جب تک ماں جی زندہ تھی، یقین جانیں! مجھے کبھی کسی مشکل
یا پریشانی سے ڈر نہیں لگتا تھا.تب بہتوں کے ساتھ پنگے لیے اور خوب زندگی
انجوائے کی. ماں جی کے بیماری کے سالوں میں میرا اعتماد مزید آسمانوں کو
پہنچ گیا تھا. لاریب بے خطر زندگی گزرا. کیونکہ میری ماں کے کانپتے ہوئے
ہاتھ روز اٹھتے تھے اور مجھے حوصلہ دیتے تھے.
جس دن ماں جی اللہ کو پیاری ہوئی اس دن سے ایک انجانا سا خوف دامن گیر ہے.
پھر یہ خوف یہ کہہ کر جھٹک دیتا ہوں کہ اب بھی میرے والد مکرم کی دعائیں
ساتھ ساتھ ہیں.سچ کہوں تو ماں جی والا اعتماد بحال نہیں ہورہا ہے.
"ماں" ایک ایسا لفظ ہے جو لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا. اتنا پیارا
احساس ہے بس اس کو صرف اور صرف محسوس کیا جاسکتا ہے. دنیا میں واحد ماں ہے
جو بے لوث محبت کرتی ہے. جی ہاں صرف اور صرف "ماں".
ماں کی محبت کے ہزاروں رنگ ہوتے ہیں. ہر رنگ کی نرالی شان ہوتی ہے. کوس
قزاح سے بھی نرالی. ماں کی شخصیت کی بھی لاکھوں پرتیں ہوتیں ہیں اور ہر پرت
کی ایک کیفیت ہوتی ہے اور اس کیفیت کو بھی بس تصور کیا جاسکتا ہے بیان نہیں.
اللہ نے ماں جیسا پیارا رشتہ پیدا ہی نہیں کیا. اللہ کی یہ تخلیق سب سے
نرالی اور سب سے عظیم ہے.
واہ میرے اللہ!
آپ کا لاکھوں شکر، آپ نے ماں جیسا رشتہ تخلیق کیا. اللہ کے وحدہ لاشریک
ہونے کے لیے یہی ایک دلیل کافی ہے کہ اس نے ماں جیسا رشتہ تخلیق کیا.
الحمدللہ
ایک بات یاد رکھیے! ماں کی دعائیں اگر اولاد کو اوج ثریا تک پہچاتی ہیں تو
ماں کی بد دعا قعرمذلت تک لے جانے کا سبب بھی بنتی ہیں.
لاریب مائیں بد دعا نہیں دیتی لیکن اولاد کی نافرمانیاں ہی بد دعا بن جاتی
ہیں. جس اللہ نے ماں جیسا عظیم رشتہ تخلیق کیا ہے وہ یقیناً اس کی نافرمانی
برداشت نہیں کرسکتا. یہ اللہ کی منشا و فطرت کے خلاف ہے کہ اولاد ماں کا
نافرمان بنیں اور پھر بھی اللہ اس کو معاف کرے.
ماں کی بددعاؤں کے اثرات انسان پر حادثات ، پریشانیاں، رکاوٹیں ، بے
برکتیاں اور مختلف تکالیف کی شکل میں رونما ہوتی ہیں.
اگر آپ کی ماں حیات ہے تو آپ خوش نصیب ہیں. کامیابی کے جھنڈے گاڑھتے جائیں.
اگر ماں نہیں ہے تو اس کے لیے روز دعائیں کیجئے. اگر ماں کی نافرمانی ہوئی
ہے تو استغفار کیجے اور ماں کے ایصال ثواب کے لئے انسانیت کی خدمت کیجئے.
احباب کیا کہتے ہیں؟
|