عاشق رسول نایاب نہیں

امریکی نیشنیلٹی کے حامل "ہادی مطہر" کے دلیرانہ اقدام نے ایک بار پھر کفر کے ایوانوں میں ارتعاش پیدا کر دیا لیکن افسوس کہ مسلمانوں میں اس کے باوجود وہ جذبہ مفقود نظر آیا جو روح کو تڑپانے والا اور قلب کو گرما دینے والا ہوتا ہے۔نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ عام مسلمانوں نے بھی اس اقدام پر وہ ردعمل ظاہر نہیں کیا کہ روح زمیں جس سے کانپ جاتی۔۔۔ نعرہ تکبیر کی فلک شگاف آواز کے لئے فضائیں منتظر ہی رہیں ۔

جانتے ہیں۔۔۔ نشہ کس وجہ سے برا ہوتا ہے کیونکہ یہ عقل کو زائل کر دیتا ہے ،سمجھ بوجھ کی صلاحیت میں نقص پیدا کرتا ہے اور فرد حقیقی زندگی کے تلخ حقائق سے فرار حاصل کرتے ہوئے سرشاری و بے خودی کی مصنوعی وادیوں میں پہنچ جاتا ہے۔ مسلم دشمن عناصر کا ٹارگٹ بھی مسلمانوں کو "عادی" بنانا تھا، ایسا عادی جسے گستاخی رسول ایسے اشتعال انگیز فعل سے درد نہ ہو،اذیت نہ ہو، غیرت شعلہ جوالہ بن کر نہ پھڑکے اور یوں عقیدہ خاتم النبیین کو اتنا معمولی بنا دیا جائے کہ ملت عملا بے دین ہو کر رہ جائے اور تو اور قادیانیوں کی شکل میں ملک پاکستان میں موجود اپنے گماشتوں کو بھی سہولت پہنچانا ان کا مقصود ہے،اقتدار کی کنجیاں ان کے ہاتھوں میں تھمانا بھی ان کا ہدف ہے تا کہ ملت اسلامیہ کی جڑیں کھوکھلی کر کے اسے عملاً سیکولر ریاست بنا دیا جائے اور یوں اپنے اندر کے بغض کو تسکین پہنچائی جائے۔

جانتے ہیں ۔۔۔ سلام بن مشکم، کنانہ بن ربیع،حی بن اخطب ایسے یہودی مسلمانوں سے کیوں خار کھاتے تھے!!! صرف حسد،بغض کی وجہ سے۔۔۔ کم ظرفی کی وجہ سے۔۔۔ اپنا وزن اسلام کی جھولی میں ڈال کر سر بلند ہونے کی بجائے بلند کردار مسلمانوں کے دشمن بن گئے تھے وہ۔۔۔۔ وہ ان کے اخلاق عالیہ سے خار کھاتے تھے، دنیا پر ان کے چھا جانے سے ڈرتے تھے،اپنی سیادت و قیادت اور گدی کو خطرے میں پاتے تھے۔ لیکن نبی کی سنت رہی کہ ایسے یہودیوں سے کوئی رعایت نہ برتی گئی ،ان کے تمام قابل جنگ مردوں کو بلا تامل قتل کر دیا گیا۔۔۔ پھر آج ہم "ہادی مطھر" کے اقدام کو خراج تحسین پیش کرنے میں بھی بخل سے کام کیوں لے رہے ہیں !!! ہم مسلم دشمن عناصر کے اہداف کے حصول میں انجانے میں ان کے مددگار کیوں بن رہے ہیں!!! ذہن نشین کر لیجئے کہ عقبہ بن ابی معیط ہو یا بو جہل و بولہب یا ان کا پیرو کار رشدی۔۔۔ سب کے سب بے نشان و نامراد رہیں گے خواہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام مٹا دینے کے کتنے ہی جتن کر لیں ۔ تباہ و برباد ہو کر رہیں گے خواہ کتنے بھی محفوظ قلعوں میں ہوں۔۔۔ لہٰذا اپنے ہم ملتوں کے ایسے اقدام پر اس ایمانی حرارت سے نعرہِ تکبیر بلند کیجئے ۔۔۔ خواہ آپ واٹس ایپ پر ہوں یا فیس بک و انسٹا گرام یا ٹویٹر پر۔۔۔ اتنی مضبوط زنجیر بن کر دکھا دیں دشمنوں کو کہ انگشت بدنداں رہ جائے دشمن ۔۔۔ یوں بھی اگر آپ حب نبی کے دعویدار ہیں تو اپنے فرزندوں کو کشمکش اور تذبذب سے نکال"ہادی مطہر" کی مانند فیصلہ کر ڈالنے کی جرآت سے متصف کیجئے۔ تا کہ دشمن کروڑوں کی تعداد میں غازیوں کو دیکھ کر ہی حواس باختہ ہو جائے۔۔۔ پھر آئیے دیر کس بات کی۔۔۔ سوشل میڈیا پر قبضہ کر لیجئے اور کفر کو بتا دیجئے کہ ہم سب "ہادی مطھر" تمھیں فنا کرنے کے لئے بے تاب ہیں ۔اور عاشق رسول نایاب نہیں۔

اللہ ہمیں اپنے ایمان پر استقامت نصیب فرمائے ۔۔۔ اٰمین


 

Nida Islam
About the Author: Nida Islam Read More Articles by Nida Islam: 99 Articles with 53181 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.