غزوہِ ہند مسلمانوں کی نظر میں

’’حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غلام تھے، سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے دو گروہوں کو اللہ تعالیٰ دوزخ کے عذاب سے بچائے گا : ان میں سے ایک ہندوستان میں جہاد کرے گا اور دوسرا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ ہوگا‘‘۔

احمد بن حنبل، المسند، 5: 278، رقم: 22449

یہ اور کئی اور احادیث ہیں جو غزوہِ ہند کے بارے میں بیان کی جاتی ہیں۔ لیکن کب ہو گا ،اس کا تعین نہیں کیا گیا اور نہ ہی کسی گروہ کی مخصوص علامات بیان کی گئی ہیں۔ آیا، غزوہِ ہند واقع ہو چکا ہے اور محمود غزنوی اور ابن قاسم ان احادیث کے مصداق ٹھہرے ہیں !!!یا فارس سے جنگیں اس سے مراد ہیں !!! یا امام مہدی کے یعنی آخری دور میں یہ جنگ ہو گی!!! کسی روایت میں اس کی تصریح نہیں ہے ۔
شاید ان احکام کا مقصود مسلمانوں کو اللہ کے کلمے کی سر بلندی کے لئے ترغیب دینا بھی ہے۔ورنہ کسی خاص زمانہ کی تصریح کر دی جاتی۔

جہنم کی آزادی کا پروانہ دیتی ان احادیث کی حیثیت بعینہ وہی ہے جو رمضان میں "شب قدر" کی ہے ۔۔۔۔ جیسے شب قدر کی حیثیت مجہول رکھنے کی حکمت مسلمانوں میں للٰہیت اور شوق عبادت کو بیدار کرنا تھا اسی طرح اس غزوے کے لئے کسی گروہ کا تعین نہ کرنے کی حکمت شوق شہادت کی لگن اور باطل سے بر سر پیکار رہنا مطلوب ہے۔ لیلتہ القدر کی متعین شب آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے ذہن سے محو کرنے میں جو حکمت تھی،وپی حکمت اس غزوے کے گروہ کو مجہول رکھنے میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان پر حملہ آور ہر گروہ کو اسی چاہ نے فتوحات سے ہم کنار کیا۔

یقیناً غزوہِ ہند بھی انہی معنوں میں غزوہ ہے جیسے جنگ موتہ، محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی جسمانی غیر موجودگی کے باوجود غزوہِ موتہ کہلائی۔ اور جس میں مسلمان اس بے جگری سے لڑے گویا آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی قیادت میں لڑ رہے ہیں۔ یقینا ہندوستان سے لڑنے والا ہر گروہ اس غزوے میں شرکت کا متمنی تھا اور آج بھی بھارت کی غنڈا گردی غزوے میں شرکت کے متمنی اس گروہ کے پیمانہ صبر کو لبریز کیے دے رہی ہے اور قیامت تک ہر گروہ اس غزوے میں شرکت کی خواہش لئے ہند کی باطل قوتوں کے آگے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنا رہے گا۔ کبھی غزنوی تو کبھی ابن قاسم ۔۔۔ کبھی احمد شاہ ابدالی تو کبھی شاہ اسمعیل اور سید احمد کے گروہ کی صورت میں ۔۔۔ کبھی 47ء میں ریاست مدینہ کے قیام کے لئے تن من دھن وار دینے والے اس گروہ میں شامل ہوتے رہیں گے تو کبھی 65ء کے شہدا اس غزوے کے سپاہی شمار ہوں گے۔ وقت کے زید، عبداللہ ، جعفر اور خالد بن ولید ہند سے جنگ کو تا قیامت غزوہ سمجھ کر لڑتے رہیں گے کہ ہر گروہ غزوے میں نام لکھوانے کا متمنی ہے ۔۔۔ اللہ ہند کے سرکشوں سے بر سر پیکار ہر گروہ کی جنگ کو غزوہ شمار کرے اور ہر جنگ میں غزووں ، بالخصوص بدر اور موتہ والی نصرت اور تائید سے وقت کے گروہوں کو فتح یاب فرمائے۔۔۔ اٰمین

 

Nida Islam
About the Author: Nida Islam Read More Articles by Nida Islam: 99 Articles with 53551 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.