آسٹریلوی قوم کا بلوچ ہیرو! بلوچ شخص کا ایسا عمل جس نے آسٹریلوی حکومت کو ان کی تصویر میوزيم میں لگانے پر مجبور کر دیا

image
 
اگر کبھی آپ کا جانا آسٹریلیا ہو اور وہاں آپ کو کوئی ایسا آسٹریلین ملے جو دیکھنے میں گوری رنگت اور سنہرے بالوں کے سبب ہو بہو آسٹریلین نظر آئے مگر جب آپ اس سے اس کا نام دریافت کریں تو وہ اپنے انگریزی نام کے ساتھ بلوچ لگائے تو یقیناً آپ کو ایسا ہی محسوس ہوگا جیسے آپ کو سننے میں غلطی ہوئی ہے آسٹریلیا جیسے ملک میں کسی بلوچ کا کیا کام-
 
لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ آسٹریلوی قوم اپنی ترقی اور کامیابی کے لیے ایک صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے بلوچ کے شکرگزار ہیں اور اسی شکرگزاری کے سبب انہوں نے اس کی تصویر اپنے قومی میوزیم میں بھی لگا رکھی ہے-
 
بیجہ درویش جاکھرانی بلوچ
ہندوستان پر قبضے کے بعد انگریزوں کی اگلی منزل آسٹریلیا تھی لیکن کئی کوششوں کے باوجود آسٹریلیا کے مغرب میں موجود صحراؤں کو عبور کرنے میں بار بار ناکام رہے- جس کے بعد انگریزوں نے فیصلہ کیا کہ آسٹریلیا کے صحراؤں کو دریافت کرنے کے لیے انہوں نے ہندوستان سے کچھ شتربان لوگوں کو ان کے اونٹوں سمیت لے جانے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ آسٹریلیا پر قبضہ کر سکیں-
 
لہٰذا انہوں نے 1890 میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے بیجہ درویش جاکھرانی بلوچ کی سربراہی میں 50 اونٹوں کے ساتھ ایک قافلہ تیار کیا جو کہ بحری جہازوں کے ذریعے آسٹریلیا پہنچے-
 
image
 
بیجہ درویش جاکھرانی بلوچ کا آسٹریلیا میں کردار
یہ وہ وقت تھا جب کہ آسٹریلیا آج کے دور کی طرح ترقی یافتہ نہ تھا۔ یہاں تک کہ ان کا ذرائع آمدورفت کا نظام اتنا خراب تھا کہ مغربی آسٹریلیا کے صحراؤں کو عبور کرنے کے لیے نہ تو سڑکیں تھیں اور نہ ہی کوئی راستے تعمیر شدہ تھے-
 
ان صحراؤں میں زہریلے سانپ اور ایسے زہریلے پودے ہوتے تھے جو کہ مسافروں کی جان ہی لے لیتے تھے اس موقع پر بیجہ درویش کی خدمات آسٹریلیا کی اس وقت کی حکومت کے لیے بہت اہم تھیں کیوں کہ انہوں نے اپنے اونٹوں کی مدد سے نہ صرف آسٹریلیا کے مختلف علاقوں کو ایک دوسرے سے جوڑ دیا بلکہ وہاں پر تجارت کے راستے بھی کھول دیے-
 
بیجہ درویش کی آسٹریلیا میں رہائش
اس وقت بیجہ کے ساتھ آنے والے کچھ لوگ تو آسٹریلیا میں ہی سیٹل ہو گئے جب کہ کچھ لوگ واپس ہندوستان آکر آباد ہوگئے جبکہ بیجہ درویش کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ انہوں نے پہلی شادی ایک خانہ بدوش عورت سے کی- جس سے اس کا ایک بیٹا بھی ہوا اور دوسری شادی انہوں نے آٹھ بچوں کی ماں ایک بیوہ آسٹریلین عورت سے کی اور آسٹریلیا میں ہی رہائش اختیار کر لی اور اپنے لائے اونٹوں کی افزائش نسل شروع کر دی- اس دوران 1954 میں انہوں نے ایک فلم میں بھی اداکاری کی اور فیل بان کا کردار ادا کیا-
 
image
 
کام کاج سے ریٹائرمنٹ
77 سال کی عمر تک آسٹریلیا جیسے ملک میں کامیابی سے کاروبار کرنے کے بعد بیجہ نے ریٹائرمنٹ اختیار کر لی اور 1957 میں اچانک دل کا دورہ پڑنے سے انتقال فرما گئے ان کو وہیں آسٹریلیا میں ایک قبرستان میں دفن کیا گیا-
YOU MAY ALSO LIKE: