صرف نصیحتوں سے کام نہیں چلتا، اگر اپنے بچوں کو خود سے زيادہ مضبوط دیکھنا ہے تو یہ سبق ان کو ضرور دیں

image
 
عام طور پر ہمارے معاشرے میں بچوں کو اچھے اطوار کے نام پر والدین مستقل طور پر روک ٹوک کا نشانہ بناتے رہتے ہیں اس سے بات نہیں کرنی اس طرح سے کھانا نہیں کھانا یا یہاں نہیں جانا وہاں نہیں جانا- اگرچہ یہ سب باتیں بھی سکھانا ضروری ہوتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ بچوں کو عملی زندگی میں کامیاب بنانے کے لیے کچھ اور چیزيں بھی سکھانا ضروری ہوتی ہیں جو عملی زندگی میں ان کے بہت کام آنے والی ہوتی ہیں-
 
1: بل کیسے جمع کرواتے ہیں یا بنک کے معاملات
عام طور پر بچوں کو پیسوں سے دور رکھا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اس سے تمھارا کوئی تعلق نہیں ہے جس کی وجہ سے اکثر افراد کے بنک میں جاتے ہی پسینے چھوٹ جاتے ہیں- جب کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ بچے کو بنک سے جس سے آنے والی عمر میں اس کا واسطہ پڑنا ہے متعارف کروایا جالے- بچوں کو بل جمع کروانا سکھائيں اس کے علاوہ اس کا بنک میں اکاؤنٹ کھلوا کر اس میں سے پیسے نکلوانا اور جمع کروانا سکھانا ضروری ہے- اس کو چیک بک اور اے ٹی ایم مشین کا استعمال سکھائيں تاکہ آنے والے وقت میں یہ اس کے لیے خوف کا سبب نہ بنے-
 
2: بچوں کو یہ سکھائيں کہ وہ اپنی حفاظت خود کیسے کر سکتے ہیں؟
بچوں کو ڈرا کر گھر بٹھانے کے بجائے ان کو یہ سکھائيں کہ وہ اپنی حفاظت خود کیسے کر سکتے ہیں ان کو مارشل آرٹ کی ٹریننگ دلوائيں ان کو سکھائيں کہ کس طرح سے کسی بھی خطرے کی صورت میں وہ اپنی حفاظت کیسے کر سکتے ہیں- یہ تربیت صرف لڑکوں کو نہیں بلکہ آنے والے وقت کے لیے لڑکیوں کو بھی دلوانا ضروری ہے تاکہ وہ خوفزدہ ہونے کے بجائے اپنی دیکھ بھال خود کر سکیں-
 
image
 
3: کچن میں بچوں کا داخلہ بند کرنے کے بجائے ان کو کچن کے کام سکھائيں
یہ وقت اس سوچ کا نہیں ہے کہ کچن میں صرف لڑکیاں کام کریں گی اور لڑکے باہر کے کام کریں گے یہ وقت دونوں کو یہ کام سکھانے کا ہے تاکہ اپنا پیٹ بھرنے کے لیے وہ کسی دوسرے کے محتاج نہ ہوں بلکہ اپنی مدد کے تحت اپنے لیے کچھ بنانے کے قابل ہو سکیں-
 
4: خریداری کرنا اور بچت کرنا سکھائيں
یہ بات اب قابل فخر نہیں ہے کہ ہمارا بچہ تو دس روپے اور سو روپے میں تمیز نہیں کر سکتا ہے بلکہ یہ وقت اس بات کا ہے کہ بچوں کو ابتدائی عمر سے ہی خریداری کرنا اور پیسے بچانا سکھائيں- ان کو بتائيں کہ سیل سے کیسے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے اور ضرورت کی اشیا کی خریداری کے وقت کن کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے- بچوں کو ابتدائی عمر سے اس بات کی تربیت دیں تاکہ وہ عملی زندگی میں نقصان اٹھانے سے بچ سکیں-
 
image
 
5: بڑوں کے آگے بات نہیں کرنے کے بجائے بڑوں سے کیسے بات کرنی ہے
عام طور پر زیادہ تر بچے بڑے ہونے کے بعد کسی بھی جگہ بات کرنے میں ہچکچاتے ہیں اور اس کا سب سے بڑا سبب اس کے والدین کی وہ تربیت ہوتی ہے جس کے تحت وہ بچوں کو کسی کے سامنے بولنے سے منع کرتے ہیں- اس کے بجائے زیادہ بہتر یہ ہوتا ہے کہ بچے کو یہ سکھایا جائے کہ اپنی بات تمیز کے دائرے میں کسی کے سامنے کیسے کی جا سکتی ہے- اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے بچہ جب عملی زندگی میں قدم رکھتا ہے تو اس کو بولنے سے ڈر نہیں لگتا ہے اور وہ زيادہ بہتر انداز میں اپنی بات بیان کر کے عملی زندگی میں کامیاب ہو سکتا ہے-
 
یاد رکھیں ! بچوں کی تربیت بھی ایک ہنر ہوتا ہے جس کو سیکھنا ضروری ہوتا ہے کیوں کہ بچے چکنی مٹی کی طرح ہوتے ہیں ان کو جس طرح سے گوندھ کر بنایا جائے گا وہ ویسے ہی بن جائے گا-
YOU MAY ALSO LIKE: