چینی حکومت نے حال ہی میں اپنے انسداد وبا اقدامات کو
بہتر بنایا ہے ، جس میں دس پہلو شامل ہیں ۔ان کا مقصد وبا کی روک تھام کی
سائنسی درستگی کو مسلسل بہتر بنانا ، لوگوں کی زندگیوں اور صحت کا زیادہ سے
زیادہ تحفظ اوراقتصادی اور سماجی ترقی پر وبا کے اثرات کو کم سے کم کرنا ہے۔
چین کا یہ اقدام فعال اور معقول انتخاب ہے جو گزشتہ تین سالوں میں وبا کے
خلاف جنگ میں حاصل شدہ قابل ذکر نتائج پر مبنی ہے۔
انسداد وبا اقدامات میں نرمی کے بعد اس وقت کھپت کو بحال کرنے کے لئے ملک
بھر میں مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا ہے اور چینی شہری بھی شاپنگ سمیت
دیگر تفریحی سرگرمیوں میں زبردست انداز سے شریک ہو رہے ہیں ۔مختلف شہروں
میں ڈیوٹی فری شاپنگ فیسٹیول شروع کیے گئے ہیں جس میں ڈیوٹی فری کاروباری
اداروں کی حوصلہ افزائی کے لئے فنڈز کا انتظام کیا گیا ہے، تاکہ صارفین کو
زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوں۔ڈیوٹی فری سامان کی آسان ترسیل کی خاطر پیرس،
میلان، زیورخ، سڈنی، سنگاپور اور دیگر شہروں کے لئے بین الاقوامی فریٹ روٹس
کو دوبارہ کھولا گیا ہے۔دارالحکومت بیجنگ سمیت سبھی بڑے شہروں کے شاپنگ
مالز میں صارفین کی بڑی تعداد دیکھی جا رہی ہے ،شاپنگ مالز بھی ڈسکاؤنٹ دے
رہے ہیں اور صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے نئی اقسام کا سامان
شامل کر رہے ہیں۔اس وقت چونکہ چین کے کئی علاقوں میں شدید ٹھنڈ ہے لہذا
موسم سرما کی کھپت کو بڑھانے کے لیے خریداری مہم چلائی جا رہی ہے.اسی طرح
شاپنگ کوپن بھی صارفین میں کھپت کو مزید فروغ دے رہے ہیں ۔یہ کوپن چائے
کافی سے لے کر کیٹرنگ، سپر مارکیٹوں، ای کامرس، رات کے کھانے اور رہائش،
اور ڈپارٹمنٹ اسٹورز تک کا احاطہ کرتے ہیں۔کچھ شہروں میں صارفین کی قوت
خرید کو مزید ابھارنے کے لیے سبسڈی بھی دی جا رہی ہے اور الیکٹرانکس اور
گھریلو آلات خریدنے والے صارفین اس مہم سے کافی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ سبسڈی
میں ریفریجریٹرز، ایئر کنڈیشنرز اور موبائل فونز سمیت 6100 سے زائد مصنوعات
شامل ہیں۔
انہی کامیابیوں کی بنیاد پر چین نے اپنی طویل مدتی ترقی کو فروغ دینے کے
لئے گھریلو طلب کو بڑھانے اور ایک مضبوط گھریلو طلب کے نظام کو فروغ دینے
کے بارے میں ایک رہنما اصول جاری کیا ہے۔کمیونسٹ پارٹی آف چائنا مرکزی
کمیٹی اور اسٹیٹ کونسل کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کردہ گائیڈ لائن میں
کہا گیا ہے کہ 2035 تک کے طویل مدتی اہداف میں کھپت اور سرمایہ کاری کے
پیمانے کو نئی سطحوں پر دیکھنا اور مکمل طور پر گھریلو طلب کا ایک مضبوط
نظام قائم کرنا شامل ہے۔گائیڈ لائن کے مطابق 2035 کو دیکھتے ہوئے نئی صنعت
کاری، انفارمیٹائزیشن، اربنائزیشن اور زرعی جدیدکاری بنیادی طور پر حاصل کی
جائے گی، لوگوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنایا جائے گا، گھریلو طلب کی ترقی
کو فروغ دینے میں اصلاحات کے بنیادی کردار کو فروغ دیا جائے گا اور عالمی
اقتصادی تعاون اور مسابقت کے معاملے میں چین کے ثمرات میں اضافہ کیا جائے
گا۔طویل مدتی اہداف کو پورا کرنے کے لئے، ملک کا مقصد کھپت میں سرمایہ کاری
کو فروغ دینا، تقسیم کے پیٹرن کو بہتر بنانا، فراہمی کے معیار کو بہتر
بنانا، مارکیٹ کے نظام کو بہتر بنانا اور 14 ویں پانچ سالہ منصوبے کی مدت
(2021۔2025) کے دوران اقتصادی گردش کو ہموار کرنا ہے. گائیڈ لائن کے مطابق
تمام محاذوں پر کھپت کو آسان بنانے اور کھپت کے معیار کو اپ گریڈ کرنے،
سرمایہ کاری کے ڈھانچے کو بہتر بنانے اور سرمایہ کاری کے دائرہ کار کو
بڑھانے کے لئے کوششیں کی جائیں گی، جبکہ گھریلو طلب کی صلاحیت کو عمدگی سے
بروئے کار لانے کے لئے شہری اور دیہی علاقوں کی مربوط ترقی کو فروغ دیا
جائے گا.
اس گائیڈ لائن میں طلب کو بہتر طریقے سے پورا کرنے کے لئے رسد کے معیار کو
بہتر بنانے ، پیداوار اور طلب کے مابین رابطے کو آسان بنانے کے لئے جدید
مارکیٹ اور گردشی نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ، جبکہ
گھریلو طلب کی نمو کی رفتار کو مضبوط بنانے کے لئے اصلاحات اور کھلے پن کو
گہرا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔یوں ایک مرتبہ پھر چین کی جانب
سے یہ واضح پیغام دیا گیا ہے کہ وہ مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے کے لئے کام
کرے گا تاکہ گھریلو طلب میں اضافے کی صلاحیتوں کو فروغ دیا جاسکے ، نیز
گھریلو طلب میں اضافے کی بنیاد پر عالمی معاشی بحالی سمیت دیگر ممالک کے
کاروباری اداروں اور عوام کو بھی ثمرات پہنچائے جا سکیں۔
|