|
|
عام طور پر انسان کے حوائج ضروریہ کے لیے فضلے کا لفظ
استعمال کیا جاتا ہے جس کے بچی کچھی فالتو چیز کے ہوتے ہیں۔ انسان کے جسم
کا یہ وہ مادہ ہوتا ہے جس کو نکالنا انسان کی مجبوری ہوتا ہے مگر اس کے بعد
اس سے کراہیت کا احساس اور ناپسندیدگی ایک فطری امر ہے- |
|
آپ کا فضلہ اب آپ کے لیے
کمائی کا ذریعہ |
مگر اب آپ کا بیت الخلا جانا بھی آپ کے لیے کمائی کا سبب
بن سکتا ہے مگر شرط یہ ہے کہ آپ جنوبی کوریا میں جا کر فارغ ہوں- جی ہاں
جنوبی کوریا کی ایک یونیورسٹی میں تجرباتی طور پر ایسے ٹوائلٹ بنائے گئے
ہیں جن کا نام بی وی رکھا گیا ہے اور وہاں جا کر فارغ ہونے پر آپ ایک خاص
کرنسی بی وی کوائن کما سکتے ہیں۔ یہ ورچوئل کرنسی ہے مگر اس کے ذریعے آپ
پھل ، کتابیں اور چاکلیٹ وغیرہ بھی خرید سکتے ہیں- |
|
فضلے کے بدلے کمائی کیسے؟
|
بی وی ٹوائلٹ بنانے والے افراد کا یہ کہنا ہے انسانی
فضلہ بائیو توانائی کا ایک اہم ذریعہ ہے اور بی وی ٹوائلٹ بنانے والے اس
فضلہ کو جمع کر کے قریبی کسی باغ کو نہ صرف کھاد مہیا کرتے ہیں بلکہ اس سے
وہ بائيو گیس بھی بناتے ہیں جو کہ توانائی کی فراہمی کا ایک ذریعہ ہے- |
|
|
|
اور اس کے بدلے اس ٹوائلٹ کے خالق افراد ان افراد کو ایک
بار ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بدلے 10 بی وی کوائن دیتے ہیں جن کو وہ اپنی
موبائل ایپ پر اسکین کر کے حاصل کر سکتے ہیں- |
|
پاکستان میں بائيو گیس
|
یاد رہے اس سے قبل پاکستان میں بھی ایسی کچھ کوششیں کی
جا چکی ہیں مگر یہ کوششیں گائے بھینسوں کے فضلے سے بائيو گیس بنانے تک
محدود تھیں جس کا ایک پلانٹ کراچی کی بھینس کالونی میں بھی چین کے تعاون سے
لگایا گیا تھا۔ جس میں ہر باڑے کا مالک اپنے جانوروں کا گوبر اس پلانٹ
والوں کو فروخت کرتا تھا جس کے بدلے میں وہ ان کو رقم ادا کرتے تھے اور
مالکان کو بھی باڑے کے گوبر سے ایک اچھے طریقے سے نجات مل جاتی تھی- |
|
مگر ارباب اقتدار کی بے توجہی کے سبب یہ منصوبہ پایہ
تکمیل تک نہیں پہنچ سکا مگر اب بی وی ٹوائلٹ کی ایجاد نے اس نئے خیال کو
جنم دیا ہے کہ ہم پبلک ٹوائلٹ کو اس طرز پر بنا سکتے ہیں اور اس کے ذریعے
ایسا ایندھن تیار کیا جا سکتا ہے جو ماحول دوست ہو- |
|
|
|
کوئی شے بے کار
نہیں ہے |
جنوبی کوریا کے سائنسدانوں کا یہ عمل اس بات کا
ثبوت ہے کہ کوئی بھی چیز بے کار نہیں ہوتی ہے ہم اپنی معمولی سی کوشش سے
بظاہر فالتو نظر آنے والی اشیا کو بھی بہتری کے لیے استعمال کر سکتے ہیں- |