|
|
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے کرکٹ قوانین میں بعض تبدیلیاں
کی ہیں جن کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا، آئندہ ماہ شروع ہونے والا ٹی
ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی نئے قوانین کے تحت کھیلا جائے گا۔ |
|
آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین سارو گنگولی کی زیر
صدارت اجلاس میں ارکان نے پلیئنگ کنڈیشنز میں جو تبدیلیاں کی ہیں انہیں
مینز اور ویمنز کرکٹ دونوں نے تسلیم کیا ہے۔ |
|
نئے قوانین میں سب سے اہم کراسنگ کا قانون ہے، جس کے تحت
آؤٹ فیلڈ میں کیچ ہونے کے بعد بلے بازوں کا اینڈ تبدیل نہیں ہوگا۔ |
|
یعنی نیا آنے والا بلے باز اسٹرائیکر اینڈ پر جاکر ہی
بیٹنگ کا آغاز کرے گا۔ |
|
|
|
قانون میں تبدیلی کے بعد اب اگر بلے باز کے جسم یا بلے
کا کوئی بھی حصہ شاٹ مارتے وقت پچ سے باہر ہوگا، تو امپائر اس گیند کو ڈیڈ
بال قرار دے سکیں گے۔ |
|
اگر کوئی بھی گیند بلے باز کو اس قسم کا شاٹ مارنے پر
اکسائے گی، تو اسے نو بال قرار دیا جائے گا۔ |
|
اگر بالر کے رن اپ کے دوران فیلڈ میں تبدیلی ہوئی تو
امپائر بیٹنگ سائیڈ کو پانچ اضافی رنز کے ساتھ ساتھ اس گیند کو ڈیڈ بال بھی
قرار دینے کا مجاز ہوگا۔ |
|
|
|
بال پر تھوک لگانے کی عارضی پابندی مستقل ہوگئی،
دو سال قبل کرونا کی وجہ سے بال پر تھوک لگانے کی جو عارضی پابندی عائد کی
گئی تھی اسے آئی سی سی کرکٹ کمیٹی نے مستقل قرار دے دیا ہے ۔ |