مہنگی چاکلیٹ میں بھی یہ ذائقہ کہاں، بچپن کے اس دور کے کچھ ذائقے جو 50 پیسے میں بھی لاجواب تھے

image
 
یہ ایک انسانی فطرت ہے کہ جیسے جیسے اس کی عمر بڑھتی جاتی ہے اس کے دماغ اور شعور کا ایک حصہ ماضی میں ہی کہیں رہ جاتا ہے۔ بچپن کے دوست ، بچپن کے کھانے یہاں تک کہ بچپن کی کچھ ٹافیاں اور ایسی چیزیں جو بچے اپنے جیب خرچ سے خریدتے تھے ان کی لذت بھی انسان جب بچپن کو چھوڑتا ہے تو ان چیزوں کی لذت بھی کہیں بچپن میں ہی رہ جاتی ہے بس ان کی یادیں رہ جاتی ہیں- ایسی ہی کچھ یادیں ہم آج آپ کے ساتھ بانٹیں گے-
 
1: بی پی کی اسپیسر ٹافی
بی پی کا شمار نوے کی دہائی میں بچوں کے لیے کنفیکشنری بنانے والی سب سے بڑی کمپنی میں ہوتا تھا اور دودھ اور مکھن کے ذائقے سے بھرپور یہ ٹافی چار آنے کی ایک ملتی تھی جو وقت کے ساتھ ساتھ مہنگی ہوتی گئی اور پھر مارکیٹ سے ہی غائب ہو گئی-
image
 
2: آم رس کینڈی
ہلال سوئٹس کی بنائی گئی اس کینڈی کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ اس کو منہ میں ڈالنے سے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ جیسے کھٹے میٹھے آم کی ایک پھانک آپ نے منہ میں رکھ لی تھی۔ اس کینڈی کے سامنے آنے کے بعد کمپنی کے لیے اس کی ڈیمانڈ کو ملک بھر میں پورا کرنا دشوار ہو گیا تھا-
image
 
3: کھٹے مصالحے والے ٹاپ پاپ
عام طور پر بچپن میں یہی خواہش ہوتی ہے کہ کم پیسوں میں بہت ساری چیز مل جائیں اس وجہ سے سستے پاپڑ ہر دور کے بچوں کی پسندیدہ چیز ہوتے ہیں جو زبان کا ذائقہ تو دیتے تھے مگر اس کے ساتھ گلا بھی خراب کر ڈالتے تھے تو اس وقت میں آٹھ آنے کا ایک ٹاپ پاپ کا یا پاپڑ کا پیکٹ سب کی پسند ہوتا تھا-
image
 
4: منہ کو ٹھنڈا کرنے والی ٹافی
نوے کی دہائی کے بچوں کے لیے ایک اور بڑا ایڈونچر منہ کو ٹھنڈا کرنے والی ٹافی کھانا بھی ہوتا تھا جس کے فورا بعد ٹھنڈا پانی پینا بھی انتہائی بہادری کا کام سمجھا جاتا تھا کیوں کہ پانی پیتے ہی شدید ٹھنڈک منہ میں بھر جاتی تھی-
image
 
5: مچلز کی دودھ والی ٹافی
ایک زمانے میں مچلز کا شمار پاکستان کی بڑی کنفیکشنری کمپنیوں میں ہوتا تھا جس کی ٹافیاں عوام میں بہت پسند کی جاتی تھیں اور ایکلئیر کے آنے سے قبل مچلز کی دودھ والی ٹافی بہت پسند کی جاتی تھی-
image
 
6: میٹھے انڈوں کی ڈبی
ایک زمانے میں بارہ آنے اور ایک روپے میں فروخت ہونے والی اس انڈوں کی ڈبی میں رنگ برنگے میٹھے انڈے ہوتے تھے جس کی ڈبیا پر ایک مرغی کی تصویر ہوتی تھی اور بہت سارے ملنے کی وجہ سے بچے بہت شوق سے کھاتے تھے-
image
 
یہ تمام چیزیں اور ان کا ذائقہ نوے کی دہائی کے بچے آج بھی محسوس کر سکتے ہیں بس ان کو دیکھ کر بے ساختہ یہ کہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں میرے بچپن کے دن کتنے اچھے تھے دن-
YOU MAY ALSO LIKE: