یہ طریقہ آزمائیں اور بجلی کے بھاری بل سے چھٹکارا پائیں۔۔۔ ایک بار کے خرچے میں سالوں کیلئے بجلی مفت کیسے مل سکتی ہے؟

image
 
آج پاکستان بجلی ہر انسان کیلئے ایک بڑی پریشانی کا سبب بن چکی ہے، بجلی نہ آئے تو پریشانی اور آئے تو زیادہ پریشانی، جی ہاں بجلی آنے پر بل بھی آتا ہے اور جب زیادہ بجلی آتی ہے تو بل بھی زیادہ آتا ہے اور بجلی کے بھاری بل دیکھ کر انسان کا پارہ ہائی ہوجاتا ہے لیکن آج ہم آپ کیلئے مہنگی بجلی کے استعمال کے بجائے ایسا طریقہ بتائیں گے جس کی مدد سے آپ ایک بار چند ہزار کا خرچہ کرکے کئی سال تک مفت بجلی استعمال کرسکتے ہیں۔
 
متبادل ذرائع
پوری دنیا اس وقت تیل، گیس اور کوئلے کی مدد سے بننے والی مہنگی بجلی سے چھٹکارا پانے کیلئے متبادل ذرائع کا استعمال کررہی ہے اور اس میں ونڈ ٹربائن کے علاوہ سولر سسٹم کا استعمال بڑھتا جارہا ہے، چین ودیگر کئی ممالک میں سمندر پر سولر پلیٹس بچھا کر لاکھوں میگا واٹ بجلی حاصل کرنے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔
 
پاکستان میں سولر پالیسی
حکومت پاکستان بجلی کی لاگت اور شارٹ فال کو کم کرنے کیلئے ملک میں سولر انرجی کی حوصلہ افزائی کررہی ہے اور کئی بینک بھی سولر سسٹم کی تنصیب کیلئے قرض فراہم کررہے ہیں، شہری مہنگی بجلی کے بل سے بچنے کیلئے سولر سسٹم کی تنصیب کے ذریعے اپنی ضرورت کو پورا کرسکتے ہیں اور مہنگائی کے اس دور میں سستی بجلی کا حصول آسان بناسکتے ہیں۔
 
image
 
سولر پینلز سے پہلے کی معلومات
سولر پینل کی تنصیب سے پہلے کچھ اہم باتیں جاننا بہت ضروری ہے:
کیا آپ کے گھر کو سورج کی مناسب روشنی مل رہی ہے؟
آپ کے گھر کے اردگرد اونچی عمارات تو موجود نہیں جو سورج کی روشنی کی راہ میں رکاوٹ ہوں؟
کیا آپ کے گھر کے اطراف اونچے درخت تو موجود نہیں جو سورج کی روشنی روک رہے ہوں؟
کیا آپ کے گھر کی چھت اس طرز پر تعمیر ہوئی ہے کہ اس کو مناسب روشنی مل سکے؟
 
سولر سسٹم کی تنصیب سے قبل اس کے بارے میں مکمل معلومات ہونا نہایت لازم ہے کہ سولر کمپنیاں رہائشی علاقوں میں کس طرح کے سولر پینلز نصب کرتی ہیں۔ گھروں میں نصب ہونے والا ایک مکمل سولر سسٹم دو چیزوں پر مشتمل ہوتا ہے۔
 
سولر پینل سورج کی روشنی سے ڈائریکٹ کرنٹ یعنی ڈی سی تیار کرتا ہے جبکہ سولر اِنورٹر سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والی توانائی کو اے سی یعنی الٹرنیٹ کرنٹ میں تبدیل کرتا ہے تاکہ وہ گھر میں قابلِ استعمال ہو سکے۔
 
 
سسٹم کی تنصیب
سولر پینلز کی تنصیب لائسنس یافتہ سے کمپنی کروانی چاہیے کیونکہ سولر سسٹم سے ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ پیدا ہوتا ہے اور ان کے ساتھ بھاری بھرکم بیٹریز بھی نصب کی جاتی ہیں۔ اسی لیے سولر سسٹم کی تنصیب کے لیے انتہائی احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کے نقصان یا خطرے سے بچا جا سکے۔
 
سولر سسٹم کی خریداری اور اس کی تنصیب زندگی بھر کی انویسٹمنٹ سمجھی جاتی ہے۔ سولر سسٹم بجلی کا بِل قدرے کم کر کے نہ ہونے کے برابر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ لوڈ شیڈنگ کی صورت میں جنریٹر کے استعمال سے ہونے والا خرچہ بھی بچاتا ہے۔آپ بھی کوشش کریں کہ مہنگی بجلی کے استعمال کے بجائے سولر سسٹم لگوائیں اور ہر مہینے بجلی کے بل کی پریشانی سے چھٹکارا پائیں۔
 
اوسط گھر
پاکستان میں60، 80 اور 120 گز کے اوسط گھروں کی اکثریت ہے اور ایک عام گھر میں 3 سے 4 پنکھے، ایک فریج اور 4 سے 5 انرجی سیورز کا بل اس وقت تقریباً 300 یونٹ کے قریب ہے اور بجلی کے بڑھتے دام اور لاتعداد ٹیکسز کی وجہ سے 300 تک یونٹس کا بل بھی 8 سے 10 ہزار تک ہے- تاہم ایک اوسط گھر کیلئے 2 اعشاریہ 2 کے وی اے کا سسٹم آپ کو دن بھر کمپنی کی بجلی کے بجائے توانائی فراہم کریگا اور شام ہونے کے بعد آپ کو میٹر سے بجلی استعمال کرنا ہوگی اور 3 اعشاریہ 2 کے وی اے کے سسٹم سے آپ پورا دن مفت بجلی سے اے سی بھی چلاسکتے ہیں۔
YOU MAY ALSO LIKE: