ڈپریشن اور ہم

شروع اللہ کے نام کے ساتھ جو بڑا مہربان نہایت رحم فرمانے والا ہے

سوال یہ نہیں کہ ڈپریشن کیا ہے آج ہم سب جانتے ہیں کہ ڈپریشن کیا ہے اور ہم میں سے بہت سارے لوگ یہ بھی جان چکے ہیں کہ یہ کیوں ہوتا ہے اور کئی لوگ اس خود ساختہ بیماری کو جھیل بھی رہے ہیں خود ساختہ کیوں یہ بھی بتاتی چلوں بظاہر نظر نہ آنے والی سوچ اور خیالات سے جڑی یہ بیماری خود ساختہ ہی تو ہے ہم آپ ہی آپ کوئی منفی سوچ اپنے ذہن میں بٹھاکر اس کو سوچتے رہتے ہیں اب ایسا کیوں ہوتا ہے لوگ کہتے ہیں ہم کوشش کرتے ہیں کہ نہ سوچیں پھر بھی سوچ آتی ہے کیا کریں مسائل ہی اتنے ہیں تو کیا مسائل پہلے نہیں تھے بلکل تھے جو سہولیات ہمیں میسر ہیں پچھلے لوگوں کو وہ بھی نہ تھیں زیادہ دور نہیں 90 کی دہائی میں دیکھیں تو زندگی اتنی آسانی نہ تھی جتنی آج ہے پھر وجہ کیا ہے مسئلہ یہ ہے کہ آج ہمیں اپنی فکر نہیں بلکہ دوسروں کی فکر ہے ہم پریشان اپنے لیے نہیں دوسروں کے لیے ہیں ہم اللہ کی تقسیم سے نعوذبااللہ ناخوش ہیں ہمیں یہ فکر نہیں کہ ہمارے پاس کیوں نہیں ہمیں یہ فکر ہے کہ اسکے پاس کیوں ہے اللہ نے جو نعمتیں ہمیں دی ہیں ہماری نظر اس پر ہے ہی نہیں تو شکر کہاں سے کریں گے آج ہم دوسروں کے گرنے کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں اور بغض اور حسد کی آگ میں جلتے رہتے ہیں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی ضد میں ہم اپنی ساری توانائی غلط جگہ صرف کرتے ہیں نتیجہ ناکامی کی صورت میں آتا ہے پھر ہم سوچتے ہیں ہمارے ساتھ ہی ایسا کیوں ہوتا ہے ضروری نہیں ہر چیز ہر کسی کو مل جائے یہی دنیا ہے آج اگر اللہ تعالٰی نے کچھ لوگوں کو کچھ پر فوقیت دی ہے تو یہ دنیا کا نظام ہے کسی کے پاس علم نہیں کسی پاس مال تو کسی کو صحت نہیں ملی تو کسی کو اولاد کیا دنیا میں ایسا کوئی ہے جس کے پاس سب کچھ ہو قطعا نہیں دل کو بڑا کرنے کی ضرورت ہے باقی مسلمان مومن کو ڈپریشن ہو ممکن ہی نہیں وہ تو ہر حال میں اپنے رب کا شکربجالاتے ہیں سبقت لے جانا بہت اچھی بات ہے یہ ایک مثبت جذبہ ہے مگر نیکیوں میں سبقت لے جانے والے پسندیدہ ہیں

قصہ مختصر جن کو اللہ تعالٰی نے جو جو نعمتیں عطا کی ہیں ان تمام کی جواب دہی کا معاملہ ابھی باقی ہے اصل کامیابی تو دائیں ہاتھ والوں کی ہوگی جن کا نامہ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا
فاصحاب الميمنة ما أصحاب الميمنة
اور دائیں ہاتھ والے کیا ہی (خوش نصیب)ہیں دائیں ہاتھ والے

 

Nousheen
About the Author: Nousheen Read More Articles by Nousheen : 3 Articles with 2187 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.