ایسی سہولتیں کسی شہر میں موجود نہیں... عرب دنیا کا جدید ترین شہر جس نے یورپ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا

image
 
نیوم نے انتہائی خوبیوں سے مالا مال دی لائن سٹی کا ڈیزائن عام عوام کے سامنے رکھ دیا ہے، قدرتی ماحول سے ہم آہنگ دی لائن سٹی کے حوالے سے شہری ترقیاتی منصوبے کے دائرہ کار، تعمیراتی تصور اور تفصیلی ترقیاتی منصوبے سے متعلق یہاں آنے والوں کو بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد ملے گی۔
 
نیوم میں 34 مربع کلومیٹر اراضی پر واقع یہ شہر تکمیل کے بعد 90 لاکھ مکینوں کا مسکن ہوگا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے فطرت کے ساتھ پائیداری سے ہم آہنگ ماحول دوست شہر دی لائن کا ڈیزائن جاری کر دیا ہے۔
 
عرب کے صحرا میں نیوم کے نام سے شروع کیے گئے 500 ارب ڈالر کے پروجیکٹ کو کچھ لوگ "دیوانے کا خواب" بھی کہتے ہیں۔
 
شہزادہ محمد بن سلمان نے اس میگا پروجیکٹ کا اعلان 2017 میں کیا تھا اور اس سلسلے میں یہ عہد کیا گیا تھا کہ اس منصوبے سے ایک جدید تر شہری زندگی کی بنیاد رکھی جائے گی۔
 
اس کے ذریعے غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کی توقع کی جا رہی ہے تاکہ معیشت پر سے تیل کی برآمد کا انحصار کم کیا جاسکے۔
 
 
ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ دی لائن کا تصور بیان کرتے وقت وعدہ کیا گیا تھا کہ اس کا حقیقی محور انسان ہوگا اور یہ جدید ترقیاتی معاشروں کے لیے ایک مثال ہوگا۔
 
دی لائن کا ڈیزائن پیش کرکے یہ وعدہ پورا کر دیا گیا ہے۔ منصوبے سے شہر کا کثیر منزلہ داخلی ڈھانچہ اجاگر ہوگا۔
 
یہ روایتی افقی شہروں کے مسائل سے آزاد ہوگا۔ یہ قدرتی ماحول کے تمام ذرائع کے تحفظ اور تمدنی ترقیاتی عناصر کے درمیان مکمل ہم آہنگی کی ایک مثال ہوگا۔
 
نیوم فن تعمیر، انجینئرنگ اور تعمیرات میں ذہین ترین ذہنوں کی ایک ٹیم کی قیادت کر رہا ہے تاکہ عمودی تعمیر کا خیال حقیقت کا روپ دھار سکے۔
 
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کہتے ہیں کہ ہم اپنی دنیا کے شہروں کو درپیش مسائل اور ماحولیاتی بحرانوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے اور نیوم ان مسائل سے نمٹنے کے لیے نئے اور تخیلاتی حل مہیا کرنے میں سب سے آگے ہے۔
 
دی لائن شہر تکمیل کے بعد 90 لاکھ مکینوں کا مسکن ہوگا اور 34 مربع کلومیٹر اراضی پر اس کی تعمیر ہوگی۔ اس کے منفرد ڈیزائن میں آمنے سامنے دو ہو بہو عمارتیں کھڑی دکھائی دیتی ہیں جو 500 میٹر اونچی ہوں گی۔
 
image
 
مکینوں کو پانچ منٹ پیدل چلنے کے بعد لائن میں تمام سہولتوں تک رسائی حاصل ہو گی، اس کے علاوہ ایک تیز رفتار ریل بھی ہوگی جس کا ابتدا سے آخر تک 20 منٹ کا سفر ہوگا۔
 
آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس طرح کی صلاحیت کے حامل کسی اور شہر کے بارے میں فی الوقت کوئی خبر نہیں ہے۔
 
 اس میں فطرت کو ترقی پر ترجیح دی گئی ہے اور نیوم کی 95 فی صد زمین کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
 
 یہ شہر200 میٹر چوڑا، 170 کلومیٹر لمبا اور سطح سمندر سے 500 میٹر اونچا ہوگا۔ اس کی مثالی آب و ہوا پورا سال اس بات کو یقینی بنائے گی کہ رہائشی گھومتے یا چہل قدمی کرتے وقت ارد گرد کی فطری ماحول سے لطف اندوز ہو سکیں۔
 
یہ شہر 100 فیصد قابل تجدید توانائی پر چلے گا، جس میں کاربن کا اخراج صفر ہوگا اور روایتی شہروں کی طرح نقل وحمل اور بنیادی ڈھانچے میں لوگوں کی صحت اور بہبود کو ترجیح دے گا۔ اس شہر کی تعمیر پر کام کے لیے عالمی شہرت یافتہ معماروں اور انجینیئروں کی ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی۔
YOU MAY ALSO LIKE: