بچوں کی بھی عزت نفس ہوتی ہے۔۔۔ بچوں کو عزت نفس مجروح کئے بغیر کیسے اہم باتیں سکھائی جاسکتی ہیں؟

image
 
ہم سب چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے بڑے ہو کر اپنے بارے میں پراعتماد اور اچھا محسوس کریں لیکن اکثر ہم دیکھتے ہیں کہ بچے جیسے جیسے بڑے ہوتے ہیں ان کا رویہ خراب ہوتا جاتا ہے لیکن ہم تھوڑی سی کوشش سے برے رویے کو درست کرسکتے ہیں۔
 
1۔ عذر پیش کریں اور مسئلہ کی وضاحت کریں
بچے کی غلطی کی صورت میں آپ بات چیت کا آغاز کچھ اس طرح کر سکتے ہیں "مجھے معلوم ہے کہ آپ کا یہ مطلب نہیں تھا" یہ آپ کے بچے کو ظاہر کرتا ہے کہ آپ جانتے ہیں کہ ان کی غلطی کے باوجود ان کے اچھے ارادے ہیں۔ پھر آپ ایک "لیکن" شامل کر سکتے ہیں اور ان کے رویے کے اثرات کی وضاحت کر سکتے ہیں۔ اس بات پر توجہ مرکوز کرنا کہ ان کے اعمال دوسروں پر کس طرح اثر انداز ہوتے ہیں انہیں یاد دلاتا ہے کہ وہ برے انسان نہیں ہیں لیکن یہ انہیں مستقبل میں اپنے رویے کے نتائج کے بارے میں زیادہ احتیاط سے سوچنے کی ترغیب دے سکتا ہے۔
 
2۔ آگے بڑھنا
بچہ ہو یا بڑا بار بار ایک ہی چیز کے بارے میں تاکید سے ان میں چڑچڑا پن پیدا ہوسکتا ہے، اس لیے انہیں مسلسل یاد دلانے سے وہ اپنے بارے میں برا محسوس کر سکتے ہیں۔ اس کے بجائے آپ ایک منصوبہ بنانے میں ان کی مدد کر سکتے ہیں کہ وہ چیزوں کو کیسے درست کر سکتے ہیں اور اپنی غلطیوں کو سدھارنے کے بارے میں سوچنے کی عادت ڈالنے میں ان کی مدد کر سکتے ہیں۔
 
image
 
3۔ مسئلے کا حل
آپ اپنے بچے کے مسائل کے حل کے ذریعے رہنمائی کر سکتے ہیں۔ مختلف نقطہ نظر پیش کرکے آپ ان کی سوچ کو وسعت دینے میں ان کی مدد کریں۔ پھر جب وہ کوئی مسئلہ حل کرلیں تو آپ ان کی تعریف کر سکتے ہیں جس سے ان کی حوصلہ افزائی ہوسکتی ہے۔
 
4۔ لیبل نہ لگائیں
تم ایک شرارتی لڑکے ہو یا سست لڑکی ہو۔ ایسی باتیں کہنا آپ کے بچے کے اپنے آپ کو دیکھنے کے انداز کو بدل سکتی ہیں اور ایک بچہ جو یہ سمجھتا ہے کہ وہ برا ہے اس کے غلط برتاؤ کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے بجائے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ ان کے رویے کو اس سے الگ کریں کہ وہ بطور شخص کون ہیں۔ انہیں یاد دلائیں کہ وہ ایک اچھا بچہ ہو سکتا ہے جس نے برا انتخاب کیا۔
 
5۔ بات سنیں
یہ واقعی اہم ہے کہ آپ اپنے بچے کو اپنی توجہ دیں اور یہ ظاہر کریں کہ آپ کو اس کی پرواہ ہے۔ ان کی بات سنیں جب وہ بیان کرتے ہیں کہ کیا ہوا ہے۔ بچے کو نوٹس کرنے کا یہ ایک اچھا طریقہ بھی ہو سکتا ہے۔ اگر وہ کسی سے حسد کرتے ہیں تو یہ ان کے احساسات اور نمٹنے کے طریقہ کار پر بات کرنے کا ایک بہترین موقع ہے کہ آپ ان سے بات کریں اور انہیں بہتری کی طرف لے کر آئیں۔
 
6۔ نظم و ضبط سکھائیں
بچوں کو شرارت یا غلطی پر سزاء دینے کے بجائے انہیں احساس دلائیں کہ ان کی غلطی یا شرارت کی وجہ سے کیا نقصان ہوسکتا ہے تاکہ وہ دوبارہ ایسا نہ کرنا سیکھ سکیں۔ انہیں یقین دلائیں کہ مستقبل میں ان کے لیے کوشش اور بہتر کرنے کے مواقع ہوں گے۔ اس کے علاوہ غلطی کا تعین کرنا مشکل ہو تو اس میں ملوث ہر بچے کو سزا دینا ضروری ہے کیونکہ ایک بچے کو الگ کرنے سے وہ خود کو کمتر محسوس کرسکتا ہے۔
 
image
 
7۔ سخت الفاظ استعمال نہ کریں
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چیخنے چلانے سے بچے خوفزدہ اور غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں جو جارحانہ رویے کا باعث بن سکتے ہیں۔ اور بچے کی توہین کے طویل مدتی اثرات ہو سکتے ہیں، بشمول کم خود اعتمادی، اضطراب اور جارحیت لیکن اگر آپ چیخنے چلانے کے بجائے شائستہ الفاظ کا استعمال کریں اور نرم روی سے پیش آئیں تو دوبارہ غلطی کا احتمال کم ہوسکتا ہے۔
 
8۔ کسی کے سامنے ڈانٹ ڈپٹ
آپ کا بچے کو دوسروں کے سامنے ڈانٹنا ان کیلئے شرمندگی کا باعث بن سکتا ہے جس کی وجہ سے بڑے ہونے پر سماجی بے چینی شکار ہوسکتے ہیں اور ساتھ ہی اپنے والدین سے ناراضگی کا باعث بن سکتا ہے۔
 
9۔ کامیابی کو تسلیم کریں
بحیثیت والدین اپنے بچوں کو بتانا ضروری ہے کہ آپ کو خوش کرنا ممکن ہے۔ آپ ان کی کوششوں کے ساتھ ساتھ ان کی کامیابی کی بھی قدر کرتے ہیں، آپ کا اچھا رویہ انہیں یہ پیغام دیتا ہے کہ چاہے وہ کتنی ہی بری طرح سے گڑبڑ کریں، آپ پھر بھی ان پر یقین کریں گے۔
 
10۔ یکساں برتاؤ
بچوں کے درمیان تفریق پیدا کرنے سے گریز کریں اور ایک پر دوسرے کو ترجیح نہ دیں اس سے بچے میں منفی جذبات جنم لے سکتے ہیں اور آپ کا تلخ رویہ بچے کی صلاحیتوں پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ کوشش کریں کہ اپنے بچوں سے یکساں برتاؤ کریں اور تنقید سے گریز کریں بلکہ ان سے دوستانہ رویہ اختیار کریں تو آپ کے بچے مستقبل میں بااعتماد انسان بن سکتے ہیں۔
YOU MAY ALSO LIKE: