|
|
عام طور پر چنے اکثر گھرانوں میں مختلف طریقوں سے
استعمال کیے جاتے ہیں۔ کبھی یہ آپ کو چاٹ کی صورت میں شام کی چائے کے ساتھ
ملتے ہیں تو کبھی یہ چاولوں کی رونق بڑھاتے ہیں تو کبھی سالن میں انڈوں یا
آلو کے ساتھ ڈبکیاں لگاتے نظر آتے ہیں اور کبھی ان کی یاری چکن کے ساتھ ہو
جاتی ہے اور ان کا شوربہ پائے کے شوربے کو بھی لذت میں مات دیتا نظر آتا ہے۔
صبح کے ناشتے میں کچوریوں کے ساتھ چھولوں کی موجودگی تو لازمی ہی ہوتی ہے- |
|
سفید چنوں اور کالے چنوں
میں فرق |
عام طور پر مزے سے ان چنوں کو کھانے والے اکثر افراد اس
بات سے ناواقف ہیں کہ یہ چنے کئی حوالوں سے ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ ان کی
طاقت اور ان کی تاثیر کافی حد تک ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہے اور یہی حساب
ان کی لذت کے معاملے میں بھی ہوتا ہے- |
|
سفید چنوں کے فوائد |
سفید چنے پروٹین سے بھرپور ایک غذا قرار دی جاتی ہے۔ یہ فائبر سے بھرپور
ہوتے ہیں جس کے ساتھ ساتھ ان میں میگنیشیم، آئرن اور زنک کی موجودگی کے سبب
ان کو پاور ہاؤس قرار دیا جاتا ہے۔ |
|
ان کا استعمال عام طور پر غذائی ماہرین وزن کم کرنے کے لیے کرنے کا مشورہ
دیتے ہیں۔ جس کا سب سے بڑا سبب ان کے اندر فائبر کی موجودگی ہے جو زيادہ
دیر تک شکم سیری کا احساس دلاتی ہے اس کے علاوہ اس میں موجود کیلشیم کی بڑی
مقدار ہڈيوں کی مضبوطی کا بھی سبب ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں موجود آئرن
کی موجودگی اس کو خون کی کمی دور کرنے والی غذاؤں میں شامل کرتی ہے- |
|
|
|
کالے چنوں کے فوائد
|
کالے چنے سفید چنوں کے معاملے میں زيادہ غذائيت کے حامل
ہوتے ہیں۔ ان کے اندر زيادہ کیلوریز اور زيادہ کاربوہائيڈریٹ موجود ہوتی ہے
جو اس کی طاقت کو بڑھانے کا سبب بنتی ہے- |
|
کالے چنوں میں اینٹی آکسیڈنٹس اجزا پائے جاتے ہیں جن کی
موجودگی ان کو خون میں موجود کولیسٹرول لیول کو کم کر کے دل کی صحت کو بہتر
بناتی ہے تاہم اس میں کاربوہائيڈریٹ کی موجودگی کے سبب وزن کم کرنے والے
افراد کو اس کا استعمال نہیں کرنا چاہیے کیوں کہ یہ وزن کو بڑھانے کا سبب
بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کا استعمال جلد اور بالوں کے لیے بہت اچھا ہوتا
ہے۔ |
|
|
|
سفید چنوں کے
استعمال میں احتیاط |
معدے کے مسائل کا شکار افراد کو سفید چنوں کے
استعمال میں احتیاط کرنی چاہیے کیوں کہ اس کو ایک ثقیل غذا تصور کیا جاتا
ہے جو کہ دیر سے ہضم ہوتی ہے اس وجہ سے یہ معدے میں بادی کا سبب بن کو
تکلیف کا باعث ہو سکتے ہیں- |
|
کالے چنوں کے
استعمال میں احتیاط |
سفید چنوں کے استعمال سے کچھ افراد کو اس سے
الرجی ہو سکتی ہے ایسے افراد کو ان کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اس کے
علاوہ کالے چنوں کی سطح پر اکثر ایسے زہریلے اجزا ہوتے ہیں جن کا استعمال
خطرناک ثابت ہو سکتا ہے اس وجہ سے ان کو استعمال کرنے سے پہلے بہت اچھی طرح
دھونا ضروری ہے ورنہ یہ بیمار کر دینے کا سبب بھی بن سکتے ہیں- |
|
مگر یہ یاد رکھیں کہ ہر چیز کا استعمال اعتدال
سے کرنا ضروری ہوتا ہےاسی طرح ان چنوں کا استعمال بھی اعتدال کے ساتھ کرنا
ضروری ہے ان کا زيادہ استعمال ہاضمے کو خراب کرنے کا سبب بھی بن سکتا ہے-
اس کے علاوہ بھیگے ہوئے چنے اگر زيادہ دن تک رکھے جائيں تو ان میں بیکٹیریا
کی افزائش بہت تیزی سے ہوتی ہے جس کے سبب فوڈ پوائزن کا خطرہ بھی موجود
ہوتا ہے- |