کارٹون دیکھنے والے بچے روبوٹ میں تبدیل، ہر وقت کارٹون دیکھتا بچہ کن 5 بڑے مسائل کا شکار ہو سکتا ہے جان کر اس سے بچیں

image
 
میرا بچہ تو بالکل تنگ نہیں کرتا ہے اسکول سے آتا ہے تو میں اس کو اس کا ٹیب دے دیتی ہوں بس خاموشی سے کارٹون دیکھتا رہتا ہے ۔ کھانا بھی اسی طرح کھا لیتا ہے- ساتھ ساتھ میں چیک کرتی ہوں کچھ ایسا ویسا نہیں دیکھتا خالی کارٹون دیکھتا ہے- یہ کچھ ایسی گفتگو ہے جو کہ اکثر خواتین اپنے بچوں کے حوالے سے ایک دوسرے سے کرتی نظر آتی ہیں اور ان کو لگتا ہے کہ بچہ کارٹون دیکھ رہا ہے تو اچھا ہے شرارتیں بھی نہیں کر رہا ہے اور خاموشی سے بیٹھا ہوا بھی ہے- مگر دن کے بڑے حصے میں مستقل کارٹون دیکھنے کے اثرات بچے کی شخصیت پر کیا مرتب ہو سکتے ہیں نہ صرف ان کا جاننا ضروری ہے بلکہ اس حوالے سے خطرات والدین کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہونا چاہیے-
 
1: بچہ روبوٹ میں تبدیل
ایسے بچے جو ہر وقت کارٹون دیکھتے رہتے ہیں وہ ایک خیالی دنیا کے باسی بن جاتے ہیں جہاں پر ہر اصل نظر آنے والی چیز درحقیقت غیر فطری ہوتی ہے۔ اس کا اثر بچے کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت پر پڑتا ہے اور وہ ایک خیالی دنیا کا باسی بن کر رہ جاتا ہے اور خود بھی ایک روبوٹ کی طرح برتاؤ کرنے لگتا ہے- اپنی قوت فکر کو استعمال کرنے کے بجائے ایک روبوٹ کی طرح احکام کی تعمیل کرتا ہے اور اگر کوئی چیز اس کی طاقت سے باہر ہو تو اس صورت میں انتہائی غصے اور ناراضگی کا اظہار کر کے ضد کرتا ہے-
 
2: صحت پر اثرات
ہر وقت کارٹون دیکھنے کا اثر بچے کے صرف ذہن پر ہی منفی اثرات مرتب نہیں کرتا بلکہ اس کا اثر بچے کی جسمانی صحت پر بھی ہوتا ہے ایسے بچے سست ہو جاتے ہیں اور جسمانی سرگرمیوں سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں جس کے سبب بچپن ہی میں موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں- اس کے ساتھ ساتھ مستقل اسکرین کے سامنے بیٹھے رہنے سے ان کو نظر کی کمزوری اور سر درد کے مسائل کا بھی سامنا ہو سکتا ہے اور کم عمری میں ہی چشمہ لگ جاتا ہے-
 
image
 
3: تشدد پسند رویہ
ایسے بچے جو کارٹون بہت زیادہ دیکھتے ہیں وہ ان کی کہانیوں سے بہت متاثر ہوتے ہیں جس میں زيادہ تر مار دھاڑ یا بری زبان اور موضوعات کا استعمال ہوتا ہے جس سے بچے براہ راست اس سے متاثر ہوتے ہیں اور بعض اوقات چوری چکاری اور مار پیٹ جیسی سرگرمیوں میں بھی ملوث ہو سکتے ہیں-
 
4: وقت سے قبل بلوغت
اگرچہ والدین اس بات کو بہت دعویٰ سے کہتے نظر آتے ہیں کہ ہمارے بچے کچھ غلط نہیں دیکھتے ہیں اور ہم چیک کرتے رہتے ہیں مگر انہوں نے کبھی ان کارٹون کی کہانیوں پر غور کیا۔ ڈرنی کے پیش کیے گئے زيادہ تر کارٹون فلمز لو اسٹوریز پر مشتمل ہوتے ہیں- جن میں کارٹون کے ذریعے ہی مکمل ایسے سین بھی پیش کیے جاتے ہیں جو بالغ لوگوں کے ڈراموں یا فلموں میں ہوتے ہیں ان کے زير اثر بچے بہت متاثر ہوتے ہیں اور ان کے اندر وقت سے پہلے ہی ایسے جذبات پیدا ہو جاتے ہیں جو کہ بالغ ہونے پر پیدا ہونے چاہیے ہیں اور اس وجہ سے بچوں میں قبل از وقت بلوغت کے آثار پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں-
 
5: غلط کو صحیح کہنا
زيادہ تر کارٹون مغرب میں تخلیق کیے جاتے ہیں جس میں ایسے کردار سپر پاور کے طور پر پیش کیے جاتے ہیں جو طاقتور اور منفی سوچ کے حامل ہوتے ہیں جس کے ذریعے مغرب مسلمان بچوں کو دجال کی حکومت کے لیے ذہنی طور پر تیار کرنے کی ایک سازش ہے-
 
image
 
یہ تمام ایسے نقصان ہیں جو کہ ہماری نسل کو دیمک زدہ بنا رہی ہے۔ اگرچہ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے کچھ ایسے کارٹون بھی بنائے جا رہے ہیں جو کہ مشرقی معاشرت کے متعلق ہیں مگر یاد رکھیں کہ وہ بھی تو کارٹون ہی ہیں جن کو دیکھنا آپ کے بچے کی ذہنی نشو نما کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتے ہیں- اس وجہ سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ بچوں کے اسکرین ٹائم کو محدود کیا جائے اور ان کو جسمانی سرگرمیوں میں مصروف کیا جائے-
یہ تمام طریقے ایسے ہیں جن کے استعمال سے سستے داغ والے سیب خرید کر ان سے مہنگے فائدے اٹھائے جا سکتے ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: