سرکشوں کی سر کوشیاں اور سر گوشیاں !!

#العلمAlilmعلمُ الکتاب سُورٙةُالمجادلة ، اٰیت 7 تا 8 اخترکاشمیری
علمُ الکتاب اُردو زبان کی پہلی تفسیر آن لائن ہے جس سے روزانہ ایک لاکھ سے زیادہ اٙفراد اِستفادہ کرتے ہیں !!
برائے مہربانی ہمارے تمام دوست اپنے تمام دوستوں کے ساتھ قُرآن کا یہ پیغام زیادہ سے زیادہ شیئر کریں !!
اٰیات و مفہومِ اٰیات !!
الم تر
ان اللہ یعلم
ما فی السمٰوٰت و
ما فی الارض ما یکون
من نجوٰی ثلٰثة الا ھو رابعھم
ولا خمسة الا ھو سادسھم ولا ادنٰی
من ذٰلک ولا اکثر الا ھو معہم این ما کانوا
ثم ینبئہم بما عملوا یوم القیٰمة ان اللہ بکل شئی
علیم 7 الم تر الی الذین نھوا عن النجوٰی ثم یعدون لما
نھوا عنہ ویتنٰجون بالاثم والعدوان و معصیت الرسول واذا
جاءوک حیوک بما لم یحیک بہ اللہ ویقولون فی انفسھم لو لا
یعذبنا اللہ بما نقول حسبہم جھنم یصلونھا فبئس المصیر 8
اے ہمارے رسول ! کیا آپ نے دیکھا نہیں ہے کہ دینِ حق کے دُشمن یہ جاننے کے با وجُود بھی حق کے خلاف سرگوشیاں کر تے ہیں کہ اللہ عالٙم کے پست و بالا کے تمام اٙحوال سے اِس طرح آگاہ ہے کہ جہاں پر اُن کے تین اٙفراد سرچُھاکر بیٹھتے ہیں تو چوتھی اُن میں اللہ کی ذات ہوتی ہے اور جہاں پر اُن کے پانچ اٙفراد موجُود ہوتے ہیں تو چھٹی اُن میں اللہ کی ہستی ہوتی ہے اور اگر اِن کی تعداد اِس سے کم یا زیادہ بھی ہو اور یہ عالٙم کے کسی بھی سر پوش گوشے میں سر چُھپا کر بیٹھے ہوئے ہوں تو اللہ ہر جگہ اِن کے درمیان ہوتا ہے لہٰذا قیامت کے روز اللہ اِن کے وہ سارے سربستہ راز اِن پر کھول دے گا اور اِن سے اِن کے ایک ایک قول و فعل کا حساب لے گا کیونکہ اُس کو اِن کی ہر ایک بات کا قبل از وقت علم ہو گا اور کیا آپ نے اُن لوگوں کے اٙحوال پر غور نہیں کیا کہ جن کو اہلِ نفاق کی خفیہ سرگرمیوں سے دُور رہنے کا حُکم دیا گیا تھا لیکن انہوں نے ابھی تک اُس حُکم پر پوری طرح عمل نہیں کیا ہے اور منافقین کی دیدہ دلیری کا یہ عالٙم ہو چکا ہے کہ وہ جب آپ کے سامنے آتے ہیں تو اُس مُبہم انداز میں آپ کے ساتھ علیک سلیک کرتے ہیں جو اللہ اور رسول کی معرفت کے ایک عارفانہ انداز کے بجائے ایک مُتکبرانہ انداز ہوتا ہے اور وہ اپنے اُس انداز کے بارے میں یہ بھی سوچتے ہیں کہ اگر وہ ایک غلط عمل کر رہے ہوتے تو اللہ ضرور اُن کو سزا دے دیتا لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ اللہ نے اُن کے لئے اپنی کسی معمولی سزا کے بجائے جہنم کی غیر معمولی سزا مقرر کر رکھی ہے جو اُن کے یومِ حساب سے شروع ہوگی اور جو ایک بدترین دائمی سزا ہو گی !
مطالبِ اٰیات و مقاصدِ اٰیات !
سُورٙةُالاٙحزاب کی اٰیت 4 اور اٰیت 37 کے سابقہ مضامین کے مطابق جس طرح جنگِ اٙحزاب سے پہلے کی صورتِ حال کو سُلجھانے کے لئے سُورٙةُالمجادلة کی سابقہ 6 اٰیات میں اہلِ ایمان کی ایک با مقصد لٙب بندی کا اہتمام کیا گیا تھا اسی طرح سُورٙةُالاٙحزاب کی اٰیت 9 اور اٰیت 10 کے مضامین کے مطابق جنگِ اٙحزاب سے پہلے کی اُسی صورتِ حال کو مزید بہتر بنانے کے لئے اِس سُورت کی اِن دو اٰیات میں اہلِ ایمان کی ایک با مقصد گوش بندی کا اہتمام بھی کیا گیا ہے ، قُرآنِ کریم نے اِن دونوں اٙحکام کی تعمیل و تکمیل کے لئے سُورٙةُ الاٙحزاب کی اُن اٰیات میں مدینے کی اسلامی ریاست کے خلاف برپا ہونے والی اُس خوفناک جنگ کے عملی مُشاہدات و تاثرات کے بارے میں اپنی جو شہادت پیش کی ہے وہ یہ ہے کہ جس وقت دشمنوں نے تُم پر یہ جنگی یورش کی تھی تو { اُس وقت تُمہارے قلبی خوف کا یہ عالٙم تھا کہ تُمہاری آنکھیں ایک سمت میں دیکھتے دیکھتے پٙتھرا گئی تھیں اور آلاتِ جنگ کی جٙھنکار سُنتے سُنتے تُمہارے دل تُمہارے پہلو سے نکل کر تُمہارے حلق میں آچکے تھے اور تُم کو اِس اٙچانک سر پر جنگ آنے والی اِس جنگ نے کُچھ اِس طرح سے جنجھوڑ دیا گیا تھا کہ تُم اپنی آس اور یاس کی اُس غیر یقینی کیفیت کے دوران اللہ کی ذاتِ باری کے بارے میں طرح طرح کی باتیں بھی کرنے لگے تھے یہاں تک کہ تُمہارے کُچھ لوگوں نے تو یہ بھی کہدیا تھا کہ اللہ تعالٰی نے ہمارے ساتھ فتح کے جو وعدے کیئے تھے وہ سارے وعدے ایک فریب اور سراب تھے ، جنگِ احزاب کے اِس پس منظر میں اِس سُورت کی پہلی اٰیات کے پہلے مضمون میں عربوں کے جن معاشرتی مفاسد کا ذکر کیا گیا تھا وہ اُن قبائلی مفاسد کی وہ مجنونانہ بنیاد تھے جس بُنیاد پر اُن مفاسد کی وہ جنگی عمارت قائم کی گئی تھی جس عمارت کا اٙن گرجا نا یا گرادیا جانا لازم ہو چکا تھا اور زیر نظر اٰیات میں اُس بُنیاد پر کھڑی ہونے والی اُسی عمارت کی نشان دہی کی گئی ہے جس عمارت کا جنگِ احزاب سے پہلے ہی گرادینا ضروری ہو چکا تھا اور اُس عمارت کو گرانے کے عمل میں اگرچہ جُملہ اہلِ ایمان نے اپنی بساط کے مطابق حصہ لینا تھا لیکن اِس کارِ خیر کے آغاز کے لئے اللہ تعالٰی نے سب سے پہلے اپنے رسول کو اپنے اُن اٙحکام پر عمل کا وہ حُکم دیا ہے جس حُکم کی تفصیل میں کہا گیا ہے کہ آپ کے جو دُشمن آپ کے مقابلے میں ایک حربی مقابلے کے لئے کھڑے ہو چکے ہیں وہ صُبح و شام آپ کے خلاف اور آپ کے اصحاب کے خلاف اپنے معاندانہ خفیہ منصوبے بنانے میں مصروف رہتے ہیں حالانکہ وہ یہ بات بھی جانتے ہیں کہ اللہ اُن کے اِن خفیہ و اعلانیہ منصوبوں سے آگاہ ہے لیکن وہ اپنی اِس قلبی آگاہی کے با وجُود بھی اپنی سرکش سر گوشیوں میں مصروف ہیں اِس لئے اٙب اُن کی بیخ کنی ضروری ہو چکی ہے لہٰذا آپ اُن کی سر کوبی کے لِے خود بھی فورا تیار ہو جائیں اور اپنے اٙصحاب و اٙحباب کو بھی فوری طور پر تیار ہونے کا حُکم دے دیں ، اِن فوری اٙحکام کی پہلی وجہ یہ ہے کہ قبائلِ عرب آپ کی ذات کے خلاف اور آپ کی جماعت کے خلاف ایک راست اٙقدام کرنے والے ہیں اور باہر سے آنے والے اِن مُسلح قبائل کو اسلامی ریاست کے اندر بیٹھ کر جو لوگ مدد فراہم کر رہے ہیں اُن کی منافقانہ علامات یہ ہیں کہ جب وہ آپ کی مجلس میں آتے ہیں تو اُن کا اندازِ ملاقات یہ ہوتا ہے کہ وہ آپ کے ساتھ جو ظاہری علیک سلیک کرتے ہیں اُس ظاہری علیک سلیک میں بھی اُن کا خبثِ باطن ظاہر ہوتا رہتا ہے ، اگر آپ اُن پر ایک توجہ بھری نظر ڈالیں گے تو آپ کو نظر آجائے گا کہ اُن کا اندازِ ملاقات وہ عمومی اندازِ ملاقات نہیں ہے جو اہلِ ایمان میں رائج ہے بلکہ اِن کے اندازِ ملاقات میں بھی وہ مُتکبرانہ سر کشی اور ان کے اندازِ تکلّم میں بھی وہ منافقانہ طریقِ ملاقات نظر آئے گا جو اہلِ ایمان کا طرزِ تکلّم و طریقِ ملاقات نہیں ہے اور جس وقت یہ منافق یہ منافقانہ عمل کر رہے ہوتے ہیں تو اُس وقت وہ خیال بھی کر رہے ہوتے ہیں کہ اگر اللہ تعالٰی کو ہمارا یہ معاندانہ عمل پسند نہ ہوتا تو اللہ تعالٰی ہمیں ضرور سزا دے دیتا اور اللہ تعالٰی نے چونکہ ابھی تک ہمیں کوئی سزا نہیں دی ہے تو اِس کا یہی مطلب ہے کہ ہم اٙب تک جو کُچھ کر رہے ہیں وہ ٹھیک ہی کر رہے ہیں ، اِن حالات میں آپ کی طرف سے اِن لوگوں کو ڈھیل دینے سے اسلامی ریاست کے جو مُخلص اہلِ ریاست اُن لوگوں کے ساتھ بیٹھتے اُٹھتے ہیں اٙب وہ بھی اُن لوگوں کی اُن باتوں پر کان دٙھرنے لگے ہیں حالانکہ اُن کو پہلے ہی اُِن لوگوں کی باتوں پر کان دٙھرنے سے روک دیا گیا ہے اور اِس وقت چونکہ اسلامی ریاست کے دشمن شہرِ مدینہ کے قریب پُہنچ چکے ہیں اِس لئے آپ اِس فتنے کے مزید لوگوں میں پھیلنے سے پہلے ہی کُچلنے کی تیاری کر لیں تاکہ جب دُشمن شہر کے در وازے پر پُہنچ جائے تو منافقینِ شہر کا یہ سر کش طبقہ اپنی سر کشی میں اتنا نہ بڑھ جائے کہ اہلِ شہر کو چھوڑ کر اہلِ شر کے اُس لشکر کے ساتھ جا کر کھڑا ہو جائے جو مدینے کے قریب آنے والا ہے اور مزید حفظِ ما تقدم کے لئے آپ اہلِ ایمان کو اِس اٙمر کا بھی پابند بنا دیں کہ اِس عملی جنگ کے دوران اہلِ ایمان منافقین کے سامنے اپنی زبان بھی بند رکھیں اور اپنے کان بھی بند رکھیں تاکہ کوئی نازک بات اِن کی زبان سے نکل کر اُن کے کانوں تک نہ جائے اور کوئی افواہ اُن کی زبان سے نکل کر اِن کے کانوں تک بھی نہ آئے اور اہلِ ایمان نے جو بات کہنی یا سُننی ہو اُس کے لئے وہ صرف اور صرف اپنے اُس علاقائی سالارِ جنگ کے ساتھ رابطہ رکھیں جو اُن کے مرکزِ جنگ سے قریب ہو !!
 

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 876 Articles with 558373 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More