کراچی کے صدر کے عہدے سے آپ کو کیوں ہٹایا گیا… معروف سیاستدان علی زیدی سے چند دلچسپ سوال اور ان کے حیران کن جواب

image
 
پاکستان کی سیاست میں ہمیشہ ہی کئی ایسی سیاسی شخصیات موجود رہی ہیں جنہوں نے اپنے کاموں کے علاوہ اپنے جذباتی اور جوش سے بھرپور اطوار و انداز سے بھی شہرت حاصل کی- سیاست کی دنیا میں ایسی ہی ایک دبنگ شخصیت مشہور سیاستدان علی زیدی کی بھی ہے جو سابق وفاقی وزیر برائے سمندر امور ہونے کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے سندھ کے صدر بھی ہیں-
 
گزشتہ روز ہماری ویب کے نمائندے نے جناب علی زیدی سے خصوصی انٹرویو کیا اور اس انٹرویو میں ان سے ان کی سیاست اور سیاسی کیریر پر مبنی مختلف سوالات کیے گئے جن کے جوابات انتہائی دلچسپ ثابت ہوئے-
 
جب علی زیدی سے ان کے سیاست میں قدم رکھنے اور سیاسی پارٹی کے طور پر پی ٹی آئی کے انتخاب کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ “ میرا کوئی تعلق نہیں تھا سیاست سے اور نہ میرے گھر اور خاندان میں کبھی کسی نے سیاست کی ہے- اگر عمران خان سیاست میں نہ آتے تھے تو مجھے جیسے لوگ بھی سیاست میں نہ آتے“-
 
 
ایک وقت میں علی زیدی پی ٹی آئی کے کراچی کے صدر بھی رہ چکے ہیں- اس عہدے کے چھوڑنے کے حوالے سے ان سوال کیا گیا کہ آیا اس وقت انہوں نے یہ عہدہ خود چھوڑا یا پھر انہیں پارٹی کی جانب سے ہٹا دیا گیا تھا کیونکہ اس وقت مختلف قسم کی افواہیں گردش میں تھیں-
 
اس سوال کے جواب میں علی زیدی کا کہنا تھا کہ “ 25 دسمبر 2014 کو مجھے عمران خان نے کراچی کا صدر بنایا تھا اور صدر بننے کے 3 مہینے بعد ہی خاص حلقے کا الیکشن آیا جسے عمران اسماعیل صاحب نے لڑا- اور اس کے ختم ہونے کے بعد بلدیاتی الیکشن آگئے لیکن ان الیکشن کے نتائج کچھ اچھے نہیں آئے تو میں نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا تاہم اسے قبول نہیں کیا گیا“-
 
“ اس کے علاوہ اس بار جو الیکشن ہوا سکھر لاڑکانہ میں اور ان میں جو کچھ ہوا ہے وہ سارے پاکستان نے ٹی وی اسکرین پر دیکھا ہے- مار کٹائی اور دھاندلی کی نئی کہانی شروع کی گئی ہے آصف زرداری کی جانب سے“-
 
image
 
“ دادو میں پانی کے لیے احتجاج کرنے والی عوام پر بھی ایف آئی آر کاٹی گئی ہیں- وہاں پر 400 افراد صرف پانی نہ ملنے پر پرامن احتجاج کر رہے تھے جن پر اینٹی ٹیرارزم کی ایف آئی آر کاٹ دی گئی- اس وقت حکومتی مشینری استعمال کر کے ریاستی دہشت گردی کی جارہی ہے- غریبوں پر اس طرح کے ظلم نے صرف ملک کو تباہ کرنا ہے“-
 
جب علی زیدی سے پوچھا گیا کہ پی ٹی آئی کو سندھ میں کہا دیکھتے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ “ ہم انشاﺀ ﷲ اگلی حکومت سندھ میں ہی قائم کریں گے اور یہ بات میں بہت دفعہ کہہ چکا ہوں- سندھ میں 14 سال سے پیپلزپارٹی کی نہیں بلکہ زرداری مافیا کی حکومت ہے“-
 
“ یہ لوگ جو کام کرتے ہیں وہ حکومت کے نہیں ہوتے بلکہ ایک مافیا کے ہی رولز ہوتے ہیں چاہے کوئی بندہ مروانا ہو یا پھر کسی کی زمین پر قبضہ کرنا ہو- یہ لوگ سب کام کرتے ہیں خود مجھ پر یہاں دہشت گردی کی ایف آئی آر کاٹی گئی ہے اور کیا میں آپ کو دہشت گرد نظر آتا ہوں“-
 
ایسے کئی دلچسپ سوالات اور جواب کا مکالمہ ہوا ہماری ویب کے نمائندے اور علی زیدی کے درمیان جس کی ویڈیو اس آرٹیکل میں موجود ہے- مکمل ویڈیو ضرور دیکھیے اور باخبر رہیے-
YOU MAY ALSO LIKE: