|
ایلین پروسٹ۔ فرانسسی |
|
ایلین پروسٹ۔ فرانسسی (ریسنگ کا ر کی دُنیا کے پروفیسر) ایلین پروسٹ فرانس کی اُس شخصیت کا نام ہے جس نے 80ء کی دہائی میں فارمولا1 ریسنگ کا ر میں اپنی ڈرائیونگ کے جوہر دِکھاتے ہو ئے اپنے ملک کیلئے پہلی مرتبہ ورلڈ چیپمین شپ جیتی اور دوران ریسنگ کیرئیر فرانس کیلئے کئی اہم ریکارڈ بھی قائم کیئے۔ ایلین پروسٹ 24ِ فروری 1955ء کو وسطی فرانس کے لوئر علاقے سینٹ چمنڈ کے قریب پیدا ہوئے۔ اُنکا خاندانی پس منظر آرمینیا کے اُس دور سے شروع ہوتا ہے جب جنگ عظیم اول کے دوران وہاں نسل کشی اور قتل و غارت کی وجہ سے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو رہے تھے۔ وکٹوریہ نامی ایک نوجوان لڑکی بھی اُن میں شامل تھی جو1921 ء میں ایک طویل اور تکلیف دہ سفر کر کے فرانس پہنچی اور مختلف شہروں سے ہوتی ہوئی سینٹ چمنڈ میں سکونت اختیار کر کے گھریلو ملازمہ کے طور پر کام تلاش کر لیا۔کچھ مدت بعد وہاں پر ہی اپنے ہم وطن لڑکے کراچیئن سے شادی کر لی جسے ایک بیٹی میری روز کرا چیئن پیدا ہوئی۔ فرانس میں ہی ایک اور خاندان جسکے اہم فرد انٹونی پروسٹ تھے۔وہ ایک فیکٹری میں روزنامچہ ترتیب دینے پر معمور تھے اور وہ اور اُنکی بیوی میر ی پروسٹ کا ایک بیٹا آندرے پروسٹ تھاجسکی شادی1950ء میں وکٹوریہ کی بیٹی میری روز کرا چیئن سے ہوئی۔اُن دونوں کے ہاں جون 1953ء میں پہلا بیٹا ڈینیل پیدا ہو ااور دوسرا بیٹا ایلین میری پاسکل پروسٹ جوآج بھی ریسنگ کار کی دُنیا میں " ایلین پروسٹ" کے نام سے ٹاپ ڈرائیورز کی فہرست میں چوتھے نمبر پر شامل ہے۔ پروسٹ کا بچپن اور جوانی ایسے ماحول میں گزری جس میں اولین طور مالی حالت میں تنگی نہیں تھی۔والدین کچن سے متعلقہ سامان بنانے کا کاروبار کرتے تھے جسے روزمرہ زندگی کا سلسلہ چلتارہتا تھا۔ بس وہ اپنے دو بیٹوں کے ساتھ فیملی کو مکمل سمجھتے ہوئے اُنکی اچھی تعلیم و تربیت کے خواں تھے۔ لہذا پروسٹ نے تعلیم کے ساتھ کھیلوں میں بھی بھر پور دِلچسپی لی اورریسلنگ،رولر اسکیٹنگ اور فُٹ بال میں بڑھ چڑھ کا حصہ لیا۔بلکہ فُٹ بال کی وجہ سے ناک بھی کئی بار ٹوٹی۔ اُنھوں نے سینٹ چامنڈ میں سینٹ میری لا گرانڈ گرینج اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ وہ وہاں کے فرنچ پڑھانے والے اُستاد سے بہت متاثر تھے اور ساتھ ہی کچھ شرمیلا پن دُور کرنے کیلئے اسکول تھیٹر میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ پروسٹ کے بھائی ڈینیل موٹر سپورٹ ریسنگ کے شوقین تھے لہذا وہ میگزین سے تصویریں کا ٹ کر اپنے کمرے کی دیوار چسپاں کرتے رہتے لیکن ایلین فُٹ بال کے بہترین کھلاڑی ہو نے کی وجہ سے کچھ خاص توجہ نہ دیتے تھے۔اُنھوں نے جم انسٹرکٹر یا پیشہ ورفُٹ بالر بننے کا سوچ رکھا تھا۔ لیکن 14سال کی عمر میں ہر سال کی طرح حسب معمول جب اپنے والدین کے ساتھ گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے فرانس کے جنوب میں کوٹ ڈی ازورکے مقام پر گئے تو کار ریسنگ کی ابتدائی مرحلے کی " کارٹنگ ریسنگ" میں تفریح کے طور پر دِلچسپی لی۔ ریس پر پاؤں رکھ کر دبایا اور مقابلے میں آگے نکلنے کا اتنا لُطف آیا کہ پھر ایسا جنون ہوا کہ کار کی تیزی میں مستقبل کی راہیں بھی تیزی سے بدل گئیں اور کئی کارٹنگ چیمپئن شپ جیت لیں۔ اُنکی صلاحیتں دیکھ کر اٹلین کی طرف سے اُنکو مالی سہولت کے ساتھ پیش کش ہو ئی لیکن اُنھیں اِٹلین کا ریسنگ کار ڈرائیور بننا پسند نہیں تھا۔لہذا 1974ء میں اُنھوں نے کل وقتی ریسنگ ڈرائیوڑبننے کیلئے اسکول چھوڑ دیا اور اپنے شوق کے اخراجات برداشت کرنے کیلئے کارٹ ڈسٹری بیوٹر اور انجنوں کی ٹیوننگ کا کام شروع کر دیا۔ ایلین پروسٹ کے والد نے اُنکو فارمولا 1ریسنگ دکھائی ضرور تھی لیکن فُٹ بال کے شوق میں اُنھیں کیا معلوم تھا کہ اُنکا نصیب کہاں لکھا ہوا ہے۔اُس وقت کے دیکھے ہوئے مقابلے تو چند روز بعد ہی بھول جاتے تھے سوائے ذکر ِلُطف۔لیکن 1977ء میں فارمولا رینلٹ یورپین چیپمئین شپ کی جیت اُنھیں فارمولا3 تک لے گئی۔جہاں مسلسل اگلے د و سال جیتنے کے بعد وہ اُن اداروں کے فہرست میں آگئے جو فارمولا1 کیلئے نوجوان ڈرائیورز سے رابطے میں رہتے ہیں۔ ایک وقت تھا ریسنگ دیکھنے کا اتنا شوق نہیں تھا اور ایک وقت آنے والا تھا کہ ریسنگ کا ر کے مداح فارمولا1میں اُنکو دیکھنے کے انتظار میں تھے۔اب وہ کس ٹیم کا حصہ بنیں گے یہ دِلچسپ تھا۔ پروسٹ نے اپنے ریسنگ ڈبیو کیلئے بہت سوچ بچار کے بعد برٹش موٹر ریسنگ ٹیم میک لارن سے 1980ء میں معاہدہ کیا اور بیونس آئرس،ارجنٹائن کی گراں پری سے اپنے فارمولا1کے کیر ئیر کا آغاز کر دیا۔کامیابیاں ملیں لیکن سال بھر میں کچھ حادثات کا بھی سامنا کر نا پڑا۔کلائی پر ضرب آگئی۔ایک پریکٹس کے دوران دماغی چوٹ کی تکلیف میں مبتلا ہو گئے۔ایک ریس میں کار کی پچھلی سسپنشن میں خرابی کے باعث ریس سے الگ ہوناپڑا۔ ان مسائل کی وجہ سے ایلین نے میک لارن کو خیرباد کہہ دیا حالانکہ ابھی اُنکے معاہدے کے دو سال بقایا تھے۔اُنھوں نے اگلی ٹیم اپنے ملک فرانس کی رینلٹ کا انتخاب کیا اور جولائی1981ء میں اپنی پہلی فارمولا 1 ریس اپنے گھر فرانس گراں پری میں تیز ڈیجون سرکٹ پر جیتی۔ وہ اپنے پرانے ساتھی جان واٹسن سے دو سیکنڈ آگے تھے۔اس جیت کے بعد اُنھوں نے ایک بات سیکھ لی کہ جو تم سوچ لو وہ کر سکتے ہو۔پھر اُنکا سفر سینے پر ورلڈ چیمپئین شپ کا تمغہ سجانے کی طرف شروع ہو گیا۔ پروسٹ نے ورلڈ چیمپئین شپ کیلئے ہونے والی مختلف سالانہ گراں پریکس میں حصہ لیکر کچھ کامیابیاں بھی حاصل کیں لیکن پہلی مرتبہ1983ء میں دوسرے نمبر پر رہے اور اگلے سال پھر میک لارن ٹیم سے معاہدہ کر کے دوسری پوزیشن ہی حاصل کی۔میک لارن میں واپسی کی وجہ اُنکے رینلٹ کے ساتھ ریسنگ کا ر کی جدت کی طرف خاص توجہ نہ دینا تھا جس پر اُنھیں رینلٹ ٹیم سے نکال دیا گیا تھا۔بلکہ وہاں کے فیکٹری ملازمین نے اُنکی کار بھی جلا دی تھی۔ ایلین پروسٹ نے اِن حالا ت میں اپنی فیملی کو سوئیزر لینڈ منتقل کر دیا اور خودبے خوف ہو کر ریسنگ ٹریک پر میک لارن کی طرف سے پہلی بار 1985ء میں اور پھر اگلے سال مسلسل ورلڈ چیپمئین کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔وہ پہلے فرانسسی تھے جنہوں نے فارمولا 1 چیمپئین شپ جیتی اور حکومت ِ فرانس کی طرف سے رائل اعزاز "لِجن آف آنر" بھی حاصل کیا۔اسکے علاوہ ایلین نے 1960 ء میں آسٹریلین جیک برابھم کے بعد مسلسل دو مرتبہ ورلڈ چیپمئین شپ جیتنے کا اعزاز بھی حاصل کر لیا۔پروسٹ کیلئے1986ء بڑا دُکھ بھرا سال بھی تھا۔ اُنکے بھائی ڈینیل جو آٹو ریسنگ کے زیادہ شوقین تھے 17ِ ستمبر 1986 ء کو کینسر کی وجہ سے 32 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ میک لارن پروسٹ کو راس آچکی تھی لہذا 1988ء میں دوسرے نمبر پر رہے اور اگلے سال تیسری مرتبہ ورلڈ چیپمئین شپ جیت لی۔کھیل جاری تھا اور تماشا لگا ہوا تھا۔ لہذا ٹیم کے اندرونی معاملات کی وجہ سے اُنھوں نے میک لارن سے اچانک فیراری میں چھلانگ لگا دی۔ 1991ء میں وہ وہاں پہلی بار اپنے کیر ئیر کی ایک ریس بھی نہ جیت سکے جسکی وجہ سے شائقین نے اتنی تنقید کی کہ فیراری نے اُنکو ٹیم سے نکال دیا۔ پروسٹ نے ایک سال وقفہ لیا اور ٹی وی کمنٹیٹر کے طورپروقت گزارہ۔ پروسٹ ایک اسپورٹس مین تھے لہذا اُنھیں ولیمز۔رینلٹ کی طرف سے ایک موقع نظر آیا۔اُنھوں نے اُسکا بھر پور فائدہ اُٹھایا اور 1993ء میں چوتھی مرتبہ ورلڈ چیمپئین شپ جیت کر ارجنٹائن کے جوآن مینوئل فینگیو جنہوں نے5بار جیتی تھی کے بعد دوسرے نمبر پر آگئے۔ ساتھ ہی 38سالہ پروسٹ فارمولا1 میں ریکارڈ 51 ریسس جیتنے والے پہلے ڈرائیور بن گئے۔ اِن کامیابیوں کے بعد پروسٹ نے آسٹریلین گراں پریکس93ء کے بعد اچانک ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ " کھیل نے مجھے بہت کچھ دیا ہے لیکن میں نے فیصلہ کیا کہ یہ کھیل میرے لیئے مزید قابل قدر نہیں رہا۔" ایلین پروسٹ کی ریسنگ مقابلے کیلئے ذہنی صلاحیت کسی فکری انداز سے کم نہ تھی۔ ذاتی رائے دینے اورفیصلے کرنے میں وہ اپنے آپکو آزاد سمجھتے۔ ریس سے پہلے ٹائیروں اور بریکوں کے بارے میں سب سے زیادہ محتاط رہنے کی کوشش کرتے اور اپنے حریفوں کے ہر چیلنج کا جواب ٹریک پر ایسے دیتے جیسے کہ وہ تربیت کا ایک سکول ہوں۔ اُنکے اس پیشہ وارانہ نقطہ نظر پر اُنھیں " پروفیسر" کہاجانے لگا۔اُنکے ریسنگ کار کے خصوصی حریفوں میں نیلسن پیکیٹ، نائجل مانسل، جیکی سٹیورٹ اور ایرٹن سینا رہے۔ میک لارن کو سینا کے ساتھ3سال کے معاہدے کی ترغیب بھی پروسٹ نے ہی دی تھی۔پھر وہی دونوں ریسلنگ کی تاریخ کے سب سے بڑے حریف بن گئے اور ریسنگ کے دوران کئی ایسے واقعات بھی رُونما ہو ئے جن سے بدمزگی بھی دیکھنے کو ملی۔لیکن ذاتی زندگی میں وہ دونوں ایک دوسرے کے اچھے دوست بھی نظر آئے۔ ایلین پروسٹ نے یکم اگست1980ء میں این میریز نامی لڑکی سے شادی کی۔بعدازاں دونوں میں طلاق ہو گئی۔ایلین پروسٹ کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ ریسنگ سے ریٹائر منٹ کے بعدبھی اس شعبے کیلئے اپنی خدمات وقف کیں۔کمنٹیٹر کے طور پر،فرانسیسی لیگیئر ٹیم کی ذمہداری سنبھال کر۔4 مرتبہ ورلڈ چیمپئین شپ،51 فتوحات اور 106 دفعہ پوڈیمس تک رسائی پر اُنھیں جی پی سابقہ ڈرائیورز کلب کی طرف سے1988ء میں چیپمئین آف چیمپئینز ٹرافی اور1993 ء میں برطانیہ کی طرف سے " او بی ای " کا اعزاز ملا۔1999ء میں آسٹریا نے اُنھیں صدی کے عالمی اسپورٹس ایوارڈز سے نوازا۔2017 ء میں اُنھیں ایف آئی اے ہال آف فیم میں بھی شامل کر لیا گیا۔
|