کراچی کی پراسرار خالی بستی، شہر کے مرکز میں موجود ایسا علاقہ جہاں کروڑوں کے گھر مگر رہنے والا کوئی نہیں

image
 
کراچی قدیم اور جدید خصوصیات کا حامل میٹروپولیٹن شہر ہے جہاں کی جائيداد کی قیمتوں میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس شہر کی وسعتیں بڑھتی جا رہی ہیں اور ماضی کی نسبت اب اس شہر کی سرحدیں تیزی سے پھیل رہی ہیں-
 
یہاں پر کسی شخص کے سر پر اپنی چھت ہونا سب سے بڑی نعمت ہے اور اس کی قدر وہی لوگ جانتے ہیں جو کہ کرائے کے مکانوں میں رہتے ہیں اور مالک مکانوں کے نخرے اٹھاتے ہیں-
 
کراچی کے مرکز میں بے آباد کالونی
عام طور پر کراچی ایک ایسا علاقہ ہے جسکے پھیلاؤ سے قبرستان بھی محفوظ نہیں ہیں اور لوگوں نے قبروں کو، نالوں کو، ریلوے کی پٹریوں کو مسمار کر کے وہاں پر اپنے گھر تعمیر کر کے رہائش اختیار کر لی ہے- مگر کراچی کے مرکز میں ام اے جناح روڈ سے متصل ایک علاقہ ایسا بھی ہے جہاں پر بڑے بڑے گھر موجود ہیں مگر ان گھروں کے زنگ آلود دروازے اور بیابانی اس بات کا ثبوت ہیں کہ مکان تو موجود ہیں مگر مکین کہیں گم ہو گئے ہیں-
 
image
 
کاترک پارسی کالونی
کاترک پارسی کالونی 1920 میں پارسی خانداںوں نے تعمیر کی تھی یہ کالونی 96000 مربع گز کے علاقے پر مشتمل ہے جہاں پر چھوٹی دیواروں والے وسیع مکانات تعمیر تھے۔ قیام پاکستان سے قبل ہی سے برصغیر پاک و ہند میں پارسی برادری اپنی کاروباری سمجھ بوجھ اور فلاحی کاموں کی وجہ سے بہت قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے-
 
قیام پاکستان کے بعد تعمیر پاکستان میں اس کمیونٹی نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور آنے والے مہاجرین کی مدد دل کھول کر کی- اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کی ترقی میں بھی اس قوم نے بہت اہم کردار ادا کیا-
 
کاترک پارسی کالونی کی بے آبادی کی وجہ
عام طور پر کسی علاقے کی بیابانی کا سبب اس کا آسیب ذدہ ہونا بھی ہوتا ہے اور شہر کے مرکز میں اس جگہ پر خالی مکان دیکھ کر یہ جگہ آسیب زدہ ہی محسوس ہوتی ہے- مگر حقیقت یہ ہے کہ ایم اے جناح سے متصل یہ کالونی جو کہ پارسی افراد کی رہائش کا مرکز تھی-
 
آئے دن یہاں ہونے والے سیاسی اجتماعات اور امن و امان کے مسائل کے سبب یہ جگہ امن پسند پارسی افراد کے لیے غیر محفوظ ہوتی جا رہی تھی جس کے سبب ان افراد نے یہاں سے نقل مکانی کرنا ہی بہتر سمجھا-
 
image
 
یہاں کے لوگوں کی ہجرت کے سبب ان کے مکانات خالی ہونا شروع ہو گئے اور چونکہ یہ آبادی صرف پارسی لوگوں کے لیے مختص ہے تو اس وجہ سے دوسری قومیت کے لوگوں نے یہاں رہائش اختیار نہیں کی جس کی وجہ سے اس آبادی کے زیادہ تر مکانات اب خالی ہیں اور مکینوں کے منتظر ہیں-
 
شہر کے مرکز میں موجود یہ آبادی اور اس کے بڑے بڑے مکانات اس قوم کے طرز تعمیر کی ایک جھلک دکھاتے ہیں-
 
image
 
 یہاں موجود کھلے راستے، خوبصورت باغات اور حسین فوارے سب کچھ اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہاں کے رہنے والے حسین ترین ذوق کے حامل تھے اب جب کہ شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو چکی ہے تو یہ امید کی جا سکتی ہے کہ حکومت ایسے اقدامات کرے تاکہ پارسی قوم دوبارہ سے واپس آجائے اور اس شہر کی اس آبادی کو دوبارہ سے آباد کر سکے-
 
image
YOU MAY ALSO LIKE: