ڈاکٹر نے کہا آپ کے جڑواں بچوں میں سے ایک بچہ مر چکا ہے، مگر ماں کی ایک درخواست نے معجزہ دکھا دیا

image
 
ایک عورت کے لیے زندگی کا سب سے بڑا لمحہ اس کا ماں بننا ہوتا ہے اور جب یہ خوشخبری شادی کے ایک طویل عرصے بعد ملے تو خوشیوں کا لطف دوبالا ہو جاتا ہے۔ حمل کی امید سے لے کر بچے کو گود میں لے کر اس کی خوشبو کو محسوس کرنا ایک ایسا تجربہ ہوتا ہے جس کو ایک ماں سے بڑھ کر کوئی محسوس نہیں کر سکتا ہے-
 
طویل عرصے بعد دوہری خوشی
یہ کہانی آسٹریلیا کے کوئنس لینڈ میں رہنے والے ایک جوڑے کیٹ اور ڈيوڈ اوگ کی ہے جو کہ شادی کے بعد شدید خواہش کے باوجود اولاد کی نعمت سے محروم تھے۔ تاہم مارچ 2010 ان کے لیے اس حوالے سے بہت خوش قسمت ثابت ہوا کہ ان کی ڈاکٹر نے ان کو یہ خوشخبری سنائی کہ ایک طویل انتظار کے بعد کیٹ ماں بننے والی ہیں-
 
اس جوڑے کی خوشیاں اس وقت دوہری ہو گئیں جب ان کو یہ پتہ چلا کہ کیٹ کے رحم میں ایک کے بجائے دو بچے ہیں یعنی وہ جڑواں بچوں کی ماں بننے والی ہیں جس کے بعد ڈیوڈ نے کیٹ کا مزید خیال رکھنا شروع کر دیا-
 
قبل از وقت امیدیں دم توڑنے لگیں
ابھی کیٹ کی ڈلیوری میں تین ماہ رہتے تھے مگر چھ مہینوں کے بعد ہی اچانک ڈاکٹروں نے کچھ پیچیدگیوں کے سبب کیٹ کو نہ صرف ہسپتال میں داخل کر دیا بلکہ فوری طور پر ڈلیوری کا فیصلہ کیا۔
 
image
 
قبل از وقت پیدائش اور جڑواں بچوں کے سبب بچوں کی جان کو شدید خطرات لاحق تھے ڈاکٹروں نے جب کیٹ کو لیبر روم میں شفٹ کیا تو سب سے پہلے پیدا ہونے والا بچہ جیمی تھا جس کے دو منٹ کے بعد ہی اس کی بہن ایملی بھی دنیا میں آگئی جس کی آواز نے کیٹ کو بچوں کی پیدائش کی خبر دی-
 
خاموش پیدائش
جیمی نے پیدائش کے بعد صرف چند سانسیں لیں جس کے بعد اس کی سانسیں رک گئیں اور ڈاکٹروں نے اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود اس بچے کی جانب سے نا امیدی ظاہر کرتے ہوئے اس کی موت کا اعلان کر دیا-
 
ماں کی آخری درخواست
کیٹ کے لیے یہ خبر کسی سانحہ سے کم نہ تھی اس وقت اس نے اپنے شوہر سے درخواست کی کہ جیمی کے کپڑوں کو ہٹا کر اس کو ایک بار ماں کی آغوش میں دے دے تاکہ وہ اپنے بچے کے لمس کو محسوس کر سکے-
 
ڈیوڈ نے ڈاکٹروں کے مشورے سے ایسا ہی کیا کیٹ نے اپنے سینے میں اپنے اس نومولود بچے کی لاش کو جب خود میں سمیٹا تو دس منٹ کے بعد ہی اس نے اس میں کچھ حرکت محسوس کی جس پر اس نے فوری طور پر ڈاکٹروں کو اس بارے میں بتایا اور ڈاکٹروں نے جیمی کو طبی امداد فراہم کی جس کے بعد وہ دوبارہ سے زندگی کی جانب لوٹ آیا-
 
image
 
پیدائش کے فوری بعد ماں کے لمس کی اہمیت
آج جب کہ جیمی اور ایملی بارہ سال کے ہو چکے ہیں۔ ڈیوڈ اور کیٹ کا کہنا ہے کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ جیمی ایک نارمل بچہ ہے اور اس پر پیدائش کے وقت کے کسی قسم کے اثرات مرتب نہیں ہوئے ہیں-
 
تاہم جدید سائنسی تحقیق کے مطابق ان کا یہ ماننا ہے کہ پیدائش کا وقت جس طرح ماں کے لیے مشکل ہوتا ہے اسی طرح یہ بچوں کے لیے بھی بہت مشکل ہوتا ہے اور سب سے پہلے بچوں کو پیدائش کے فورا بعد درجہ حرارت کی تبدیلی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ماں کے رحم میں جب کہ وہ 37 ڈگری سینٹی گریڈ میں ہوتا ہے اور پیدائش کے فورا بعد کمرے کے ٹھنڈے ماحول کے سبب اس کے دل کی دھڑکنوں کے متاثر ہونے کا امکان بہت زيادہ ہوتا ہے-
 
اس موقع پر ماں کے سینے میں بچے کو چھپا لینے سے اس کو نہ صرف تحفظ کا احساس ہوتا ہے بلکہ آشنا لمس اور خوشبو کو محسوس کر کے وہ پر سکون بھی ہو جاتا ہے اس وجہ سے حالیہ دور میں میڈیکل شعبے سے منسلک افراد کا یہ ماننا ہے کہ بچے کو پیدائش کے فورا بعد ماں کی آغوش میں دے دینا چاہیے تاکہ وہ پر سکون ہو سکے-
YOU MAY ALSO LIKE: