چار کیڑے جہاں ملیں مار دو٬ قدرت کا ایسا انتقام جس نے چین سمیت ساری دنیا کو سبق سِکھا دیا

image
 
صبح سویرے کا دلفریب منظر، پرندوں کی چہچہاہٹ، پھولوں کی خوشبو سے معطر فضا اور روح میں اترنے والی ٹھنڈی ٹھنڈی تازہ ہوا کا کوئی نعم البدل نہیں ہے لیکن جب آپ چین جائیں گے تو آپ کو احساس ہو گا کہ ان کی فضا کوئی بہت اہم چیز سے عاری ہے۔ وہاں پرندوں کی چہچہاہٹ نہیں ہوگی۔ آخر ایسا کیوں ہے؟ تحقیق کی گئی تو پتا چلا کہ1950 کی دہائی میں چینی ریاست نے حفظان صحت اور صحت عامہ کو بہتر بنانے کے لیے مہمات شروع کیں۔ 1958 میں چیئر مین ماؤ نے" Four Pests campaign " شروع کا مقصد چوہے، چڑیاں، مکھیاں اور مچھروں کا چینی سر زمین سے خاتمہ تھا۔ بعد میں چڑیوں کو فہرست سے ہٹا دیا گیا۔
 
Four Pests campaign مقاصد، عمل، ناکامی، اور نتائج:
 
چار کیڑوں کی مہم کیا تھی؟
1958 اور 1962 کے درمیان، چین کی کمیونسٹ پارٹی نے ملک بھر میں ایک معاشی اور سماجی تحریک شروع کی جسے عظیم لیپ فارورڈ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ تحریک کی پہلی مہموں میں سے ایک چار کیڑوں کی مہم تھی جسے چڑیا مہم یا صرف ایک چڑیا کو مار ڈالو مہم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
 
اس وقت چار میں سے تین جانداروں کو ملیریا، ٹائیفائیڈ اور طاعون پھیلانے کی وجہ جانا گیا۔ چڑیوں کو اس فہرست میں اس لئے شامل کیا گیا تھا کیونکہ وہ زرعی کھیتوں سے چاول اور دیگر بیج کھا جاتی تھیں۔
 
image
 
مہم پر عمل درآمد:
کمیونسٹ پارٹی نے چینی شہریوں سے کہا کہ وہ اس مہم کے لئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں۔ لوگوں نے ان چاروں جانوروں کو مارنے کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ایک اندازے کے مطابق حکومت اور عوام 1.5 بلین چوہوں، 1 بلین چڑیوں، 220 ملین پاؤنڈ سے زیادہ مکھیوں اور 24 ملین پاؤنڈ سے زیادہ مچھروں کے خاتمے کے ذمہ دار تھے۔ اپنے مقصد کو پورا کرنے کے لحاظ سے چار کیڑوں کی مہم کامیاب رہی۔
 
چار کیڑوں کی مہم کے غیر ارادی نتائج:
چڑیا کو چین میں تقریباً معدوم تو کر دیا گیا لیکن یہ مہم 20 سے 43 ملین لوگوں کی بھوک اور موت کا باعث بنی۔ حقیقت یہ تھی کہ چڑیا فصل کے تحفظ کا ایک لازمی حصہ تھیں جو نہ صرف اناج کھاتی تھیں بلکہ کیڑے مکوڑے بھی۔ 1959 میں چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے محققین نے کئی مردہ چڑیوں کا پوسٹ مارٹم کیا۔ جس میں دریافت کیا گیا کہ ان کی بنیادی غذا کیڑوں پر مشتمل ہے نہ کہ اناج، جیسا کہ پہلے خیال کیا جاتا تھا۔
 
اس مہم کے کچھ عرصے جاری رہنے کے بعد چین میں کیڑے مکوڑوں کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا خاص طور پر ٹڈی دل کی کیونکہ چڑیا ان کی واحد قدرتی شکاری تھیں۔ شکاری اور شکار کے درمیان اس عدم توازن کی وجہ سے ٹڈیوں کی زیادتی ملک میں آزادانہ طور پر فصلوں کو کھا گئیں۔
 
image
 
عظیم چینی قحط:
ٹڈیاں لاکھوں پاؤنڈ اناج کھا گئیں۔ یہ ماحولیاتی عدم توازن خشک سالی اور سیلاب کا باعث بنا۔ 1959 تک فصل کی پیداوار میں 15 فیصد کمی واقع ہوئی پھر ملک کو بدترین قحط کا سامنا کرنا پڑا۔ جب قحط ختم ہوا تو 15 سے 36 ملین کے درمیان لوگ فاقہ کشی کی وجہ سے مر چکے تھے۔
 
چار کیڑوں کی مہم میں تبدیلیاں:
حکومت نے کامیاب زرعی فصلوں میں چڑیوں کے اہم کردار کو سمجھنے کے بعد چڑیوں کے خلاف مہم ختم کر دی گئی۔
 
ماؤ زیدونگ کی طرف سے “ smash sparrow’ مہم جو بنی نوع انسان کے لئے بدترین ماحولیاتی آفت تھی۔ ہمارے ماحول میں ایک توازن کے ساتھ لائف سائیکل چلتا ہے۔ چین کی یہ غلطی باقی دنیا کے لئے ایک بہت بڑا سبق تھی کیونکہ قدرت کے نظام میں مداخلت آپ کو تباہی کے دہانے پر لے آتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے کوئی بھی شے بلا مقصد نہیں بنائی ہے ۔ " تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے"
 
YOU MAY ALSO LIKE: