جب گوشت چار روپے کلو اور زمین 3 روپے مربع گز تھی، پاکستان کے سنہری دور کے وہ حسین لمحات جب ریاست واقعی ماں جیسی تھی

image
 
جب ستائيس رمضان کی بابرکت رات میں دنیا کے نقشے پر پاکستان ایک اسلامی مملکت کے طور پر بن کر ابھرا تھا تو اسی دن سے دشمنوں کی نظروں میں خار کی طرح چبھنے لگا تھا اور ان کی پوری کوشش تھی کہ وہ اس ملک کی ترقی کی راہ میں ہر طرح کے روڑے اٹکا دیں- لیکن جس کو اللہ رکھے اس کو کون چکھے ایسا ہی کچھ ہمارے پیارے پاکستان کے ساتھ بھی ہوا-
 
موجودہ حالات کے سبب پھیلی مایوسی میں امید کی کرن
اس وقت ہماری نئی نسل جو ملکی حالات دیکھ رہے ہیں اور مہنگائی اور بے روزگاری کے جس طوفان کا سامنا کر رہی ہے اس کے اندر مایوسی پیدا ہو رہی ہے کیوں کہ اس نے جب سے سر اٹھایا ملک کی معاشی حالت کو مخدوش پایا تو ان کو یہی لگا کہ شائد یہ ملک ہمیشہ سے ایسا ہی تھا- مگر حقیقت اس سے بہت برعکس ہے قیام پاکستان کے بعد ہمارا ملک نہ صرف تیزی سے ترقی کر رہا تھا بلکہ اس کا شمار تیزی سے مستحکم ہونے والے ممالک میں ہوتا تھا-
 
ماضی میں پاکستان کی ترقی کی ایک جھلک
1: قیام پاکستان کے امپورٹ ایکسپورٹ کا فرق
یہ ایک اخبار کا تراشہ ہے جس کے مطابق قیام پاکستان کے پہلے چھ مہینے میں 22 کروڑ کا سامان دنیا کو بھیجا گیا جب کہ اس کے مقابلے میں صرف 13 کروڑ کا سامان بیرون ملک سے منگوایا گیا جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کا ایکسپورٹ امپورٹ کے مقابلے میں زیادہ تھا جو کہ بڑی ترقی کو ظاہر کر رہا تھا اور اس وقت ہندوستان کے مقابلے میں بہت بہتر تھا-
image
 
2: اپنی بسیں خود بنا رہے تھے
یہ اشتہار 1955 کا تھا جو یہ ظاہر کر رہا ہے کہ پاکستان والے اپنی بسوں کی باڈیاں خود بنانے لگے تھے اور باہر کے ملکوں سے بسیں منگوانے کے بجائے خود اپنے ملک میں بیڈ فورڈ نامی کمپنی کے تعاون سے بسیں بنا رہے تھے-
image
 
3: خواتین کے لیے ٹرانسپورٹ کی علیحدہ سہولت
اسلام کے نام پر قائم اس ملک میں خواتین کی اہمیت کو بہت شروع ہی سے محسوس کر لیا گیا تھا یہی وجہ ہے کہ ان کی ٹرانسپورٹ کا بھی علیحدہ انتظام کیا گیا تھا-
image
 
4: خواتین کے ساتھ ساتھ طالب علموں کی بھی پروا
یہ تیس پیسے والا رعائتی ٹکٹ، کے ٹی سی KTC کی بسوں میں، طالب علموں کو فروخت کیا جاتا تھا۔ طالب علم کسی بھی سرکاری یا پرائیویٹ بس میں کراچی کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک، 30 پیسے میں سفر کر سکتے تھے-
image
 
5: عوام کے لیے سستی رہائش کا انتظام
ماضی میں پاکستانی عوام کے لیے معیاری اور سستی رہائش کا انتظام کرنا بھی حکومت اپنی ذمہ داری سمجھتی تھی جس کی جھلک ناظم آباد کی رہائشی اسکیم سے مل سکتی ہے-
image
 
6: قیمتوں پر حکومت کا کنٹرول
اس ملک پاکستان میں جکومت کا کام صرف مہنگائی میں اضافہ کرنا نہیں ہوتا تھا بلکہ وہ ملک کی عام اشیائے ضرورت کی قیمتوں پر کنٹرول بھی کرتی تھی تاکہ عوام کو فائدہ مل سکے-
image
 
یہ تھا ہمارا پیارا وطن جو کہ ترقی کی راہ پر تیزی سے گامزن تھا پھر یوں ہوا کہ کچھ ناعاقبت اندیشوں نے ملک کو دیوالیہ کرنے تک پہنچا دیا ہے دعا یہی ہے کہ اللہ تعالی اس ملک پر اپنا کرم کریں اور اس کو محفوظ رکھیں-
YOU MAY ALSO LIKE: