کیا اب پاکستان کے ساجد جاوید وزیراعظم بن کر دنیا پر راج کرنے والے برطانیہ پر حکم چلائیں گے؟

image
 
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی جانب سے کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ کے عہدے سے استعفے کے اعلان کے بعد کنزریٹو پارٹی کے نئے قائد اور وزیراعظم کا انتخاب آنے والے دنوں میں ہو گا، پاکستانی نژاد ساجد جاوید بھی برطانیہ کے وزیراعظم کی دوڑ میں شامل ہیں۔
 
ابتدائی زندگی
روچڈیل لنکاشائر میں ایک برطانوی پاکستانی خاندان میں پیدا ہونیوالے ساجد جاوید کی پرورش زیادہ تر برسٹل میں ہوئی۔ انہوں نے ایکسیٹر یونیورسٹی میں معاشیات اور سیاست کی تعلیم حاصل کی جس کے بعد کنزرویٹو پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ بینکنگ میں کام کرتے ہوئے ڈوئچے بینک میں منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے تک پہنچے۔
 
image
 
سیاست میں انٹری
ساجد جاوید مئی 2010 میں ہاؤس آف کامنز کے لیے منتخب ہوئے ،ڈیوڈ کیمرون کی مخلوط حکومت کے تحت 2014 کی کابینہ میں کلچر سیکریٹری کے طور پر ترقی پانے سے پہلے ایک جونیئر وزیر خزانہ تھے۔ 2015 کے عام انتخابات کے بعد ڈیو کیمرون نے ساجد جاوید کو ترقی دے کر بزنس سیکریٹری بنا دیا۔ جون 2021 میں میٹ ہینکوک کے استعفیٰ کے بعد انہیں بورس جانسن کی کابینہ میں سیکرٹری صحت کے طور پر دوبارہ مقرر کیا گیا۔ جس نے انہیں برطانیہ میں کورونا کے خلاف برطانوی حکومت کے ردعمل میں ایک نمایاں شخصیت بنا دیا۔
 
بورس جانسن سے اختلاف
بورس جانسن کی جگہ کنزریٹو پارٹی کے قائد اور ملک کے وزیراعظم کے امیدوار 52 سالہ ساجد جاوید گزشتہ ہفتے مستعفی ہونے سے قبل جون 2021سے وزیرصحت کے منصب پر براجمان تھے ۔اس سے پہلے انہوں نے وزیر خزانہ کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں لیکن 2020 کے اوائل میں انہوں نے بورس جانسن کے ساتھ اپنے مشیروں کو برطرف کرنے کے حکم پر اختلافات کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا لیکن بورس جانسن انہیں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے واپس لائے ۔
 
image
 
وزیراعظم کا انتخاب
ساجد جاوید نے 5 جولائی 2022 کو ہیلتھ سیکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد یہ اعلان کیا کہ وہ کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کے لیے انتخاب لڑنے پر غور کر رہے ہیں اور برطانیہ کے وزیراعظم کے انتخاب میں بھی حصہ لیں گے۔ اگر ساجد جاوید برطانیہ کے وزیراعظم بن جاتے ہیں تو وہ پہلے پاکستانی نژاد وزیراعظم ہونگے جو دنیا پر راج کرنے والے برطانیہ پر حکم چلائیں گے۔
YOU MAY ALSO LIKE: