|
|
کراچی شدید بارش اور گرمی کی لہروں کا شکار ہے جس کی وجہ
سے ملیریا، ڈینگی بخار اور شدید گیسٹرو کی وبا پھیلی ہوئی ہے۔ مون سون کی
بارشوں نے اس شہر کو ہیضہ، ٹائیفائیڈ اور ڈائریا جیسی پانی سے پیدا ہونے
والی بیماریوں کی لپیٹ میں لے رکھا ہے جب کہ شہر کے مختلف علاقوں میں
برساتی پانی اور گندے سیورج کے پانی کا کھڑا ہونا مچھروں کی افزائش گاہ بن
گیا ہے جو ڈینگی اور ملیریا جیسی بیماریوں کا باعث بن رہا ہے۔ کئی علاقوں
میں بدبودار کچرے کے ڈھیر اور اور بارش کے پانی میں ملا سیورج کا پانی نہ
صرف ایک بدصورت منظر پیش کر رہا ہے بلکہ اس ناقابل برداشت بدبو سے مکینوں
کو سانس لینے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔ |
|
محکمہ صحت سندھ نے ڈینگی، ملیریا، ڈائریا اور ہیضے جیسی
بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال صوبے میں اب تک ڈینگی کے 1,345 سے
زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان میں سے صرف کراچی میں 1,049 سے زیادہ کیسز
سامنے آئے ہیں۔ سول اسپتال کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر 20 سے 25 ڈینگی
کیسز رپورٹ ہورہے ہیں جو کہ صوبائی محکمہ صحت کے زیر نگرانی کام کرنے والا
صوبے کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال ہے۔ جناح ہسپتال میں بھی روزانہ 15 سے 20
ڈینگی کے مریض آ رہے ہیں۔ اس سے کہیں زیادہ اعدادوشمار ہیضے جیسی بیماریوں
کے بھی ہیں ۔ |
|
جناح ہسپتال کے جنرل فزیشن ڈاکٹر سلطان نے کہا کہ ڈینگی
اور ملیریا مچھر کے کاٹنے سے ہوتے ہیں جبکہ ٹائیفائیڈ، ڈائریا اور ہیضہ
پانی سے پھیلنے والی بیماریاں ہیں جو آلودہ پانی اور غیر معیاری خوراک کے
استعمال سے ہوتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈینگی پھیلانے والا مچھر صاف
پانی میں افزائش کرتا ہے جبکہ ملیریا پھیلانے والا مچھر آلودہ پانی میں
اگتا ہے۔ |
|
ان بیماریوں کو آسانی سے
روکا جا سکتا ہے: |
ڈاکٹر سلطان نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ مچھروں کو دور
رکھنے کے لیے مچھر دانی یا مچھر مار دوا استعمال کریں اور گھروں میں پانی
کے برتنوں کو ڈھانپیں۔ پانی کو ابال کر پئیں اور پرانے یا ذخیرہ شدہ کھانے
پینے سے گریز کریں۔ |
|
|
|
کیوں برسات میں ڈینگی
پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے: |
برسات کے موسم میں بہت سا پانی کھڑا ہوتا ہے جو مچھروں
کے لاروا کی افزائش کا علاقہ بن جاتا ہے۔ |
|
ڈینگی سے کیسے بچیں: |
مچھر مار دوا کا استعمال کریں، جسم کے زیادہ تر حصوں کو
ڈھانپنے والے لباس پہنیں جیسے لمبی بازو والی شرٹ اور لمبی پینٹ پہنیں، اور
اپنے گھر کے اندر اور باہر مچھروں کو کنٹرول کریں۔ |
|
کیا ڈینگی سے بچاؤ کی
کوئی ویکسینیشن ہے؟ |
ڈینگ ویکس یا ایک ویکسین ہے جو اس بیماری کو کسی حد تک
شدید ہونے سے روک سکتی ہے، یہ ویکسین ڈینگی وائرس کی چاروں اقسام کے خلاف
حفاظت کرتی ہے: ڈینگی 1، 2، 3 اور 4۔ |
|
ڈینگی میں کن پھلوں کا
استعمال کریں: |
پھل قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں۔ ہم ہمیشہ سے دیکھتے آرہے
ہیں کہ بیمار کی عیادت کے لئے پھل لے جائے جاتے ہیں۔ اس لئے اپنی غذا میں
زیادہ سے زیادہ پھلوں کا استعمال کریں کیونکہ یہ وٹامن کا ذریعہ ہیں جو
ہمارے اندر بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں۔ سیب، کیلے اور آم
تو عموماً ہم اپنے روزمرہ کے استعمال میں لاتے ہی ہیں لیکن کچھ پھل ایسے
ہیں جو ڈینگی بیماری میں استعمال کئے جائیں تو تیزی سے افاقہ ہو سکتا ہے۔ |
|
|
|
پپیتا وٹامنز، فائبر، زنک اور فولیٹ سے بھرپور
ہوتا ہے اس لیے یہ صحت کے لیے بہت اچھا ہے۔ ڈینگی بخار میں مبتلا افراد کے
لیے روزانہ کے مینو میں پپیتے کو شامل کرنے سے پلیٹ لیٹس، خون کے سفید
خلیات، خون کے جمنے کو روکنے اور زخموں کو بھرنے میں مدد ملے گی۔ کیوی
وٹامن ای، وٹامن سی، وٹامن کے اور زنک سے بھرپور پھل ہے۔ |
|
بیمار ہونا زندگی کے ساتھ ہے۔ ہر بیماری کے بعد
ہمارا جسم متاثر کرنے والے وائرس کے خلاف ایک مدافعتی وائرس پیدا کرلیتا ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ بیماری کے دوران جسم کو اضافی سہارے کے لئے ایسی غذا
فراہم کی جائے جو جسم کو وائرس کے خلاف لڑنے میں مدد کرے۔ اپنا اور اپنے
پیاروں کا خیال رکھیں۔ زندگی اورصحت قیمتی ہے۔ |