|
|
| |
| ملک میں مون سون بارشوں کے دوران ملک میں کرنٹ لگنے اور
دیگر حادثات کی وجہ سے قربانی کیلئے لائے جانیوالے درجنوں جانور ہلاک ہوچکے
ہیں اور مہنگائی اور لمپی سے بچنے والے شہری کرنٹ اور دیگر حادثات کی وجہ
سے شدید مشکلات سے دوچار ہوچکے ہیں ۔ |
| |
| عیب دار جانور |
|
عید پر قربانی کیلئے جانور کا بے عیب ہونا ضروری ہے کیونکہ عیب دار جانور
کی قربانی جائز نہیں ہے لیکن عید سے قبل شہری علاقوں میں آنیوالے جانور
اکثر عیب دار ہوجاتے ہیں کیونکہ شہری گھروں میں مویشی رکھنے کیلئے جگہ نہیں
ہوتی اور اکثر گلیوں میں باندھنے کی وجہ جانور گاڑیوں کی ٹکر، رگڑ یا گرنے
کی وجہ سے عیب دار ہوجاتے ہیں جس سے بچانا شہریوں کیلئے بہت مشکل کام ہوتا
ہے۔ |
|
|
|
لمپی اسکن ڈیزیز |
|
عید سے قبل ملک میں شدید مہنگائی کے دوران لمپی اسکن ڈیزیز سامنے آئی جس
نے لاکھوں جانوروں کو اپنی لپیٹ میں لیا- تاہم حکومت کے فوری اقدامات کی
وجہ سے بیماری پر کافی حد تک کنٹرول کرلیا گیا لیکن ابھی بھی مختلف شہروں
میں لمپی کے کیسز موجود ہیں جن کی موجود میں قربانی کیلئے تندرست جانور کی
خریداری بھی شہریوں کیلئے بہت ایک کڑا امتحان ہے۔ |
|
|
|
|
| |
| کرنٹ |
|
شہریوں کی خواہش ہوتی ہے کہ عید پر قربانی کا جانور چند روز پہلے لے آئیں
اور اس کی خاطر مدارت کرکے قربان کریں- لیکن اکثر جانور کرنٹ لگنے کے
واقعات میں ہلاک ہوجاتے ہیں لیکن بڑے جانور کو اکثر بجلی کے کھمبوں کے ساتھ
باندھ دیا جاتا ہے اور کرنٹ کی صورت میں کئی بار قربانی کا جانور کرنے لگنے
سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔ |
|
|
|
حادثات |
|
قربانی کیلئے بے عیب جانور تلاش کرنا اور پھر اس کو عید تک عیب سے بچانا
ایک مشکل مرحلہ ہے ،منڈی سے لاتے ہوئے بھی بہت احتیاط سے کام لیاجاتا ہے
مبادا جانور کو کوئی چوٹ نہ لگ جائے اور گاڑی سے اتارتے ہوئے بھی اس بات کا
خاص خیال رکھا جاتا ہے لیکن گلی محلوں میں جانور کو اکثر چوٹ لگ ہی جاتی ہے
جس سے قربانی کا جانور عیب دار ہوجاتا ہے۔ |
|
|
|
بچاؤ |
|
قربانی کے جانور کو عید تک عیب اور کرنٹ لگنے سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ
جانور کو گلی میں باندھنے کے بجائے ایسی جگہ رکھیں جہاں بجلی قریب نہ ہو
کیونکہ گھر کے باہر بندھنے جانور کا بجلی کے پول سے ٹکرانا یا دیوار میں
لگے تاروں سے الجھنا- معمول کی بات ہے تاہم اگر جانور کو کھلی جگہ پر ٹینٹ
لگاکر رکھا جائے تو کرنٹ لگنے کا خدشہ کم ہوجاتا ہے۔ |
|
|
|
|
| |
| جانور عیب سے بچانے کیلئے ایسی کوشش کریں کہ جانور کو
سڑکوں پر زیادہ گھمانے پھرانے کے بجائے کھلی جگہوں پر گھمائیں کیونکہ گلیوں
اور سڑکوں پر گاڑیوں سے چوٹ لگنے کا خدشہ رہتا ہے جس سے جانور عیب دار
ہوسکتا ہے۔ |
| |
| اکثر نوجوان سڑکوں پر قربانی کے جانور کو
بھگانے اور کرتب دکھانے کی بھی کوشش کرتے ہیں جس سے جانور کی ٹانگ پر چوٹ
لگنے کا خدشہ ہوتا ہے جبکہ چھوٹے بچے اکثر جانوروں کو پتھر مارتے ہیں جس سے
جانور کی آنکھ بھی ضائع ہوسکتی ہے۔اس وقت ملک میں بارش کا موسم ہے، گلیوں
اور سڑکوں پر کیچڑ کی وجہ پھسلن کی وجہ سے بھی جانور کو چوٹ لگ سکتی ہے۔ |
| |
| شہری علاقوں کے مکینوں کو قربانی کے جانور کیلئے کھلی
جگہوں کا انتخاب کرنا چاہیے جہاں کرنٹ لگنے یا حادثات کا خدشہ نہ ہو، اس
کیلئے محلوں میں کھلی جگہوں پر مل کر انتظام کیا جاسکتا ہے جہاں لوگ باری
باری نگرانی کرکے وقت بھی بچاسکتے ہیں کیونکہ گھروں کے باہر جانور باندھنے
کے بعد لوگوں کو رات رات بھر نگرانی بھی کرتی ہے- لیکن اگر آپ مل کر
انتظام کریں تو یہاں باری باری نگرانی کرسکتے ہیں جانور کو عید سے پہلے عیب
دار ہونے سے بچاسکتے ہیں۔ |
| |
| بارش کے دوران جانور کو گیلی جگہ پر باندھنے سے گریز
کریں اور اس کے بیٹھنے کے لیے سوکھی جگہ کا انتظام کریں اور ایک بات کا خاص
خیال رکھیں کہ جانور ایسی جگہ نہ باندھے جو بالکل ہموار ہو کیونکہ اس سے
پھسل کر چوٹ لگنے کا خدشہ ہوگا۔ اس کے علاوہ جانور کو بارش میں بھیگنے سے
بھی ضرور بچائیں ورنہ بیمار ہوسکتا ہے- بارش کے موسم میں جانور کے گلی۔ سڑی
اور باسی سبزیاں اور چھلکے اور ایسی غیر ضروری چیزیں کھلانے سے گریز کریں
اور اس موسم میں جانور کو زیادہ نہ کھلائیں کیونکہ بد پرہیزی کی وجہ سے بھی
جانور بیمار بھی ہوسکتا ہے اور آپ کے لیے پریشانی کا سبب بن سکتا ہے- اس کے
علاوہ بہت زیادہ چارہ کھلانے سے بھی گریز کریں- |