جمعہ نامہ: وَمَكَرُوْا وَمَكَرَاللّٰهُ ۗ وَاللّٰهُ خَيْرُ الْمَاكِرِيْنَ

ارشادِ ربانی ہے:’’ موسیٰؑ نے کہا "اے فرعون، میں کائنات کے مالک کی طرف سے بھیجا ہوا آیا ہو ں ۔میرا منصب یہی ہے کہ اللہ کا نام لے کر کوئی بات حق کے سوا نہ کہوں، میں تم لوگوں کے پاس تمہارے رب کی طرف سے صریح دلیل ماموریت لے کر آیا ہوں، لہٰذا تو بنی اسرائیل کو میرے ساتھ بھیج دے"۔ اس دعوت کے جواب میں :’’ فرعون نے کہا "اگر تو کوئی نشانی لایا ہے اور اپنے دعوے میں سچا ہے تو اسے پیش کر" ۔ فرعون نے حضرت موسیٰ ؑ سے بعثت کا ثبوت مانگا تو دو معجزات پیش کیے گئے:’’ موسیٰؑ نے اپنا عصا پھینکا اور یکا یک وہ ایک جیتا جاگتا اژدہا تھا۔ اس نے اپنی جیب سے ہاتھ نکالا اور سب دیکھنے والوں کے سامنے وہ چمک رہا تھا ‘‘۔ ان نشانیوں کو دیکھنے کے بعد فرعونیوں نے موسیٰؑ کی دعوت پر لبیک کہنےکے بجائے بہتان تراشی شروع کردی :’’ فرعون کی قوم کے سرداروں نے آپس میں کہا کہ "یقیناً یہ شخص بڑا ماہر جادو گر ہے ۔ تمہیں تمہاری زمین سے بے دخل کرنا چاہتا ہے، اب کہو کیا کہتے ہو؟" ۔ دو نہتے افراد کو جادوگر قرار دے کر جلاوطنی کے خوف مبتلا ہوجانا مضحکہ خیز تو ہے لیکن فسطائیت کا یہی مزاج اور حربہ رہا ہے۔

حضرت موسیٰؑ کی دعوت کو جھٹلانے کی خاطر :’’ اُن سب نے فرعون کو مشورہ دیا کہ اسے اور اس کے بھائی کو انتظار میں رکھیے اور تمام شہروں میں ہرکارے بھیج دیجیے کہ ہر ماہر فن جادوگر کو آپ کے پاس لے آئیں‘‘۔سرکار دربار کی دعوت پر:’’ جادوگر فرعون کے پاس آ گئے اوراُنہوں نےکہا "اگر ہم غالب رہے تو ہمیں اس کا صلہ تو ملے گا؟"۔ فرعون نے جواب دیا "ہاں، اور تم مقرب بارگاہ ہو گے"۔یہی فرق ہے کہ جادوگر کرتب دکھا کر انعام و اکرام کی توقع کرتا ہے لیکن نبی اللہ کے اطاعت کی داعی اور مظلوموں کا نجات دہندہ ہوتا ہے۔ مقابلے میں :’’ جادوگروں نے موسیٰؑ سے کہا "تم پھینکتے ہو یا ہم پھینکیں؟" موسیٰؑ نے جواب دیا "تم ہی پھینکو" انہوں نے جو اپنے آنچھر پھینکے تو نگاہوں کو مسحور اور دلوں کو خوف زدہ کر دیا اور بڑا ہی زبردست جادو بنا لائے۔ ہم نے موسیٰؑ کو اشارہ کیا کہ پھینک اپنا عصا اس کا پھینکنا تھا کہ آن کی آن میں وہ ان کے اس جھوٹے طلسم کو نگلتا چلا گیا ۔ اس طرح جو حق تھا وہ حق ثابت ہوا اور جو کچھ اُنہوں نے بنا رکھا تھا وہ باطل ہو کر رہ گیا۔ اس مقابلے میں اپنے ساتھیوں سمیت فرعون مغلوب اور ذلیل ہو گیا‘‘ ۔

ساحروں کایہ حال تھا کہ ’’گویا کسی چیز نے اندر سے انہیں سجدے میں گرا دیا ۔وہ کہنے لگے "ہم نے مان لیا رب العالمین کو اُس رب کو جسے موسیٰؑ اور ہارونؑ مانتے ہیں" ۔ فرعون نے کہا "تم اس پر ایمان لے آئے قبل اس کے کہ میں تمہیں اجازت دوں؟ یقیناً یہ کوئی خفیہ ساز ش تھی جو تم لوگوں نے اس دارالسلطنت میں کی تاکہ اس کے مالکوں کو اقتدار سے بے دخل کر دو اچھا توا س کا نتیجہ اب تمہیں معلوم ہوا جاتا ہے ۔میں تمہارے ہاتھ پاؤں مخالف سمتوں سے کٹوا کر تم سب کو سولی پر چڑھاؤں گا" انہوں نے جواب دیا "بہر حال ہمیں پلٹنا اپنے رب ہی کی طرف ہے‘‘۔ اس واقعہ کہ ایک اہم پہلو حضرت موسیٰ ؑ کو زیر کرنے کے لیے جادوگروں کو بلایا جانا اور ان کا موسیٰ ؑ کی تائید کرکے فرعون اور اس کے حواریوں کا منصوبہ خاک میں ملادینا ہے ۔ اس کے علاوہ اپنے جادوگروں کو موسیٰ ؑ کا حامی ٹھہرا کر انہیں ایک سازش کا حصہ بتانا ہے حالانکہ سب کچھ فرعونیوں کا کیا دھرا تھا۔ اس تیسرا پیغام یہ ہے فرعون دھونس دھمکی سے بے خوف ہوکر جادوگروں کا اپنے موقف پر قائم رہنا ہے ۔

کشمیر فائلز کےتناظر میں جادوگروں کی جگہ جیوری کے سربراہ نادو لیپڈ کو رکھ کر دیکھیں ۔ ان کوخود حکومت ِ ہند نے اس امید پر بلایا تھا کہ یہودی ہونے کےناطے انعام و اکرام کی غرض سے وہ ’کشمیر فائلز ‘ کواول انعام سے نواز دیں گے ۔ انہوں نے الٹا فلم کو فحش پروپگنڈا اور فسطائی حرکت قرار دے کر سارا منصوبہ خاک میں ملا دیا۔ لیپڈ نے یہ اعلان کسی بند کمرے میں نہیں بلکہ ببانگِ دہل مرکزی وزیر اور اسرائیلی سفیر کی موجودگی کیا ۔ اس سے تلملا کر خود اپنے ہی مہمان پرمیز بانوں نے ٹول کٹ گینگ کا فرد اور بدنامی کی سازش کا شریک کار ٹھہرا دیا۔ اسرائیلی سفیر کی سرزنش کے باوجود بلا خوف و خطر لیپڈ اپنے موقف پرجادوگروں کی مانند ڈٹے رہے ۔ اس طرح ایک ایسے فرد کےہاتھوں ذلت و رسوا ئی ہاتھ آئی جسے اپنی حمایت کے لیے بلا یا گیا تھا۔ ارشادِ حق ہے:’’ پھر کافروں نے خفیہ سازش کی اور اﷲ نے مخفی تدبیر فرمائی، اور اﷲ سب سے بہتر مخفی تدبیر فرمانے والا ہے‘‘۔

 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2124 Articles with 1449255 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.