|
|
حال ہی میں ایک چینی شخص کو اس وقت گر فتار کرلیا گیا جب
یہ انکشاف ہوا کہ یہ شخص خواتین کو متاثر کرنے کے لیے ایک سینئر کرنل کا
فوجی روپ دھارے زندگی بسر کر رہا ہے۔ |
|
چند روز قبل چین کے صوبہ جیان شی کی جیان کاؤنٹی کی
پولیس نے ایک ایسے شخص کی گرفتاری کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے جس نے خود
کو ظاہر کیا کہ وہ چار سال سے زیادہ عرصے سے فوج کے راکٹ ڈویژن میں سینئر
کرنل کے طور پر کام کر رہا ہے۔ |
|
یہ شخص، جس کی شناخت صرف ' ژو' کے نام سے ہوئی ہے، بظاہر ایسے فوجی
یونیفارم میں ملبوس اے او ٹاؤن شپ میں ایک طبی سہولت مرکز میں کووِڈ 19
ٹیسٹنگ کے لیے آیا تھا جس میں ایک اعلیٰ عہدے دار کے تمام نشانیاں موجود
تھیں۔ |
|
|
|
یہاں تک کہ اس کے پاس اصلی نظر آنے والی شناختی
دستاویزات بھی تھیں، لیکن جب عملے نے ڈیٹا بیس کے ذریعے اس کا نام کی جانچ
کی تو انہیں چینی فوج میں اس کے نام سے کوئی نہیں ملا، جس کے بعد عملے نے
اس لیے انہوں نے پولیس کو بلا لیا۔ |
|
ژو سے پوچھ گچھ کرنے پر، پولیس ایجنٹ اس کی وضاحتوں سے
مطمئن نہیں تھے، اس لیے اسے مزید تفتیش کے لیے اے او ٹاؤن شپ پولیس اسٹیشن
لے جایا گیا۔ اسمشکل سے نکلنے کے لیے تفتیش کے دوران ادھیڑ عمر شخص نے
اعتراف کیا کہ وہ کوئی کرنل نہیں ہے، اور اس نے انٹرنیٹ پر اپنی وردی اور
شناختی دستاویزات خریدی ہیں۔ |
|
جعلی فوجی نے اعتراف کیا کہ اس نے ہمیشہ
چینی فوج میں ایک انتہائی معزز مقام حاصل کرنے کا خواب دیکھا تھا، اس کی
خاص وجہ یہ تھی کہ خواتین فوجی افسران کی طرف متوجہ ہوتی ہیں، اس لیے جب
اسے 2018 میں انٹرنیٹ پر کرنل کی ایک وردی نظر آئی، تو اس نے ایک کرنل کی
وردی کے ساتھ ایک فوجی افسر کے طور پر نئی زندگی شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ |
|
یونیفارم بہت اچھی طرح سے تیار کیا گیا تھا، اور ایک
جعلی آئی ڈی کی مدد سے، ژو مبینہ طور پر کئی خواتین کے دلوں میں اپنا راستہ
بنانے میں کامیاب ہو گیا تھا، اس جعلی فوجی اعزاز نے چینی معاشرے میں اس کے
لیے کئی دوسرے دروازے بھی کھول دیے، اس لیے اس نے چار سال تک اس کے ساتھ
رہنے کا فیصلہ کیا۔ |
|
|
|
اگرچہ ژو کے اقدامات پہلی نظر میں اتنے سنگین
نہیں لگتے، لیکن اب اس شخص کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ
فوجی اہلکاروں کی نقالی کرنا بہت سنگین جرم سمجھا جاتا ہے۔ |