برمودا ٹرائینگل اب کوئی راز نہیں، ماضی کے چند پراسرار راز جن کی حقیقت اب کھل چکی ہے

image
 
ہم میں سے بہت سے لوگوں کے نزدیک اسکول یا کالج میں تاریخ کا مضمون یقیناً دلچسپی کا باعث رہا ہوگا کیونکہ جب ہم قدیم ثقافتوں، طویل عرصے سے بھولے ہوئے مقامات اور پرانی تہذیبوں کے بارے میں سنتے ہیں تو یہ ہمارے لیے دلچسپی کا باعث بنتا ہے اور ہمیں حیرت میں ڈال دیتا ہے- اگر ہم انسانیت کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو ہمیں ایسی بہت سی چیزیں مل سکتی ہیں جو ناقابل وظاحت معلوم ہوتی ہیں۔ تاہم، ماضی کے بہت سے رازوں کو محققین نے برسوں کے دوران حل کیا ہے، اور ان کی وضاحتیں حیرت انگیز حد تک منطقی ہیں۔
 
برمودا ٹرائینگل کی وضاحت
کئی دہائیوں سے پراسرار برمودا ٹرائینگل سب سے دلچسپ گفتگو کا موضوع رہا ہے۔ بعض افراد نے دعویٰ کیا کہ اس علاقے کی پراسرار قوتوں کی وجہ سے جہاز گم ہوجاتے ہیں اور آفات رونما ہوتی ہیں۔ تاہم برمودا تکون کے راز کو ماحولیاتی عوامل کے ذریعے آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے۔ دراصل سمندر یا ہوا میں ہونے والی ہر غیر معمولی چیز برمودا ٹرائینگل سے گزرنے والے انتہائی طاقتور سمندری طوفانوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ کسی بھی تجربے کی بات کرلیں تو یہی پتہ چلتا ہے کہ سمندر انسانوں کے لیے ہمیشہ سے ایک پراسرار جگہ رہا ہے، اور جب خراب موسم اور سمت کا تعین بھی نہ ہوسکے تو یہ دونوں باتیں خطرناک ثابت ہوتی ہیں-
image
 
موت کی وادی کے ہلتے پتھر
امریکہ ایک ایسا علاقہ جسے ڈیتھ ویلی کہا جاتا ہے کہ لوگ گزشتہ کئی سالوں سے ایک الجھن میں ہیں انہیں لگتا ہے کہ یہاں واقع خشک جھیل کے کنارے پر موجود پتھر ہر دس سال یا اس کے بعد اپنی جگہ تبدیل کرتے ہیں- ان پتھروں کا وزن 700 پونڈ تک ہوتا ہے اور یہ گزرتے ہوئے صحرا کی سطح پر اپنے بڑے بڑے نشان بھی چھوڑ جاتے ہیں- کئی سالوں میں متعدد نظریات کا تجربہ کیا گیا، لیکن ان میں سے کوئی بھی درست ثابت نہیں ہوا ہے۔تاہم، 2011 میں، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا-سان ڈیاگو کے سکریپس انسٹی ٹیوشن آف اوشیانوگرافی کے محققین نے اس معمہ کو حل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس میں 2 سال لگے لیکن آخر کار انہوں نے اسے حل کر لیا۔ یہ انکشاف ہوا کہ سردیوں کے موسم میں، خشک علاقہ بارش سے پانی کی بہت پتلی تہہ سے بھر جاتا ہے اور رات بھر جم جاتا ہے۔ پھر ہلکی ہوائیں چند انچ فی سیکنڈ کی رفتار سے مٹی میں پھسلتے ہوئے پتھروں کو آگے کی جانب لے جاتی ہیں۔
image
 
ایسٹر جزیرے کے مجسمے
ہر ایک نے ممکنہ طور پر ایسٹر جزائر کے منفرد مجسموں کی تصاویر دیکھی ہوں گی۔ لیکن ایک حقیقت ہے جو اتنی معروف نہیں ہے۔ اور وہ حقیقت بڑے سر والے ان دیو ہیکل مجسموں کے باقی جسم زمین کے نیچے چھپے ہوئے ہیں جن میں سے بعض کو نکالا بھی گیا ہے۔ یہ مجسمے جزیرے پر پائے جانے والے پتھروں سے تراشے گئے ہیں۔ یہ مجسمے بھی، زمین پر بہت سی دوسری چیزوں کی طرح، وقت گزرنے کے ساتھ متاثر ہوئے، لیکن ان کے دھڑ چٹانوں سے چھپ گئے، جس نے درحقیقت انہیں محفوظ رکھنے میں مدد کی۔
image
 
پکاسو کی پینٹگ میں خفیہ شکل
بہت سے لوگ پکاسو کی بزرگ گٹارسٹ کی پینٹنگ کو ایک خوفناک پینٹنگ قرار دیتے ہیں- اگر ہم قریب سے دیکھیں تو ہمیں گٹارسٹ کی گردن کے بالکل اوپر ایک عورت کی ایک بہت ہی دھندلی بھوت جیسی شکل نظر آتی ہے، جو پینٹ کی تہوں کے نیچے چھپی ہوئی 3 شخصیات میں سے صرف ایک ہے۔ درحقیقت جب پکاسو نے یہ پینٹنگ تخلیق کی اس وقت ہی مصور کا کینوس کو بار بار استعمال کرنا عام بات تھی کیونکہ ان کے پاس اتنی رقم نہیں ہوتی تھی کہ وہ نیا کینوس خرید سکیں- ہم جب یہ پینٹنگ دیکھتے ہیں تو اس کے نیچے ایک اور پینٹنگ چھپی نظر آتی ہے جسے ایک خوفناک راز سمجھا جاتا ہے-
image
YOU MAY ALSO LIKE: