امید
کبھی وقت اتنی تیز رفتاری کے ساتھ گزرتا ہے
اور کبھی بلکل تھم جاتا ہے...
کبھی ایسا لگتا ہے کے روح نکل جائے گی
اور کبھی اس قدر سکون ہوتا ہے جیسے کچھ ہوا ہی نا ہو...
کبھی کسی پہ ترس آتا ہے
تو کبھی خود پہ.......
کبھی خود ہی سب کچھ مل جاتا
اور کبھی سب کچھ کرنے کے بعد بھی کچھ حاصل نہیں ہوتا.....
کبھی مر جانے کو دل کرتا ہے
تو کبھی کسی کے لئے جینے کو........
کبھی اور ابھی بس جینا چاہیے ہمیں
اس حقیقت کو جان کے ,, کے کوئی کسی کا نہیں
اللٰہ نے یونہی نہیں کہا کے " میرے سوا تم اپنا کسی کو نا پاؤ گے".
حقیقت ہے حقیقت ہے
ماں باپ جن پہ ہمیں بہت مان ہوتا ہے وہ بھی ایک وقت تک ہی آپ کے رہتے ہیں.
آپ کے حصے کا پیار بٹ جاتا ہے وقت بٹ جاتا ہے سب بٹ جاتا ہے.....
اللٰہ بھی تو کسی کو محبوب رکھتا ہے کسی کو خاص کسی کو بہت حاص, کسی کو
عام, کسی کو بہت عام.
بہت دنیا پے یہاں جو دکھتا ہے ویسا کبھی نہیں ہوتا.....
سب چہرے اپنے اندر کچھ نا کچھ چھپائے بیٹھے ہیں.
تم بس جئے جاؤ....
روئی کی طرح نرم ہو کے کہ کوئی توڑ نا سکے اور ٹوٹو تو پھر جڑ جاو.....
پتھر کو تو کوئی بھی توڑ سکتا ہے... اس لیے پتھر دل نہیں
موم دل
لیکن دنیا کے سامنے ہمیشہ پتھر رہو کہ اگرچہ آپ کو پاوں مارے تو اسی کو چوٹ
لگے...
اور سارے حساب اگلے جہاں کے لئے چھوڑ دو......
وہ دیکھ لے گا......
تمہارا کام صرف اس کی عبادت کرنا ہے اور اس کے بندوں کے لئے آسانی پیدا
کرنا ہے.....
بس دنیاوی مشکلیں تو بہانا ہے تمہیں مضبوط بنانے کا.
تمہیں حقیقت بتانے کا.
تمہیں اس کے راز سمجھانے کا.
تم تو کتنے خوش قسمت ہو کے وہ تمہیں ہر بات کا علم پہلے دے دیتا ہے کہ تم
تیاری کر لو مشکل سے لڑنے کی..... تو اس کا مطلب کیا وہ تم سے قریب ہے؟
کیا وہ تم سے محبت کرتا ہے؟
اس کا جواب بھی مل جائے گا....
سرگوشی سارے جواب دیتی ہے........
یقین نا آئے تو خاموشی سے بیٹھ کے سوال کرو
اور پھر دیکھ خود جواب آئیں گے.
اس طرح سے اپنی خاموشی گونجی
گویا ہر سمت سے جواب آئے......
آئے کچھ ابر کچھ عذاب آئے
اس کے بعد آئے جو عذاب آئے.
|