|
|
نوزائیدہ بچے جو پھول کی طرح نازک ہوتے ہیں ان بچوں کے
حوالے سے گھر والے بہت حساس ہوتے ہیں۔ ان کو گرمی سردی سے محفوظ رکھنا اور
ان کے کھانے پینے اور ہر طرح سے دیکھ بھال کے لیے گھر کے سب ہی لوگ ہائی
الرٹ ہوتے ہیں- لیکن بعض بچے ان تمام احتیاط کے باوجود اچانک اپنے پیاروں
کو چھوڑ کر ہمیشہ کے لیے آسمان پر ایک چمکنے والے تارے کی طرح اللہ میاں کے
پاس چلے جاتے ہیں- |
|
بچے کی اس اچانک موت کا سب سے زيادہ دکھ اس
کی ماں کو ہوتا ہے مگر بدقسمتی سے اس معاشرے میں بچے کی ایسی موت کا الزام
ماں کی لاپرواہی کو قرار دیا جاتا ہے اور اس پر طعنوں کے نشتر برسائے جاتے
ہیں- |
|
نوزائیدہ بچے کی اچانک موت کا سبب |
عام طور پر نوزائیدہ بچوں کی اچانک سوتے میں موت کو میڈیکل ماہرین اچانک
موت کا سنڈروم نامی بیماری کہتے ہیں جس کی وجہ سے بھلا چنگا نظر آنے والا
بچہ اچانک موت کا شکار ہوجاتا ہے- جس کی وجہ کا تعین بھی نہیں کیا جا سکتا
ہے اور اس کے حوالے سے صرف قیاس آرائياں ہی کی جا سکتی ہیں- |
|
ایک اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں ہر سال 200 بچے
اس اچانک موت کا شکار ہوتے ہیں۔ ان بچوں کی عمریں 6 ماہ سے کم ہی ہوتی ہیں
عام طور پر قبل ازوقت پیدا ہونے والے بچے یا پیدائشی طور پر وزن کی کمی کا
شکار بچے اس خطرے سے دوچار ہو سکتے ہیں۔ زیادہ تر بچے نیند کے دوران ہی اس
موت کا شکار ہو جاتے ہیں- |
|
|
|
نوزائيدہ بچے کی اچانک
موت کے اسباب |
عام طور پر اب تک ماہرین اس بیماری کی حقیقی وجہ جاننے
میں ناکام رہے ہیں مگر ان کے اندازوں کے مطابق بعض اوقات ماں کے رحم میں
بچے کی نشو نما میں رہنے والی کمی یا پھر پیدا ہونے کے بعد بچے کو باہر کے
ماحول کے اثرات بھی اس کا سبب بن سکتے ہیں- |
|
بچوں کی اچانک موت کے
خطرات سے بچنے کے لیے اقدامات |
نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال کے حوالے سے کچھ اقدامات
ضروری ہوتے ہیں جو کہ بچوں کو اس اچانک موت کے خطرے سے محفوظ رکھ سکتے ہیں
جو کہ کچھ اس طرح سے ہو سکتے ہیں- |
|
بچے کو کروٹ کے
بجائے سیدھا لٹائيں |
بچے کو سلاتے ہوئے اس کے سر پر ٹوپی نہ پہنائيں اور اس کے علاوہ اس کو کمبل
میں کاندھوں سے اوپر نہ لپیٹیں یعنی ایسا کوئی کام نہ کریں جو بچے کے سانس
لینے کے عمل میں رکاوٹ کا سبب بن سکے-
بچے کا بستر سیدھا اور سخت ہونا چاہیے اور اتنا نرم نہ ہو کہ بچہ اس کے
اندر مکمل چھپ جائے- |
|
بچے کو تنہا نہ لٹائيں اس کے ساتھ رہیں
|
بچے کو ماں کا دودھ پلائيں اور دودھ پلانے کے دوران اس بات کا خیال رکھیں
کہ نیند میں آپ کا بازو بچے کے اوپر نہ آئے- |
|
|
|
بچے کو اپنے
ساتھ لے کر کسی تنگ جگہ پر سونے سے احتیاط کریں |
بچے کو بہت گرم یا بہت ٹھنڈے کمرے میں نہ
سلائيں اور اسی طرح بچے کو بہت ٹھنڈا یا بہت گرم نہ رکھیں یہ تمام اقدامات
نوزائیدہ بچے کی دیکھ بھال میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور آپ کو کسی
بھی صدمے سے محفوظ رکھ سکتے ہیں- |
|
بچوں کی اچانک
موت کے خطرات سے بچنے کے لیے یہ کام نہ کریں |
دوران حمل سگریٹ کے دھوئيں سے ماں کو بچائيں
اور اس کے سامنے تمباکو نوشی نہ کریں یہی احتیاط بچے کے پیدا ہونے کے بعد
بھی کریں کیوں کہ ان کے پھیپھڑے بہت نازک ہوتے ہیں- |