سچ تو یہ ہے(۶۳واں حصہ)


منظر۳۴۳
ایک کھلے میدان میں ٹینٹ سے وسیع پنڈال بنایاگیاہے۔ دس دس میزوں کی پندرہ قطاریں بنائی گئی ہیں۔ ہرمیزکے ساتھ دودوکرسیاں رکھی ہوئی ہیں۔ تمام کرسیوں کارخ ایک ہی طرف ہے۔پنڈال میں مقابلوں میں حصہ لینے والی بچیاں،لڑکیاں اوران کی مائیں بیٹھی ہیں۔ سامنے میزوں کی ایک قطارکے برابرسٹیج بنایاگیاہے۔ ہرمیزپردودوگلدستے رکھے ہوئے ہیں۔ ہرمیزپردودوتھالوں میں مختلف قسم کے کٹے ہوئے فروٹ رکھے ہوئے ہیں۔ اسٹیج پرمقابلے کرانے والی خواتین کی کمیٹیوں کی ممبران موجودہیں۔ ساؤنڈ سسٹم لگایاجاچکاہے۔ تقریب کاآغازقرآن پاک کی تلاوت سے کیاجاتاہے۔ اس کے بعدایک خاتون سیّدنصیرالدین نصیررحمۃ اﷲ علیہ کالکھاہوانعتیہ کلام سناتی ہے۔ اس کے بعدگفتگوکاسلسلہ شروع ہوتاہے۔
پہلی خاتون۔۔۔۔۔میں مقابلوں میں حصہ لینے والی تمام بچیوں اورلڑکیوں کاشکریہ اداکرناچاہتی ہوں آپ سب کی وجہ سے ہم اپنے مقصدمیں کامیاب ہوئی ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ ہماری بچیوں میں کچھ نہ کچھ کرگزرنے کاجذبہ موجودہے۔
دوسری خاتون۔۔۔۔۔جب بھی مقابلے کرائے جاتے ہیں توجیتنے والوں کوانعام بھی دیے جاتے ہیں آپ سب نے اتنے اچھے اچھے پکوان بنائے ہاتھ سے بنی ہوئی خوب صورت سے خوبصورت چیزیں لے آئیں آپ سب کے بنائے گئے پکوانوں کی جس نے کھائے ہیں تعریف ہی کی ہے
تیسری خاتون۔۔۔۔۔ہم یہ فیصلہ کرہی نہیں سکیں کہ کس کاپکوان زیادہ اچھابناہواہے اس لیے ہم نے سب بچیوں اورلڑکیوں کواوران کی ماؤں کوان کی اتنی بہترتربیت کرنے پرانعام دینے کافیصلہ کیاہے
چوتھی خاتون۔۔۔۔۔سب کے انعام برابرنہیں ہیں انعامات کوہم نے چارگروپوں میں تقسیم کیاہے
پانچویں خاتون۔۔۔۔انعام دینے کے لیے ہم نے ایک اصول طے کیاتھا اوراسی اصول پرعمل کررہی ہیں۔
چھٹی خاتون۔۔۔۔۔ہم یہ بھی نہیں بتاسکتیں کہ وہ اصول کیاہے
ساتویں خاتون۔۔۔۔۔۔آپ سب کے انعامات آپ کے گھروں میں پہنچادیے جائیں گے۔ آپ سب کے لیے کھاناتیارہے وہ کھاکرآپ جاسکتی ہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۳۵
رحمتاں، اریبہ اورراشدہ عبدالمجیدکے گھرمیں بیٹھی ہیں۔
رحمتاں۔۔۔۔۔یہ جوخواتین ہمارے گھروں میں آئی ہیں یہ کون تھیں نہ میں نے پوچھانہ کسی نے ان کاتعارف کرایا
اریبہ۔۔۔۔۔جس دن احمدبخش کوسکول سے لائے تھے ان دونوں خواتین میں سے ایک کابیٹااورایک کاشوہریہاں موجودتھے وہی بیٹااحمدبخش کوسکول سے گھرلے آیاتھا
رحمتاں۔۔۔۔۔صابراں کے ابوکاخیال ہے ہماری بچیاں جس طرح کے نوجوانوں سے شادیاں کرناچاہتی ہیں اس خاتون کابیٹاان میں سے ایک ہے
راشدہ۔۔۔۔وہ رشتے کے بارے میں بات کرتورہی تھیں رحمتاں۔۔۔۔۔انہوں نے صرف پوچھاہے بات نہیں کی
اریبہ۔۔۔۔وہ مجھ سے بھی پوچھ رہی تھیں
رحمتاں۔۔۔۔۔لگتاہے وہ رشتے تلاش کررہی ہیں
اریبہ۔۔۔۔۔ہمیں ان کے گھرچلناچاہیے
رحمتاں۔۔۔۔۔ہماراوہاں جانامناسب نہیں ہوگا
راشدہ۔۔۔۔۔وہ دعوت بھی تونہیں دے کرگئیں سلطانہ کے ابوآنے والے ہوں گے
منظر۴۳۶
کریم بخش کے گھرمیں سعیداحمداورکریم بخش کرسیوں پربیٹھے ہیں۔
کریم بخش۔۔۔۔۔بھائی جان آپ نے اس کے ساتھ اتنانرم رویہ کیوں رکھا
سعیداحمد۔۔۔۔۔کسی کوسمجھاناہویااس سے کوئی بات پوچھنی ہوتوایساہی رویہ اختیارکرناچاہیے
کریم بخش۔۔۔۔۔کچھ لوگ تواس کے لیے سخت رویہ اختیارکرتے ہیں
سعیداحمد۔۔۔۔۔میں نے آپ سے کہاتھا عبدالمجیدکودوست بنالو
کریم بخش۔۔۔۔۔۔آپ نے اس سے مل لیا باتیں بھی کرلیں اس کوسن بھی لیا آپ کی اس کے بارے میں کیارائے ہے
سعیداحمد۔۔۔۔۔یہ نفسیاتی سے زیادہ مالی مسائل میں گھراہواہے یہ اپنے بیوی بچوں کی خواہشات پوری نہیں کرسکتا
کریم بخش۔۔۔۔۔۔فقیربابانے اس کوبیوی ،بچوں کوخوش کرنے کاطریقہ توبتادیاہے اس کی سمجھ میں بھی آیاہے یاسمجھاناپڑے گا
سعیداحمد۔۔۔۔۔۔ہم اس کے گھرچلیں گے اوراسے سمجھائیں گے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۳۷
بشیراحمداورفیاض مغرب کی نمازاداکرچکے ہیں۔ اریبہ نمازاداکرکے دعامانگ رہی ہے۔ سمیرانمازاداکررہی ہے
بشیراحمد۔۔۔۔فیاض سے۔۔۔۔۔احمدبخش کہاں ہے اس نے نمازنہیں پڑھنی
فیاض۔۔۔۔۔وہ دیکھیں وضوکررہاہے
بشیراحمد۔۔۔۔اس سے کہہ دینا مغرب کی نمازجلدی اداکرناافضل ہوتاہے اس کے دوسوٹ تیرے چچاجاویدکے گھرپڑے ہیں ان میں سے ایک لے جانا سلائی کرکے لے آنا اسی دوران دروازے پردستک ہوتی ہے
بشیراحمد۔۔۔۔فیاض سے۔۔۔۔۔دروازے پردیکھو کون ہے
فیاض دروازے کی طرف چلاجاتاہے اریبہ دعامانگ کرکھڑی ہوجاتی ہے
اریبہ۔۔۔۔بشیراحمدکے پاس آکر۔۔۔۔۔آپ نے بھی نصیحتیں شروع کردی ہیں
فیاض دروازے سے واپس آجاتاہے
فیاض۔۔۔۔احمدبخش سے۔۔۔۔۔میرے ساتھ آ
اریبہ۔۔۔۔اس کونمازاداکرنے دو کہاں لے کرجارہے ہو
فیاض۔۔۔۔۔ہم ابھی آرہے ہیں
اس کے ساتھ ہی دونوں چلے جاتے ہیں
بشیراحمد۔۔۔۔اریبہ سے۔۔۔۔۔میں نے ایسی کیابات کہہ دی ہے جوتم مجھے سمجھانے آگئی ہو
اریبہ۔۔۔۔۔آپ فیاض سے کہہ رہے تھے اس سے کہہ دینا
بشیراحمد۔۔۔۔۔آج اس کونہ سمجھایاگیا اس کوسستی کرنے کی عادت ہوجائے گی
اریبہ۔۔۔۔ابھی اس کی ذہنی حالت ایسی نہیں ہے کہ اس کوکوئی نصیحت کی جائے
بشیراحمد۔۔۔۔۔ٹھیک توہے احمدبخش اس کے کسی بھی رویہ سے ایسانہیں لگتا
اریبہ۔۔۔۔۔میری بات کایقین کریں
اسی دوران فیاض اوراحمدبخش دومختلف رنگوں کے ایک ایک بیگ لے آتے ہیں اورچارپائی پررکھ کرواپس چلے جاتے ہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۳۸
عبدالمجید،راشدہ، عبدالرحیم اورسلطانہ رات کاکھاناکھاچکے ہیں۔
عبدالمجید۔۔۔۔عبدالرحیم اورسلطانہ سے۔۔۔۔۔تم اپنے کمرے میں جاکراپناسبق یادکرو
اس کے ساتھ ہی دونوں بہن بھائی اٹھ کرچلے جاتے ہیں راشدہ کھانے کے برتن اکٹھے کرکے اٹھانے لگتی ہے توعبدالمجیدکہتاہے توکہاں جارہی ہے
راشدہ۔۔۔۔۔برتن کمرے میں رکھتی ہوں اس کے بعدکھاناکھاؤں گی
عبدالمجید۔۔۔۔۔تجھے زیادہ بھوک نہیں ہے توچندضروری باتیں کرنی ہیں
راشدہ۔۔۔۔۔آپ نے جوباتیں کرنی ہیں کرلیں میں کھانابعدمیں کھالوں گی
عبدالمجید۔۔۔۔۔میں چاہتاہوں ہم رشتہ داروں کوبلاکردعوت خیرات کریں
راشدہ آنکھیں ملنے لگ جاتی ہیں
عبدالمجید۔۔۔۔۔ابھی توکھاناکھانے کی جلدی تھی اوراب بھی نیندآنے لگی ہے
راشدہ۔۔۔۔۔میں چیک کررہی تھی کہ میں خواب تونہیں دیکھ رہی
عبدالمجید۔۔۔۔۔میں واقعی دعوت خیرات کرناچاہتاہوں
راشدہ۔۔۔۔۔مجھے اپنے کانوں پریقین نہیں آرہا
عبدالمجید۔۔۔۔۔تیری اس بارے میں کیارائے ہے
راشدہ۔۔۔۔۔میں کیارائے دے سکتی ہوں ہاں کہوں گی توآپ کہیں گے میں اس لیے کہہ رہی ہوں کہ میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے بے تاب ہورہی ہوں اورنہ کہوں گی توآپ کہیں گے میں نہیں چاہتی آپ کے رشتہ دارہمارے گھرمیں آئیں
عبدالمجید۔۔۔۔۔میں مشورہ مانگ رہاہوں اورتوہے کہ
راشدہ۔۔۔۔۔۔مجھ سے مشورہ کرنے کی ضرورت کیسے پڑ گئی ویسے آپ توباربارمجھ سے کہہ چکے ہیں جیسامیں چاہوں گا اس گھرمیں ویساہی ہوگا
عبدالمجید۔۔۔۔دعوت خیرات ہم نے دوسرے جمعہ سے پہلے کرنی ہے
راشدہ۔۔۔۔میں اب سمجھی یہ آپ کوحکم ہواہے
عبدالمجید۔۔۔۔فقیربابانے کہاتھا
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۳۹
بشریٰ، سعیداحمد، عارف اورعبدالحق اپنے کھیتوں میں ایک کھال کے کناروں پرآمنے سامنے بیٹھے ہیں۔
سعیداحمد۔۔۔۔۔آپ نے بتایاہی نہیں
بشریٰ۔۔۔۔۔کیانہیں بتایا
سعیداحمد۔۔۔۔۔۔جہاں تم گئیں تھیں
بشریٰ۔۔۔۔۔بہت اچھے لوگ ہیں مجھے ایک بات کی سمجھ نہیں آئی
سعیداحمد۔۔۔۔۔کس بات کی سمجھ نہیں آئی
بشریٰ۔۔۔۔احمدبخش پہلے ایک چچاکے گھرمیں رہتاتھا اب دوسرے چچاکے گھرمیں رہ رہاہے وہ اپنے گھرمیں کیوں نہیں رہتا
سعیداحمد۔۔۔۔اس لیے کہ اس بچے کاعلاج ہورہاہے
بشریٰ۔۔۔۔عارف اورعبدالحق سے۔۔۔۔۔تم دونوں گھرجاؤ گھرمیں کوئی نہیں ہے
دونوں بھائی اٹھ کرچلے جاتے ہیں
بشریٰ۔۔۔۔سعیداحمدسے۔۔۔۔۔میں ان گھروں میں سے دوگھروں میں لڑکیاں دیکھ آئی ہوں ایک گھرمیں ایک لڑکی ہے اوردوسرے گھرمیں پانچ لڑکیاں ہیں اوروہ رشتے بھی تلاش کررہے ہیں میں چاہتی ہوں عارف اورعبدالحق کے لیے ان سے رشتے مانگ لیتے ہیں
سعیداحمد۔۔۔۔۔میں ان کے مردوں سے ملاہوں مردبھی مجھے اچھے لگتے ہیں
بشریٰ۔۔۔۔۔۔اس کامطلب ہے آپ میری رائے سے اتفاق کرتے ہیں
سعیداحمد۔۔۔۔۔۔میں اتفاق کرتاہوں لیکن بیٹوں سے ضرورپوچھ لینا
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۴۰
چولھے میں آگ جل رہی ہے۔ اس کے ساتھ کٹی ہوئی سبزی، کٹے ہوئے پیازاوربرتن رکھے ہوئے ہیں۔ نورالعین چولھے میں آگ درست کرتی ہے۔ چولھے پردیگچی چڑھاتی ہے اس میں گھی ڈالتی ہے اسی دوران کریم بخش آتاہے اورچولھے کی دوسری طرف زمین پربیٹھ جاتاہے
نورالعین۔۔۔۔آپ زمین پرکیوں بیٹھ گئے میں چارپائی یاکرسی لے آتی ہوں وہ دیگچی میں پیازڈال کراس میں چمچ پھیرتی ہے
کریم بخش۔۔۔۔۔میں خودہی زمین پربیٹھ گیا کبھی کبھی زمین پربھی بیٹھ جاناچاہیے بھائی جان بتارہے تھے عارف کی ماں ان گھروں میں دولڑکیاں
پسندکرآئی ہے
نورالعین۔۔۔۔۔ان گھروں میں ایک گھرمیں ایک لڑکی ہے میں اپنے بیٹے کی شادی اسی گھرمیں کرناچاہتی ہوں
کریم بخش۔۔۔۔۔۔تم دونوں اس بچے کی خیریت معلوم کرنے گئی تھیں یالڑکیاں پسندکرنے
نورالعین۔۔۔۔۔ہم گئی تواس بچے کی خیریت معلوم کرنے ہی تھیں وہاں لڑکیاں بھی تھیں جوہمیں پسندآگئیں
کریم بخش۔۔۔۔۔وہ ہمارے ساتھ رشتے کریں گے بھی سہی تم نے تواپنافیصلہ بھی سنادیاہے
نورالعین۔۔۔۔۔۔میں نے توصرف خواہش کااظہارکیاہے ویسے بات کرکے دیکھ لیں ہوسکتاہے وہ مان جائیں
کریم بخش۔۔۔۔۔میں بھائی جان سے مشورہ کروں گا اپنے بیٹے سے بھی پوچھ لینا
نورالعین۔۔۔۔۔۔اس کی شادی ہم نے کرنی ہے جہاں چاہیں اورجب چاہیں کرسکتے ہیں
کریم بخش۔۔۔۔وہ اس سے انکارتونہیں کرے گا ہم اس کی شادی جہاں چاہیں کرادیں لیکن یہ اس کاحق ہے کہ وہ اپنی پسندیاترجیح بتائے اس کواس کے حق سے محروم نہ کرو
نورالعین۔۔۔۔۔۔سورج غروب ہونے والاہے طارق ابھی تک آیانہیں
کریم بخش۔۔۔۔۔پریشان نہ ہو وہ آجائے گا
اسی دوران دروازے پردستک ہوتی ہے
نورالعین۔۔۔۔۔میرابیٹاآگیاہے میں جاکردروازہ کھولتی ہوں
کریم بخش۔۔۔۔۔ہانڈی لگ جائے گی دروازہ میں کھول کرآتاہوں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭


 

Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 407 Articles with 351000 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.