حجاب کہ بے حجابی

مروہ الشربینی ایک عام عورت تھی ، حجاب اس کی شناخت تھا اس لئے وہ با حجاب رہنا پسند کرتی تھی ۔ الیکس وینز روسی نژاد جرمن تھا ، اور با حجاب مروہ سے خار کھاتا تھا، گالیاں بکنے اور حجاب نوچنے کی حرکت پر مروہ نے عدالت میں مقدمہ درج کر دیا۔ لیکن مغربی عدالت کی غیر جانبداری کی قلعی اس وقت کھل گئی جب الیکس نے ہے درپے اٹھارہ وار کر کے مروہ کو شہید کر دیا ۔ مروہ کے خاوند علوی عکاظ بچانے کے لئے آگے بڑھے تو پولیس کی گولی کا نشانہ بن گئے۔ جبکہ ان کا تین سالہ بچہ بھی ساری کارروائی دیکھ رہا تھا۔

جب مروہ نے جرمن میں رہتے ہوئے جہاد کیا اور اپنی شناخت پر سمجھوتہ کرنے کے لئے تیار نہ ہوئی تو مسلمان ملک میں رہتے ہوئے ہم اس شناخت سے خار کیوں کھا رہے ہیں یا ہمیں اس شناخت کو اپنانے پر شرمندگی کیوں ہے!!! ہم اسے ترقی کی راہ میں رکاوٹ کیوں سمجھتے ہیں!!! ہم حجاب لینے والی خواتین کے متعلق سمجھتے ہیں کہ ان کا دائرہ اثر محدود ہے اور ان کے ذہنیت بھی محدود ہے جس میں وسعت کے مواقع بھی محدود ہیں نیز ملکی اور عالمی معاملات پر ان کا زاویہ نگاہ بھی ادھورا ہے ۔ ہم حجاب والی خواتین کو با اعتماد نہیں سمجھتے ، انہیں کنوئیں کا مینڈک سمجھتے ہیں ، ان کے افکار کو گھٹن زدہ گردانتے ہیں حالانکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ بے حجابی قدیم ہے ، فرسودہ ہے ،محدود اور گھٹن زدہ سوچ کا نتیجہ ہے ، بے حجاب اپنے اندر کے احساس کمتری کو بے حجاب ہو کر کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اپنے اعتماد کو بحال کرنے کی ۔ بے حجابی آج تک بلند نگاہی ، باکردار ،وژنری اور ذہین وفطین مثال دینے سے قاصر رہی ہے جو حجاب میں رہتے ہوئے خدیجہ ، عائشہ ، فاطمہ ، مریم ، آسیہ ، خولہ ، صفیہ ، ام عمارہ ، خنساء رضی اللّٰہ تعالیٰ عنھما نے پیش کی ۔ کیا حجاب میں رہتے ہوئے عائشہ رض فقہاء کی استاد شمار نہیں ہوتیں !!! کیا ان کا نگاہ محدود یا زاویہ نظر میں کمی ہمیں احادیث کی کتابوں میں ملتی ہے !!! ارے ، یہ تو ایسی وسعت نگاہ کی مالک تھیں کہ علم کے بے شمار مواقع پانے والے صحابہ اور کبار صحابہ ،یہاں تک کہ عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ جیسے بین الاقوامی شہرت اور بلند فکر صحابی کی اصلاح بھی کرتی نظر آتی ہیں ۔ با حجاب خدیجہ رض کے وژن تک کسی بے حجاب کی رسائی ممکن ہوئی ہے !!! اور کیا انھیں زمانہ جاہلیت میں بھی طاہرہ کا درجہ نہ ملا ! اور کیا وہ عرب کی مالدار خاتون نہ تھیں !!! حضرت آسیہ سے اعتماد اور مردم شناسی کی مثال بے حجاب خواتین کے لئے پیش کرنا ممکن ہے !!! کیا صفیہ رض کی بے باکی حجاب میں کسی ہچکچاہٹ کا شکار ہوئی !!! کیا ام عمارہ رض کا جذبہ سرفروشی حجاب میں ماند پڑا !!! کیا خنساء رض جیسی بلند پایہ شاعرہ کو حجاب سے مسئلہ ہوا !!! اگر نہیں تو آج ہم کس طرف جا رہے ہیں ؟ آج ہم چار دیواری کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ کیوں سمجھ رہے ہیں ؟ آج ہم کون سے وژن کی بات کرتے ہیں اور کون سی بولڈنیس ہمیں مطلوب ہے ؟ سرددست ، اگر بولڈنیس کا مطلب مردوں کو رجھانا ہے تو معاف کیجئے گا ہمیں ایسی بولڈنیس مطلوب بھی نہیں۔ اگر کانفیڈینس کا مطلب دنیا میں نمایاں ہونے کے لئے ہر حد سے نکلنا ہے تو معذرت کے ساتھ ، کانفیڈینس کے حوالے سے آپ کا علم محدود ہے ۔ کیا آپ کو شعیب علیہ السلام کی بیٹی کا اعتماد اور مردم شناسی بھی حجاب کی عظمت کا اعتراف نہیں کرنے دیتی !!!

در حقیقت ہمیں اپنا زاویہ نگاہ درست کرنے کی ضرورت ہے ، غلام ذہن اور پیسے کی خاطر نظریات قائم کرنے کی بجائے شاہین صفت ہونے کی ضرورت ہے ،خودی کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ تبھی ہم اصطلاحات کے صحیح معنی و مفہوم کو سمجھ سکیں گے اور تبھی ہم بین الاقوامی سطح پر مقام بنانے کے لئے بے حجاب ہونے کی بجائے ، حجاب کو بین الاقوامی معیار بنا پائیں گے اور ان شاءاللہ، وہ وقت دور نہیں جب بین الاقوامی فورم پر بے حجاب ہچکچاہٹ محسوس کریں گے اور حجاب لئے بغیر ان کی بین الاقوامی فورم پر کوئی وقعت نہ ہو گی۔ اللہ ہمیں حجاب کے صحیح مفہوم تک پہچنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ اٰمین


 

Nida Islam
About the Author: Nida Islam Read More Articles by Nida Islam: 99 Articles with 53175 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.