شیطان کے مکروفریب (حصہ چہارم )

میرے محترم اور معزز پڑھنے کو میرا آداب
ہم شیطان مردود کے مکروفریب کے بارے میں تذکرہ کررہے ہیں آئیے اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہیں
جب شیطان مردود نے اپنے دوستوں کا ذکر کرلیا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے پوچھا کہ تیرےسب سے برے دشمن کون ہیں تو شیطان مردود نے کہا کہ میرے سب سے بڑے دشمن کا نام ہے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )(نعوذ و بااللہ ) اب آپ دیکھیں جب بھی کہیں سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر خیر ہورہا ہو کہیں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان اور معجزات کا بیان ہورہا ہو کوئی محفل کا انعقاد کیا گیا ہو جہاں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر درودوسلام کے نظرانے پیش ہورے ہوں تو فورا شیطان مردود انسانوں کو بہکانے کی غرض سے حاضر ہوجاتا ہے دلوں میں وسوسے ڈالنا شروع کردیتا ہے اور ایسے ذکر کی محفلوں میں ہمیں جانے سے روکے گا کیوں کہ قرآن مجید فرقان حمید میں واضح دلائل موجود ہیں کہ سارے انبیاء سارے رسول سارے علماء ان کا مقام اور ان کے مرتبوں کو یکجہ کرلیا جائے اس سے بھی زیادہ اللہ تبارک و تعالی نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو طاقت مرتبہ اور مقام عطا کیا ہے اس لئے شیطان نہیں چاہتا کہ کوئی حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے سچی محبت کرے ایسی محفلوں میں جائے جہاں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ذکر ہورہا ہو وہ یہ بات کبھی بھی پسند نہیں کرے گا کہ اللہ تبارک و تعالی کے بندے شیطان نے کہا کہ میرا دوسرا دشمن عدل و انصاف کرنے والا حاکم یعنی حکمران سربراہ مملکت جو اللہ تبارک و تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے فرمان کے مطابق تمام فیصلے کرتا ہے اور بے گناہوں کا خیال رکھتا ہے بس اب آپ خود اپنے ارد گرد نظر گھمائیں تو معلوم ہوگا کہ دنیا کے سارے ممالک میں شاید ہی کوئی ایسا حکمران نظر آئے گا جو عدل و انصاف کا پیکر ہوگا ورنہ بیشتر ممالک کے یہاں شیطان مردود کے بہکاوے کے مطابق ظلم زیادتی اور ناانصافی کا دور دورا ہے اور ایسے لوگ وقعی شیطان مردود کے پیروکار ہیں پہر شیطان نے کہا کہ میرا تیسرا دشمن میرا وہ شخص ہے جس کو اللہ تبارک و تعالی نے بے شمار مال و دولت سے نواز رکھا ہے لیکن وہ ہر وقت اپنے پروردگار کا شکر ادا کرتا رہتا ہے عاجزی اور انکساری اس کے اندر کوٹ کوٹ کے بھری ہوئی ہے اور وہ اپنی دولت میں غریبوں اور ضرورت مندوں کا بھی بہت خیال رکھتا ہے شیطان مردود نے کہا کہ میرا چوتھا دشمن سچ اور ایمانداری کے ساتھ کام کرنے والا تاجر جو اپنے کام میں کسی قسم کی دو نمبری کا قائل نہیں ہوتا اور اللہ تبارک و تعالی کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئیے اپنا کام حلال طریقے سے کرنے کا عادی ہو پہر شیطان مردود نے کہا کہ میرا پانچواں دشمن ایک انتہائی باعمل عالم ہے جو اپنے اس علم سے لوگوں کو مستفید کرتا ہے جس پر وہ خود بھی عمل کرتا ہے اس لئیے وہ اللہ تبارک وتعا لی کا ایک باعمل عالم کہلایا جاتا ہے اور اس کے بدولت کافی لوگ اللہ تبارک تعالی اور اس کے حبیب صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے احکامات پر عمل پیرا ہوکر ان کے فرمانبردار ہوجاتے ہیں اور یوں مجھے تکلیف میں مبتلہ کرتے ہیں شیطان مردود نے کہا کہ میرا چھٹا دشمن وہ ہے جو لوگوں کو نصیحت کرے یعنی لوگوں کو اللہ تبارک وتعالی کا خوف دلائے قبر اور اس کے عذاب کے بارے میں لوگوں کو بتائے اور میری چالوں میرے مکروفریب سے بچنے کی تلقین کرے وہ میرا بڑا دشمن ہے پہر شیطان مردود نے کہا کہ میرا ساتواں دشمن وہ مومن ہے جو رحمدل ہے ہر کسی پر رحم کرنا اور رحمدلی سے بات کرنا گویا اس کا معمول ہو وہ بھی میرا بڑا دشمن ہے پہر شیطان مردود نے کہا میرا اٹھواں دشمن وہ انسان ہے جو توبہ کرنے والا ہے اپنے گناہوں کی ہر وقت اپنے رب العزت سے معافی مانگتا رہتا ہو اور توبہ استغفار کرتا رہتا ہو وہ بھی میرا بڑا دشمن ہے پہر شیطان مردود نے کہا کہ میرا نواں دشمن حرام سے بچنے والا انسان ہے جسے زندگی میں حرام کماکر مال ودولت جمع کرنے کا کئی مرتبہ موقع ملتا ہے لیکن اللہ تبارک و تعالی کے ڈر اور عذاب قبر کے خوف سے وہ ہمیشہ ان سے بچتا رہتا ہے وہ انسان بھی میرا بڑا دشمن ہے پہر شیطان مردود نے کہا کہ میرا دسواں دشمن وہ انسان ہے خو ہمیشہ باوضو رہتا ہے اور کوشش کرتا ہے کہ اگر کبھی وضو نہ رہے تو وہ فورا وضو کرلیتا ہے ایسا انسان بھی میرا دشمن ہے پہ شیطان مردود نے کہا کہ میرا اکیارواہ دشمن وہ انسان ہے جو صدقہ و خیرات کرنے میں ہمیشہ جلدی کرتا ہے اور اکثر یہ کام وہ اپنے رب العزت کی رضا کی خاطر کرتا ہوا نظر آتا ہے ایسا انسان بھی میرا بڑا دشمن ہے پہر شیطان مردود نے کہا کہ میرا بارہواں دشمن وہ انسان ہے جس اخلاق بہت اچھے ہیں یعنی وہ ہر کسی سے بڑے احترام اور عزت سے پیش آتاہو میرے بہکانے کے باوجود کوئی کتنا ہی غصہ دلا دے لیکن وہ انسان اپنے اخلاق سے اسے متاثر کرکے اپنا گرویدہ بنا لیتا ہے ایسا انسان بھی میتا بڑا دشمن ہے پہت شیطان مردود نے کہا کہ میرا تیرہواں دشمن وہ انسان ہیں دوسروں کو جو فائدہ پہنچانے والے ہوتے ہیں یعنی وہ لوگ جو دوسروں کو نماز پڑھنے کی تلقین کرتے ہیں نیک کام کرنے کی دعوت دیتے ہیں گناہوں سے بچنے کی تلقین کرتے ہیں اور الہہ تبارک و تعالی کی راہ میں چلنے کی دعوت دیتے ہیں وہ بھی میرے دشمن ہیں پہر شیطان مردود نے کہا کہ میرا چودھواں دشمن وہ انسان ہے جو باقائدہ قرآن پاک کی تلاوت کرتا ہو اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کرتا ہو وہ بھی میرا بڑا دشمن ہے پہر شیطان مردود نے کہا کہ اور پندھرواں دشمن میتا وہ انسان ہے جو رات میں اٹھ کر عبادت کرتا ہے یعنی جب دنیا کے تمام لوگ اپنے گرم اور نرم بستروں پر خواب غفلت کے مزے لےرہے ہوتےہیں وہ انسان اٹھ کر اپنے خالق حقیقی کی بارگاہ میں حاضر ہوکر ذکرو اذکار میں مصروف ہوجاتا ہے سجدہ ریز ہوجاتا ہے وہ بھی میرا بڑا دشمن ہے اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے کہ یہ ساتے اوصاف وہ ہمیں بھی عطا کردے اور ہمیں بھی شیطان مردود کے دشمنوں کی صف میں شامل کردے میرے محترم اور معزز پڑھنے والوں ابھی یہ سلسلہ ختم نہیں ہوا ابھی ہم اگلی تحریر میں شیطان مردود کے دوستوں کے بارے میں جانیں گے اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے کہ اللہ رب العزت ہمیں شیطان کے شر سے بچائے اور ہمیشہ اس راستے پر چلائے جس پر وہ اور اس کا حبیب صلی اللہ علیہ والہ وسلم خوش ہو ں اور راضی ہوں آمین
 

محمد یوسف راہی
About the Author: محمد یوسف راہی Read More Articles by محمد یوسف راہی: 115 Articles with 78761 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.