خواب زندگی بدل دیتے ہیں

کہتے ہیں:
"خواب زندگی بدل دیتے ہیں"
اس خواب سے مراد وہ خواب نہیں جس کو پانے کے لئے انسان اپنا مقصد بناتا ہے۔
یہ وہ خواب نہیں جو صرف سوتے ہوئے رات گزارتا ہے۔
یہ خواب وہ خواب ہے جس کا تعلق حقیقت سے ہے بھی اور نہیں بھی۔
یہ وہ خواب ہےجو سچ میں انسانی زندگی پر اپنا عکس اپنی چھاپ بہت گہری چھوڑتا ہے، بہت ہولناک اور درد ناک طریقے سے۔خواب کا حقیقت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہوتا مگر دل دہلانے کے لئے کافی ہوتا ہے۔
انسان کی شخصیت اور انسان کی زندگی کو بدل کے رکھ دیتا ہے ۔اسے صرف وہی شخص محسوس کرتا ہے جس پر یہ سب گزرتا ہے۔اس کے جذبات کس منظر کی عکاسی کرتے ہیں یہ کوئی نہیں جان سکتا۔
آپ اپنے عزیز کو یہ تو بتا سکتے ہیں کہ آپ نے کیا دیکھا کس کو دیکھا مگر جو درد آپ نے اس وقت محسوس کیا عارضی طور پر وہ بیان سے باہر ہے۔
آپ خود اندر سے کتنا بدل چکے ہوتے ہیں اسکا احساس صرف آپ کو ہی ہوتا ہے۔
یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے اور سب اس سے متفق ہیں کہ جس شخص کو آپ سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں سب سے زیادہ پسند کرتے ہیں وہ آپ کے خواب میں لازمی آتا ہے۔
اور اگر روز آئے تو اس کا مطلب ہے کہ کچھ اچھا ہونے والا ہے، آپ کے ساتھ ہونا یقینی ہے اور اس کے ساتھ اچھا ہونا امکان ہے ۔
اگر وہی عزیز شخص خواب میں ایک ہیبت ناک منظر لئے سامنے آئے یا اس کے ساتھ کچھ برا ہو خواب میں، آپ پر کیا گزرے گی اس وقت تو لگے گا کہ جہاں ہم ہیں یہی حقیقت ہے۔
اور جس درد جس کرب سے گزر رہے ہوتے ہیں اس کا احساس کسی کو نہیں ہوسکتا۔
آپ کے آنسو آپ کا تکیہ بھگو دیتے ہیں اور امید "کاش" کا لفظ استمعال کردیتی ہے۔
اور جب حقیقت کا پردہ سامنے آتا ہے تو کچھ دیر بے یقینی کی کیفیت رہتی ہے اور پھر ادراک ہوتا ہے کہ یہ خواب تھا۔دل سے جو دعائیں نکلتی پیں وہ صرف آپ اور آپ کا خدا جانتا ہے، تیسرا کوئی درمیان میں نہیں آسکتا۔
یعنی خواب اور انسان کے بیچ حقیقت بے معنی ہے۔مگر اس کا اثر حقیقت پر بہت گہرا پڑتا ہے۔انسان خواب میں وہ سب کر گزرتا ہے بنا کسی ڈر اور خوف کے جو حقیقت میں نہیں کرپاتا۔
کیونکہ حقیقت سچ ہے اور خواب ایک خیال،
دل دہلانے والے خیال انسان کی حقیقت بدل دیتے ہیں اور انسان اپنے اندر یہ تبدیلی بہ ذات خود محسوس کرتا ہے اور جس کو خواب میں روز دیکھتا ہے اس کے فرشتے کو بھی معلوم نہیں ہوتا کہ اس پر کیا بیت رہی ہے۔
Nabiha Sibtain
About the Author: Nabiha Sibtain Read More Articles by Nabiha Sibtain: 8 Articles with 3590 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.