|
|
ذیابیطس ایک دائمی بیماری ہے جو اس بات پر اثر انداز
ہوتی ہے کہ آپ کا جسم آپ کے کھانے سے گلوکوز کو کس طرح پروسس کرتا ہے اور
استعمال کرتا ہے۔ یہ مرض یا تو اس وقت ہوتا ہے جب لبلبہ کافی انسولین پیدا
کرنے سے قاصر ہوتا ہے یا جب جسم اس کے پیدا کردہ انسولین کو مؤثر طریقے سے
استعمال نہیں کرسکتا۔ ذیابیطس کی مختلف اقسام جسم کو متاثر کر سکتی ہیں جن
میں ٹائپ 1، ٹائپ 2 ذیابیطس شامل ہیں۔ اس مرض کی مختلف علامات ہوتی ہیں
لیکن ہم یہاں صرف ان علامات کے بارے میں بات کریں گے جو آپ کے پاؤں یا
ٹانگیں ظاہر کرتی ہیں- اگر یہ علامات دیکھیں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں- |
|
ٹانگوں اور پیروں میں
درد، سُن ہونا |
ذیابیطیس کی ایک بڑی علامت یہ ہے کہ مریض کہ ٹانگوں،
پیروں اور ہاتھوں میں درد ہوتا ہے اور وہ سُن بھی ہوجاتے ہیں- مزید برآں،
اس سے نظام انہضام، پیشاب کی نالی، خون کی نالیوں اور دل کے ساتھ مسائل
پیدا ہوسکتے ہیں۔ اگرچہ کچھ لوگ صرف ہلکی علامات کا شکار ہوتے ہیں، لیکن
کچھ لوگ ایسے ہیں جن کی علامات کافی تکلیف دہ ہوسکتی ہیں۔ |
|
|
پاؤں کا السر |
عام طور پر، پاؤں کے السر کی خصوصیات میں جلد میں ٹوٹ
پھوٹ یا گہرے زخم شامل ہوتے ہیں۔ ذیابیطس کے پاؤں کا السر ایک کھلا زخم ہے
جو ذیابیطس کے تقریباً 15 فیصد مریضوں میں پایا جاتا ہے، اور بنیادی طور پر
پاؤں کے نیچے پایا جاتا ہے۔ ہلکے معاملات میں، پاؤں کا السر جلد کو ختم
کرنے کا سبب بن سکتے ہیں، تاہم، سنگین صورتوں میں، یہ اعضاﺀ کی کٹائی کا
باعث بن سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ ذیابیطس کے
خطرے کو شروع سے ہی کم کریں۔ |
|
|
ناخنوں کا فنگل انفیکشن |
ذیابیطس کے شکار افراد کو فنگل انفیکشن کا خطرہ بھی بڑھ
جاتا ہے جسے onychomycosis کہتے ہیں، جو عام طور پر پیر کے ناخنوں کو متاثر
کرتا ہے۔ یہ بے رنگ (زرد بھورے یا مبہم)، موٹے اور ٹوٹے ہوئے ناخن کا باعث
بنتا ہے۔ فنگل انفیکشن کسی چوٹ کے لگنے سے بھی ہوسکتا ہے۔ |
|
|
گینگرین |
چونکہ ذیابیطس خون کی ایسی نالیوں کو بھی متاثر
کرتی ہے جو آپ کی انگلیوں کو خون اور آکسیجن فراہم کرتی ہیں، اس لیے یہ
گینگرین کا باعث بن سکتی ہے۔ گینگرین اس وقت ہوتا ہے جب خون کا بہاؤ منقطع
ہو جاتا ہے اور ٹشوز مر جاتے ہیں۔ اس سے اعضا کاٹے جانے کے امکانات بھی بڑھ
سکتے ہیں۔ |
|
|
پاؤں کی خرابی |
ذیابیطس اعصابی نقصان کا سبب بن سکتی ہے، یہ
پیروں کے پٹھوں کو بھی کمزور کر سکتی ہے جس سے آپ کو پیروں کے کئی قسم کے
مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے- |
|