ٹورنٹو میں سجا ایوارڈز کا میلہ

جب ہم وطن سے باہر جاکر کوئی کام کرتے ہیں تو اس ضمن اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ دنیا بھر میں وطن اور ہم وطنوں کا مثبت تاثر ابھرے ۔ پاکستان کے جو پلیٹ فارم اس حوالے سے کام کرتے ہیں ان میں ایک اہم ترین نام ہم نیٹ ورک کا بھی ہے ۔ بین الاقوامی مقبولیت کے حامل اس پلیٹ فارم کو پاکستان سے باہر مختلف طرح کے شوز کرانے کا اعزاز حاصل ہے ‘بالخصوص ایوارڈ ز اس پلیٹ فارم کا وہ کارنامہ ہے جسے لوگ بے حد پسند کرتے ہیں۔ گزشتہ دو سالوں سے کرونا کے وبائی امراض کی وجہ سے بڑے اور پرہجوم پروگرامز کا انعقاد ممکن نہیں تھا لیکن جونہی حالات بہتر ہوئے ہم نیٹ ورک نے ایک بار پھر پاکستان کے سافٹ امیج کو دنیا بھر کے سامنے لانے کا بیڑہ اٹھا تے ہوئے ایوارڈز کی تاریخ کا اعلان کردیا یاد رہے کہ ہم ایوارڈز وہ خاص ایوارڈ شو ہے جو بین الاقوامی سطح پر باقاعدگی سے منعقد کیاجاتا ہے ‘ ان ایوارڈز کو متحدہ عرب امارات‘امریکہ اور کینیڈا میں زبردست پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔

ایوارڈز کی تیاریاں مکمل تھیں ایسے میں سیلاب کا سانحہ رونما ہوا ‘ ہر مشکل میں اپنا کردار ادا کرنے والے ہم نیٹ ورک نے اس موقع پر ”ہمدرد “کے پلیٹ فارم سے براہ راست نشریات کے ذریعے خطیر عطیات جمع کئے اور اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ وہ نہ صرف ایوارڈز کے ذریعے حاصل ہونے والی رقم کا ایک حصہ سیلاب زدگان کی بحالی پر خرچ کریں گے بلکہ ایوارڈز کی تقریب سے ایک روز قبل عطیات جمع کرنے کے حوالے سے تقریب کا اہتمام بھی کیا۔

تفریحی صنعت کے دنیا بھر میں اثر ‘ اندرون اور بیرون ملک سب سے زیادہ دیکھے جانے والے ہم نیٹ ورک کی جانب سے ٹورنٹو میں منعقدہ آٹھویں کشمیر ہم ایوارڈز پاکستان کی بین الاقوامی مقبولیت کا ثبوت تھے۔ٹورنٹو کے فرسٹ اونٹاریو سینٹر میںمنعقدہ اس ستاروں بھری تقریب میں بے شمار جگمگاتے ستارے اور 12,000 سے زائد حاضرین موجود تھے ‘ریڈ کارپٹ ایریا میں موجود شائقین کا جم غفیر اپنے پسندیدہ ستاروں کی ایک جھلک دیکھنے بے تاب تھا ۔ ریڈ کارپٹ ایریا میں پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کیلئے عطیہ مہم کا سلسلہ بھی جاری تھا جہاں حاضرین کو فون پر ایک مخصوص کیو آر کوڈ اسکین کے ذریعے متاثرین کیلئے رقوم عطیہ کرنے کی سہولت حاصل تھی۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز پاکستانی اور کینیڈین قومی ترانے بجاکر کیا گیا ‘خصوصی طور پر پاکستان سے ٹورنٹو آنے والی مشہور شخصیات اسٹیج پر آئیں اور ہزاروں شرکاءکے ساتھ مل کر قومی ترانے پڑھے گئے۔

قومی ترانو ں کے بعد ہم ٹی وی نیٹ ورک کی صدر سلطانہ صدیقی اور سی ای او درید قریشی نے اسٹیج پرآکر بین الاقوامی سطح پر اتنے بڑے پیمانے کے ایونٹ کے انعقاد کیلئے نیٹ ورک کی مسلسل کوششوں اور اس کی وجہ سے رونما ہونے و الی پاکستان کے بین الاقوامی تاثر کی بہتری پر روشنی ڈالی۔صدر ہم نیٹ ورک سلطانہ صدیقی نے وبائی مرض کے دوران بھی ہم نیٹ ورک کی جانب سے کی گئی شاندار کامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے تقریب میں موجود بیرون ملک مقیم سامعین کی مسلسل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے اس موقع پر ہمدرد فا?نڈیشن کے پلیٹ فارم سے سے کئے گئے اقدامات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ وقت ہے جب ہمیں معاشرے سے حاصل کیا ہو‘ا اس کو لوٹا نا ہے۔کرونا وائرس کی وبا کے دوران اور اب جبکہ پاکستان سیلاب کی تباہ کاریوں کے تکلیف دہ عمل سے گزرہا ہے ‘ سندھ میں بحالی کی کوششیں کی جارہی ہیں ایسے میں ہم نیٹ ور ک نے بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی اور متحرک ہوتے ہوئے پاکستان اور اس کی عوام کی مدد کےلئے ایک قدم آگے بڑھ کر کام کیا۔سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے پہلے مرحلے پر دیہی سندھ کی بحالی کی کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ متحد ہوکر کام کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ ہم نیٹ ورک نے ماضی میں بھی ملک کی فلاح و بہبود اور ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور مستقبل میں بھی ہم یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔

ایوارڈز کی اس جگمگاتی ہوئی تقریب کی میزبانی کے فرائض کئی مشہور شخصیات نے ادا کئے جس میں احسن خان‘ حریم فاروق‘ علی رحمن خان‘یاسر حسین ‘اشنا شاہ‘ ایمن سلیم‘ احمد علی بٹ اور بلال اشرف شامل ہیں۔ رات کا آغاز یاسر حسین اور علی رحمن نے کلاسک گانے ”کوکوکورینہ “ کی ایک انتہائی پرمزاح ایکٹ کے ذریعے کیا۔ ایوارڈز کے اعلانات کے درمیان شاندار پرفارمنس کا ایک سلسلہ چلتا رہا۔آٹھویں ایوارڈز کی پہلی پرفارمنس پیش کرنے کیلئے فرحان سعید اور ہانیہ عامر اسٹیج پر آئے ‘ ان کی پرفارمنس کو حاضرین نے بے حد پسند کیا ‘ اس کے بعد اذان سمیع خان نے فن گائیکی کا مظاہرہ کیا‘ بلال اشرف اور ماہرہ خان نے اپنے مشہور ز مانہ گانے پر رقص پیش کیا‘شائقین کی تالیوں کی گونج میں عاطف اسلم نے اپنے بین الاقوامی شہرت یافتہ گانے پیش کئے۔اداکارہ زارا نور عباس اور عروہ حسین کی ڈانس پرفارمنس کے علاوہ احمد علی بٹ کی طرف سے مزاحیہ مزاحیہ اداکاری کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔

پاکستانی تفریحی صنعت کی مشہور و معرو ف شخصیات نے سلطانہ صدیقی‘درید قریشی‘عمران اشرف‘ بلال اشرف‘انوشے عباسی‘شہزاد شیخ‘عدیل حسین‘کومل میر‘عروہ حسین‘نومی انصاری‘اقرائ عزیز‘ احمد علی اکبر‘ عائزہ خان‘ عثمان خالد بٹ‘نعمان اعجاز‘ زیبا ‘ ثانیہ سعید‘سونیا حسین‘بشریٰ انصاری‘احسن خان‘ریما خان‘فرحان سعید‘ ہانیہ عامر‘عاطف اسلم اور ماہرہ خان نے فاتحین میں ایوارڈز تقسیم کئے۔

2019ئ‘ 2020ءاور 2021 ءمیں تفریحی صنعت میں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اور عوامی پسند یدگی کی سند حاصل کرنے والے ستاروں میں شفاف انداز اور ہم نیٹ ورک کے مقرر کردہ معیار کے مطابق ایوارڈز تقسیم کئے گئے۔ اس شام جو ایوارڈز پیش کئے گئے اس میں پرفارمنس ایوارڈ2019 ءرانجھا رانجھا کردی‘ پرفارمنس ایوارڈ2020ءعہد وفا‘پرفارمنس ایوارڈ سوپ وفا بے مول ‘ بہترین ایوارڈ برائے ڈرامہ سیریل یار نہ بچھڑے‘ بیسٹ نیو سنسیشن فی میل حدیقہ کیانی ‘ رقیب سے اور ایمن سلیم چپکے چپکے کیلئے ‘ بیسٹ نیو سنسیشن میل ارسلان نصیر چپکے چپکے کیلئے ‘ زاویار نعمان اعجاز قصہ مہر بانو کا کیلئے ‘ بہترین معاون اداکارہ صبور علی انصاری پری زاد کیلئے ‘ بہترین معاون اداکار عدیل افضل پری زاد کیلئے ‘بیسٹ اوریجنل ساﺅنڈ ٹریک پری زاد ‘ موسٹ امپیکٹ فل کریکٹر سیریل ثانیہ سعید رقیب سے کیلئے ‘ بہترین اداکار برائے منفی کرداراحسن خان قصہ مہربانو کا کیلئے اور شہزادشیخ پھانس کیلئے ‘بہترین ڈرامہ رائٹر سیریل ہاشم ندیم پری زاد کیلئے ‘ بہترین ڈائریکٹر ڈرامہ سیریل شہزاد کاشمیری پری زاد کیلئے ‘ بہترین آن اسکرین جوڑی پاپولر عثمان خالد بٹ اور عائزہ خان چپکے چپکے کیلئے ‘ بہترین ڈرامہ سیریل پاپوپر پری زاد ‘بہترین اداکار پاپولر احمد علی اکبر پری زاد کیلئے ‘ بہترین اداکارہ عائزہ خان چپکے چپکے کیلئے ‘بہترین آن اسکرین جوڑی جیوری عثمان خالد بٹ اور عائزہ خان چپکے چپکے کیلئے ‘بہترین ڈرامہ سیریل جیوری پری زاد ‘ بہترین اداکار جیوری اقراءعزیز رقیب سے کیلئے ‘ بہترین اداکار جیوری ایوارڈز احمد علی اکبر پری زاد کیلئے دیئے گئے۔


 

Shazia Anwar
About the Author: Shazia Anwar Read More Articles by Shazia Anwar: 201 Articles with 308753 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.