ہفتے میں ایک دن مالک مکان کو لازمی سلام کرنا ہے، مالک مکان کے بنائے کچھ عجیب اصول جو کرائے داروں کو لازمی ماننے پڑتے ہیں

image
 
اگر یہ کہا جائے کہ اس دنیا کی سب سے مظلوم شخصیت کرائے دار ہوتے ہیں تو کچھ بے جا نہ ہو گا۔ کرائے دار کی تعریف اردو لغت میں کچھ بھی ہو مگر ہماری نظر میں کرائے دار اس شخص کو کہا جاتا ہے جس کو مہینے بھر شدید ترین محنت صرف اس لیے کرنی پڑتی ہے کہ وہ ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو اپنی آمدنی کا ایک بڑا حصہ مالک مکان کے حوالے کر دے تاکہ اس کے سر پر ایک چھت اور پیروں تلے زمین کا ایک ٹکڑا رہ سکے-
 
مالک مکان کے کرائے کے علاوہ کچھ اصول
کرایہ تو ہر مہینے دینا ہی ہوتا ہے مگر اس کے باوجود بھی کچھ ایسے اصول مالک مکان وضع کر دیتا ہے جن کو ہر حالت میں ماننا کرائے دار کی مجبوری ہوتی ہے اور اگر وہ ان کو ماننے سے انکار کرے تو اس کو اس گھر کو خالی کرنے کا نوٹس مل سکتا ہے- ایسے ہی کچھ قوانین آج ہم آپ سے شئير کریں گے جو سوشل میڈيا پر لوگوں نے شئير کیے-
 
1: مہمانوں کو گھر بلانے کی اجازت نہیں ہے
عام طور پر مالک مکان چھوٹی فیملی کو ہی مکان کرائے پر دیتے ہیں اور مقررہ تعداد سے زیادہ افراد کو گھر پر رہنے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔ یہاں تک کہ کچھ مالک مکان کی طرف سے تو یہاں تک پابند کیا جاتا ہے کہ مہمان بلانے پر بھی پابندی ہوتی ہے- اور اگر کسی کے گھر ہفتے میں دو بار مہمان آجائيں تو اس سے اگلے ہفتے گھر خالی کرنے کا نوٹس تیار ہوتا ہے-
 
2: اے سی چلانا منع ہے
کرایہ دار وہ معصوم ہستی ہوتی ہے جس کو اپنی مرضی سے اے سی تک چلانے کی اجازت بھی نہیں ہوتی۔ ہمارے ایک جاننے والے کرائے دار کے مالک مکان کو یہ محسوس ہوتا تھا کہ اگر کرائے دار کو اے سی چلانے کی اجازت دے دی تو وہ یقیناً کنڈہ ڈالے گا جس کے بعد مالک مکان کو مسائل کا سامنا ہوگا اس وجہ سے گھر کراۓ پر دیتے ہوئے سب سے پہلی شرط ہی یہ رکھی گئي تھی کہ اے سی فٹ نہیں کروایا جائے گا-
 
image
 
3: پانی کم سے کم استعمال کریں
کراچی میں رہنے والے اس حقیقت سے واقف ہیں کہ پانی کتنی بڑی نعمت ہے اس وجہ سے اس نعمت سے فائدہ اٹھانے کا حق صرف مالک مکان کو ہوتا ہے اور مالک مکان کے استعمال سے بچ جانے والے پانی کو کسی حد تک خرچ کرنے کا حق کرائے دار کو دیا جاتا ہے- زیادہ پانی کے استعمال پر کراۓ دار کو گھر سے نکال باہر کر دیا جاتا ہے-
 
4: ٹی وی کی آواز ہلکی رکھنی ہے
اپنے گھر میں اپنی مرضی سے ٹی وی دیکھنے کی اجازت بھی مالک مکان کی مرضی کے بغیر نہیں مل سکتی ہے اس لیے ٹی وی تیز آواز میں دیکھنا بھی منع ہوتا ہے اور یہ شرط کرایہ نامہ میں ہی لکھوا دی جاتی ہے کہ ٹی وی تیز آواز میں نہیں دیکھا جائے گا-
 
image
 
5: کسی قسم کے پالتو جانور پالنا منع ہے
اپنے گھر میں اپنی مرضی سے رہنا بھی کراے دار کے لیے ایک خواب ہوتا ہے اگر مالک مکان کو کسی جانور سے الرجی ہے تو اس کا لازمی اثر کرائے دار پر پڑتا ہے اور اس کو اس بات کی اجازت نہیں ہوتی ہے کہ وہ گھر پر مالک مکان کی اجازت کے بغیر کوئی جانور پال سکے-
 
یہاں یہ امر بہت اہم ہے کہ کرایہ دار اگرچہ وقت پر کرایہ دے، وقت پر بل جمع کروائے اس کے باوجود اس کی حیثیت دوسرے درجے کے شہری کی ہی ہوتی ہے اور وہ ہر ہر بات کے لیے مالک مکان کی مرضی کا محتاج ہوتا ہے- ایسے موقع پر مالک مکان کو بھی ان باتوں کو سمجھنا چاہیے کہ کم از کم کرایہ دینے کے بعد کرائے دار کو اس بات کا حق ملنا چاہیے کہ وہ اپنی مرضی سے اپنے گھر میں زندگی گزار سکے-
YOU MAY ALSO LIKE: