ماہ ربیع الاول کی آمد مسلمانوں کی توجہ اس طرف مبذول
کراتی ہے کہ وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کی اہمیت کو سمجھیں ،
اور اللہ رب العزت کی اس نعمت کا شکر ادا کریں کہ ان کے ذریعے پوری انسانیت
کو تباہ ہونے سے بچادیا، اور اس اہمیت کے لحاظ سے اپنے اس نبیﷺ کی مکمل
اتباع کریں اور اسوہ رسولﷺ کو اختیار کریں، اس نبی آخر الزماںﷺ کی حیات
طیبہ میں انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں کی رہنمائی اور رہبری ہے، لہذا ہر
انسان کو چاہیے کہ وہ اپنی فلاح و اصلاح کے لیے آپ ﷺ کے اسوہ حسنہ اور آپ
کی سیرت طیبہ کو اختیار کریں، اور بغیر آپﷺ کی اتباع اور پیروی کے انسان اس
شرافت اور عظمت کو حاصل نہیں کر سکتا جس کا حصول آپ کی کامل اتباع سے مربوط
ہے، لہذا آپ کی حیات مبارکہ میں انسانی رفعت و عظمت کے حصول کا بہترین
نمونہ اور کامل نظام موجود ہے، سیرت نبوی میں مرد و عورت، انفرادی و
اجتماعی زندگی، خاندان اور سماج کے اجتماعی تعلقات کا نمونہ موجود ہے، اس
وجہ سے اسوہ رسولﷺ انسانی زندگی کا کامل اور ہمہ گیر دستور حیات قرار پایا
ہے، اگر انسان اس کو اختیار کر لے تو اپنی رفعت وعظمت اور شرافت کو حاصل کر
سکتا ہے، لیکن اگر اس نے اس سلسلہ میں کوتاہی کی اور خواہشات نفس کو ترجیح
دی تو اسے یہ مقام بلند حاصل نہیں ہوسکتا، بلکہ وہ جانوروں سے بھی زیادہ
بدتر ہو جاتا ہے، اور وہ حیوانیت اور درندگی پر اتر آتا ہے۔
|