔۔۔ماں باپ کے ہوتے ہوئے ان کی اولادکوگھرسے دوررکھناکیایہ غیرمناسب نہیں ہے
جاوید۔۔۔۔۔پہلی بات تویہ ہے کہ احمدبخش گھرسے دورنہیں ہے
سعیداحمد۔۔۔۔۔گھرمیں بھی تونہیں ہے
بشیراحمد۔۔۔۔چچاکے گھرمیں ہے یہ بھی تواپناگھرہوتاہے
سعیداحمد۔۔۔۔اپنے گھرمیں ماں باپ ہوتے ہیں بہن بھائی ہوتے ہیں
جاوید۔۔۔۔اس کی ماں دن کے دوپہراس کے پاس ہوتی ہے او راس کے بہن بھائی جیسے ہی سکول سے آتے ہیں اس کے پاس آجاتے ہیں
سعیداحمداوراس کاباپ؟
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۴۶
تحریروتقریرکامقابلہ شروع ہوتاہے پہلے تمام بچے اوربچیاں اپنی اپنی تحریریں منصفین کودے دیتے ہیں۔ اس کے بعدتقریریں کی جاتی ہیں۔
ایک مصف۔۔۔۔۔تمام بچے دودومنٹ تقریرکریں گے تحریر اورتقریر دونوں میں موضوع کے انتخاب کے بھی نمبرملیں گے
اﷲ ایک ہے زندگی اﷲ کے ہاتھ میں ہے پیارے نبی کی ولادت نبی کریم کی سیرت صحابہ کرام اہل بیت نمازکی اہمیت وقت کی پابندی تحریک پاکستان قیام پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح شاعرمشرق ڈاکٹرعلامہ محمداقبال مسجدکی ضرورت واہمیت معاف کرنے کی فضیلت ماں
باپ کی خدمت ہمسائیوں کے حقوق کے موضوعات پرتمام بچے باری باری تقریریں کرتے ہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۴۷
راشدہ۔۔۔۔عبدالمجیدسے۔۔۔۔۔انہوں نے آپ کوکہاتوکچھ نہیں
عبدالمجید۔۔۔۔۔۔۔کچھ نہیں کہناتھا توآئے کیوں تھے
راشدہ۔۔۔۔۔یہ بھی توہوسکتاہے وہ آپ کے ساتھ مذاق کررہے ہوں
عبدالمجید۔۔۔۔وہ کون ہوتے ہیں مجھ سے مذاق کرنے والے
راشدہ۔۔۔۔مذاق کوئی بھی کرسکتاہے
عبدالمجید۔۔۔۔مجھ سے یہ سب برداشت نہیں ہوتا
راشدہ۔۔۔۔ایسی حرکتیں کوئی ناواقف نہیں کرتا وہ دونوں آپ کوجانتے ہیں اورآپ بھی ان کوجانتے ہوں گے
عبدالمجید۔۔۔۔اگرایساہے تودونوں منہ چھپاکرکیوں بیٹھے تھے
راشدہ۔۔۔۔۔ہوسکتاہے یہ ان کے مذاق کرنے کااندازہو
عبدالمجید۔۔۔۔۔مگروہ تھے کون جومجھے پریشان کرکے چلے گئے
راشدہ۔۔۔۔تجھے پتہ ہے اس کی طرح کی حرکتیں کون لوگ کرتے ہیں
عبدالمجید۔۔۔۔کیامطلب کون لوگ ہوتے ہیں
راشدہ۔۔۔۔۔ایسامذاق دوست ہی کرتے ہیں میں توکہتی ہوں وہ دونوں ضرورآپ کے دوست ہوں گے
عبدالمجید۔۔۔۔۔میراکوئی دوست نہیں ہے نہ میں مذاق کرتاہوں اورنہ برداشت کرسکتاہوں
راشدہ۔۔۔۔مذاق توآپ کررہے ہیں آج سے نہیں کئی سالوں سے کررہے ہیں میرے ساتھ بھی میرے بچوں کے ساتھ بھی
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۴۸
جاوید۔۔۔۔اس کاباپ ایک دن بھی اس سے ملنے نہیں آیا
سعیداحمد۔۔۔۔۔وہ اپنے بیٹے سے ناراض ہوگا
جاوید۔۔۔۔وہ ہماراسامنانہیں کرسکتا
کریم بخش۔۔۔۔ایساکیاہوا آپ کابھائی آپ کاسامنانہیں کرسکتا
بشیراحمد۔۔۔۔وہ ہم بتانانہیں چاہتے
سعیداحمد۔۔۔۔۔یہ کیسے ہوسکتاہے کسی کابیٹاگھرمیں نہ ہو اوروہ کچھ نہ کرے
جاوید۔۔۔۔اس نے اپنے طورپرکوشش کی کہ اس کابیٹا گھرآجائے اوراسے ہم سے بات بھی نہ کرنی پڑے
کریم بخش۔۔۔۔وہ آپ سے بات کرکے اپنی شکست تسلیم نہیں کرناچاہتا
بشیراحمد۔۔۔۔ہمارااپنے بھائی سے کوئی مقابلہ نہیں ہے یہ اقدام بھی ہم نے اس لیے اٹھایاہے کہ ہم سے اپنے بھتیجے کی حالت دیکھی نہیں جاتی تھی
جاوید۔۔۔۔۔یہ اقدام ہم نے اپنے بھتجے کی صحت یابی کے لیے اٹھایاہے
سعیداحمد۔۔۔۔۔کب تک اس بچے کواپنے پاس رکھوگے
جاوید۔۔۔۔۔جب تک مکمل صحت یاب نہیں ہوجاتا
بشیراحمد۔۔۔۔اتنی دیرسے آپ ہماری بات کررہے ہیں ہم نے توآپ سے حال احوال بھی نہیں پوچھا
کریم بخش۔۔۔۔۔۔اﷲ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ہم سب خیریت سے ہیں
جاوید۔۔۔۔روزگارکے وسائل کیاہیں
سعیداحمد۔۔۔۔۔ہم دونوں بھائی کاشت کاری کرتے ہیں میرایک بیٹا عارف رکشہ چلاتاہے اوردوسرابیٹاعبدالحق گھراورکھیتوں میں ہماراہاتھ بٹاتاہے
بشیراحمد۔۔۔۔۔کریم بخش کے بچے کیاکررہے ہیں
کریم بخش۔۔۔۔میرایک بیٹا کریانہ کی دکان میں کام کرتاہے دوسرابیٹا سکول جاتاہے
سعیداحمد۔۔۔۔بشیراحمدسے۔۔۔۔آپ اورآپ کے بچے کیاکرتے ہیں
بشیراحمد۔۔۔۔میراایک ہی بیٹا ہے جوچائے دے گیاہے وہ درزیوں کاکام سیکھ رہاہے
اسی دوران فیاض اوراحمدبخش کھانالے کرآجاتے ہیں
جاوید۔۔۔۔احمدبخش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے۔۔۔۔۔یہ ہے وہ بچہ جس کے لیے آپ آئے ہیں فیاض اوراحمدبخش مہمانوں کے سامنے کھانارکھتے ہیں
جاوید۔۔۔۔احمدبخش سے۔۔۔۔۔احمدبخش بیٹا یہ لوگ تجھ سے ملنے آئے ہیں
احمدبخش تمام مہمانوں کوباری باری دونوں ہاتھوں سے سلام کرتاہے
سعیداحمد۔۔۔۔۔احمدبخش کاہاتھ پکڑ کر۔۔۔۔۔آؤ میرے پاس بیٹھو
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۴۹
مسجدمیں ظہرکی نمازہوچکی ہے ۔ نمازی نمازاداکرکے مسجدسے جارہے ہیں۔ اخترحسین اورا س کے ساتھی مولوی صاحب کے پاس بیٹھے ہیں۔
مولوی صاحب۔۔۔۔۔مبارک ہو مقابلوں کاپہلادن کامیاب رہا کثیرتعدادمیں بچوں اوربچیوں نے حصہ لیا
رشیداحمد۔۔۔۔مولوی صاحب یہ سب آپ کے تعاون اوردل چسپی کی وجہ سے ہی ممکن ہواہے
ناصراقبال۔۔۔۔۔میرابھی یہی خیال ہے
اخترحسین۔۔۔۔۔ہم سب پریہ مولوی صاحب کااحسان ہے ان کی وجہ سے ہم اپنے کسی پروگرام میں کامیابی کی پہلی سیڑھی چڑھ چکے ہیں
مولوی صاحب ۔۔۔۔۔میں نے آپ لوگوں پرکوئی احسان نہیں کیا
رب نواز۔۔۔۔۔یہ آپ کی اعلیٰ ظرفی ہے آپ جیسے عظیم لوگوں کی نشانی ہوتی ہے کہ وہ احسان کرکے جتاتے نہیں ہیں
مولوی صاحب۔۔۔۔۔جوکچھ بھی کیاہے وہ آپ نے ہی کیاہے
ارشدجمال۔۔۔۔ہم تودوکوششیں پہلے بھی کرچکے تھے یہی علاقہ تھا یہی لوگ تھے کسی نے ہماری بات پرتوجہ ہی نہیں دی
عمیرنواز۔۔۔۔ہم جوکچھ بھی کررہے تھے یااب کررہے ہیں لوگوں کی بھلائی کے لیے ہی کررہے ہیں
مولوی صاحب۔۔۔۔۔وہ دوکوششیں آپ لوگوں کی ناکام نہیں ہوئیں
کامران محمود۔۔۔۔۔نہ کسی نے راشن پیکج لیا نہ کوئی شادی کے لیے راضی ہوا
مولوی صاحب۔۔۔۔۔یہ لوگوں کاانکارنہیں تھا
ناصراقبال۔۔۔۔۔انکاراورکس کوکہتے ہیں یہ انکارتونہیں کیاہے
مولوی صاحب۔۔۔۔۔ان لوگوں کاآپ کی باتوں پرتوجہ نہ دینا راشن پیکج نہ لینا اورشادیوں کے لیے آمادہ نہ ہونا دراصل آپ لوگوں کاامتحان تھا
تنویراحمد۔۔۔۔۔یہ امتحان تھا میں سمجھانہیں
اخترحسین۔۔۔۔۔یہ میں سمجھادوں گا ہم نے صبح سے کچھ نہیں کھایا اورمولوی صاحب بھی فجرکی نمازسے ہی مسجدمیں ہیں پہلے چل کرکھاناکھاتے ہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 407 Articles with 351199 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.