چین کا "دو پہاڑوں" کا تصور
(Shahid Afraz Khan, Beijing)
|
چین کا "دو پہاڑوں" کا تصور تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ
رواں سال چین کے "دو پہاڑوں" کے تصور کی بیسویں سالگرہ منائی جا رہی ہے جو صاف پانی اور سرسبز پہاڑوں کو افسانوی سونے چاندی جیسا بیش قیمت اثاثہ قرار دیتا ہے۔"صاف پانی اور سرسبز پہاڑ انمول اثاثے ہیں" ، چین کی ماحولیاتی ترقی کی جستجو میں اس بنیادی تصور نے نہ صرف ملک کے ماحولیات میں ڈرامائی بہتری لائی ہے ، بلکہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کے لئے ترقی کی نئی تحریک بھی پیدا کی ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ چین کے ماحولیاتی وژن کو بین الاقوامی سطح پر زبردست حمایت حاصل ہے۔ دنیا چین کی ماحولیاتی حکمرانی اور سبز منتقلی کی کوششوں میں حاصل کردہ کامیابیوں کی مضبوط تائید کرتی ہے ، جس نے موسمیاتی و ماحولیاتی تحفظ میں چین کی قیادت، محرک قوت اور پرعزم کردار کی عالمی ساکھ کو مستحکم کیا ہے۔
آج ،چین کی ماحولیاتی پالیسیوں کے بارے میں آگاہی کے حوالے سے لوگ "صاف پانی اور سرسبز پہاڑ انمول اثاثے ہیں" کے تصور سے کہیں زیادہ واقف ہیں، جبکہ "ماحولیاتی تحفظ کو عوامی شعور کا حصہ بنانا"، "ماحولیات کے تحفظ کے لیے اداروں اور قانونی نظام پر انحصار"، اور "اعلیٰ معیار کی ترقی میں سبز ترقی کو کلیدی جزو سمجھنا" چین کی تحفظ ماحول کوششوں کا اہم خاصہ ہیں۔
دنیا سمجھتی ہے کہ"دو پہاڑوں" کا تصور "پہلے آلودگی پھر صفائی" کے روایتی ماڈل کو توڑنے میں کامیاب رہا۔ حالیہ برسوں میں چین نے محض 3 فیصد سالانہ توانائی استعمال میں اضافے کے ساتھ 6 فیصد سے زائد اقتصادی ترقی برقرار رکھی، جو معیاری اقتصادی ترقی اور اعلیٰ ماحولیاتی تحفظ کے درمیان ہم آہنگی کا واضح مظہر ہے۔اسی طرح چین کے پانچ سالہ منصوبوں اور سماجی اقتصادی عمل میں سبز ترقی کے انضمام کو دیگر ممالک کے لیے قابل تقلید نمونہ قرار دیا جا سکتا ہے۔
جنگلات کی بحالی کے لیے وسیع پیمانے پر شجرکاری، صحرا زدگی کے خلاف موثر اقدامات ، اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں "قومی پارک نظام" جیسی اختراعات کو متعارف کرانا ، یقیناً چین کی ماحول دوستی کے شان دار مظاہر ہیں۔ صاف توانائی کے بنیادی ڈھانچے (شمسی، ہوائی) کی توسیع اور روزمرہ زندگی میں صاف توانائی کے فروغ کی حمایت سے چین نے اپنے شہریوں میں کامیابی سے تحفظ ماحول کا شعور بیدار کیا ہے ۔ عالمی ماحولیاتی نظام میں چین کا کردار اسے ایک "محرک قوت"کے طور پر پیش کرتا ہے ۔عالمی ماحولیاتی تعاون کے حوالے سے چین نے گرین ہاؤس گیسز پر کنٹرول، توانائی بچت کے اقدامات، صاف توانائی برآمدات سے شراکت داروں کی سبز منتقلی، اور نئی توانائی کے شعبے کی عالمی سپلائی چین کو بہتر بنانے میں قابل ذکر کردار ادا کیا ہے۔
یہاں اس بات کا تذکرہ بھی لازم ہے کہ چین کی اعلیٰ قیادت نے ذاتی دلچسپی کی روشنی میں قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے خوبصورت چین کی تعمیر کےلیے اہم اقدامات کا تعین کیا ہے۔صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ سبز اور کم کاربن والا معاشی نظام تشکیل دینے میں ہمیں اعلیٰ معیار کی ترقی کو سبز ترقی کی جانب بڑھانا ہوگا اور انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی پر مبنی جدیدیت کو تیز تر کر تے ہوئے ترقی کی منصوبہ بندی کرنا ہوگی جس کے لیے سبز اور کم کاربن والا معاشی نظام تشکیل دینا ہوگا تاکہ ترقی کی ماحولیاتی قیمت کو موثر طور پر کم کیا جائے۔
ان سلسلہ وار اقدامات کا مطلب یہ ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت میں جدید اور طاقتور چین کی تعمیر میں،چین سبز اور کم کاربن والی اعلیٰ معیار کی ترقی کی پالیسی پر عمل پیرا رہےگا اور پوری کوشش کی جائے گی کہ وسائل کی کفایت شعاری اور ماحول کے تحفظ پر مبنی صنعتی ڈھانچہ، طرز پیداوار اور طرز زندگی کی تشکیل کی جائے ، تاکہ ایک خوبصورت چین ، چینی طرز کی جدیدیت کا شان دار مظہر ہو۔ |
|