اگر آپ کا بلڈ گروپ بی پازیٹو ہے تو آپ کو یہ سب نہیں کھانا چاہیے٬ اپنے بلڈ گروپ کے حساب سے اپنی غذا کا انتخاب کریں

image
 
ویسے تو سب کا خون سرخ ہی ہوتا ہے مگر میڈیکل سائنس کی تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ خون کے سرخ ہونے کے باوجود ہر انسان کے خون کا بلڈ گروپ مختلف ہو سکتا ہے جس کا بنیادی سبب اس میں موجود اینٹی جن ہوتی ہیں جو ایک خاص قسم کی پروٹین ہوتی ہے جو جسم کے بلڈ گروپ کا تعین کرتی ہے-
 
خون کے بلڈ گروپ کی اہمیت
ہر انسان کو اپنے خون کے بلڈ گروپ کے بارے میں لازمی طور پر پتہ ہونا چاہیے جس کو کسی بھی لیب میں ٹیسٹ کروایا جا سکتا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال یا حادثے وغیرہ کی صورت میں فوری طبی امداد بہم پہنچائی جا سکے-
 
بلڈ گروپ اور غذا کا آپس میں تعلق
ویسے تو یہ بات قرین قیاس لگتی ہے کہ انسان کی صحت پر اس کے بلڈ گروپ کے کوئی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کا تعلق اس کی غذائی عادات سے ہوتا ہے- تاہم ڈاکٹر پیٹر جے ڈی ایڈمو نامی ایک سائنسدان نے اس حوالے سے ایک کتاب تحریر کی ہے جس میں ان کا یہ ماننا ہے کہ کچھ خاص غذائیں کسی خاص بلڈ گروپ والوں کے لیے تو مؤثر ہو سکتی ہیں جب کہ کسی دوسرے بلڈ گروپ والوں کے لیے نقصان کا سبب بھی ہو سکتی ہے-
 
ڈاکٹر پیٹر جے کی اس تحقیق کے حوالے سے آج ہم آپ کو بتائيں گے کہ کون سے بلڈ گروپ کے لیے کون سی غذائیں بہتر ہوتی ہیں جن کو آپ اپنے بلڈ گروپ کے حساب سے اپنا سکتے ہیں-
 
image
 
بلڈ گروپ A
اس گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد کو سبزيوں اور پھلوں کے استعمال کو تجویز کیا جاتا ہے ڈاکٹر پیٹر کے مطابق اس بلڈ گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد کے معدے میں تیزابیت کی مقدار کم ہوتی ہے- اس وجہ سے ان افراد کو جانوروں سے حاصل شدہ پروٹین اور چکنائی کو ہضم کرنے میں دشواری ہو سکتی ہے اس وجہ سے ایسے افراد کو تازہ پھل اور سبزیوں کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے-
 
بلڈ گروپ B
ایسے افراد وہ خوش قسمت لوگ ہوتے ہیں جو سب کچھ کھا سکتے ہیں ایسے لوگ پھل سبزیاں اور گوشت سب کچھ نہ صرف کھا سکتے ہیں بلکہ ان کو آسانی سے ہضم بھی کر سکتے ہیں- تاہم ان افراد کو مکئی ، ٹماٹر، گندم اور مونگ پھلی کے استعمال میں قدرے احتیاط کرنی چاہیے کیوں کہ ان سے ایک جانب تو ان کا وزن بڑھ سکتا ہے دوسرا یہ تمام اشیا اس بلڈ گروپ والے افراد کو ہضم کرنا دشوار بھی ہو سکتا ہے-
 
بلڈ گروپ AB
یہ بلڈ گروپ کمیاب ہوتا ہے اس بلڈ گروپ میں اے گروپ والوں کی طرح معدے میں تیزاب کی مقدار کم ہوتی ہے مگر بی گروپ کی موجودگی کے سبب ایسا نہیں ہوتا کہ ان افراد کو گوشت کھانے میں مسائل ہوں یہ افراد انڈے گوشت بھی کھا سکتے ہیں- مگر اس بلڈ گروپ کے افراد کو ایک وقت میں بہت پیٹ بھر کر کھانا تکلیف دے سکتا ہے- اس وجہ سے ان کو چاہیے کہ دن بھر میں تھوڑی تھوڑی دیر بعد کھائیں اور پیٹ بھر کر کھانے سے اجتناب کریں-
 
image
 
بلڈ گروپ O
اس گروپ کے افراد کے معدے میں تیزاب کی مقدار کافی ہوتی ہے اس وجہ سے یہ ہمہ خور ہو سکتے ہیں تیزی سے ہضم ہونے کی صلاحیت اس بلڈ گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد کو بسیار خور بھی بنا دیتی ہے- جس کے سبب زيادہ میٹھا اور چکنا کھانے کے سبب یہ موٹاپے کا شکار ہو سکتے ہیں اس وجہ سے ان افراد کو اس طرح کے کھانوں سے بچنا چاہیے-
 
یاد رہے!
ڈاکٹر پیٹر کی یہ کتاب اگرچہ کافی مقبول ہوئی اور کئی حلقوں کی جانب سے ان کی تحقیق کو کافی سراہا گیا ہے مگر اس کے باوجود تجرباتی طور پر ابھی اس کے حتمی ثبوت نہیں مل سکیں ہیں اور اس پر تحقیق جاری ہے تاہم آپ اپنے بلڈ گروپ کی مدد سے اس تحقیق کو چیک کر سکتے ہیں-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: