گالی گلوچ

گالی گلوچ غیبت کی طرح بہت عام ہو گئی ہوئی ہے یہ عادت مرد عورت دونوں میں ہے آپ راستے سے کہیں جا رہے ہو آپ کو وہاں مردوں کی ہجوم میں ماں بہن کی گالیوں کی .آواز ضرور آئے گی ، کچھ مردوں کو بات بات پہ ماں بہن کی گالی دینے کی عادت ہوتی ہے اور کچھ کی بات تو گالی کے بغیر ہوتی ہی نہیں عادت اتنی پختہ ہوگئی ہے کہ جانوروں ، بے جان چیزوں کو بھی گالی دیتے ہیں ۔ مرد ہمارے گھر کے ساتھ کسی کا ڈیرہ ہے وہاں پہ مرد کیا انکے بچے بھی اتنی بے ہودہ گالیاں نکال رہے ہوتے ہیں چھوٹوں کو جانوروں کو ، مطلب کسی قسم کی ہچکچاہٹ بھی نہیں محسوس ہوتی اپنی ماؤں بہنوں کی گالیاں دیتے ہوئے لڑکوں کی بات کریں تو جب یہ آپس میں مذاق کرتے ہیں تب بھی بہن اور ماں کی گالی نکالتے ہیں اور جب یہ لڑتے ہیں تب بھی یہ ماں اور بہت کی گالی نکالتے ہیں لڑائی میں ان کی ماں بہن کو گالی دو تو انکی غیرت جاگ جاتی ہے تب ۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان کو گالی دینے سے آدمی فاسق ہو جاتا ہے اور مسلمان سے لڑنا کفر ہے۔ بخاری 48 فاسق وہ ہوتا ہے جو اللہ کا نا فرمان ہو ، دین میں آنکھوں کے ساتھ زبان کی حفاظت کرنا بھی شامل ہے .مرد کا اللہ نے درجہ عورت سے بلند رکھا ہے کیونکہ وہ عورت کا رکھوالا ہوتا ہے اس لیے نہیں کہ وہ عورت کے نام کی گالیاں نکالیں ۔

“حضرت عمرو بن عاص رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا : آدمی کا اپنے والدین کو سب وشتم کرنا بڑے گناہوں میں شمار ہوتا ہے۔ صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسولﷺ کیا ایسا بھی ممکن ہے کہ کوئی اپنے والدین کو گالی دے ، آپﷺ نے فرمایا: ہاں۔ (وہ اس طرح کہ) وہ کسی کے والد کو گالی دیتا ہے جواب میں وہ بھی اس کے والد کو گالی دیتا ہے ۔وہ اس کی ماں کو گالی دیتا ہے اور وہ بھی اس کی ماں کو گالی دیتا ہے تو سمجھا جائے گا کہ اس نے خود اپنے والدین کو گالی دی مسلم،کتاب الایمان باب الكبائر وأكبرها، بخاری،آپ اپنی ہی ماں بہن کو گالی دیتے ہیں کیونکہ تم سب کی ماؤں بہنوں کے حقوق مقام عزت خدوخال اک جیسے ہیں کوئی فرق نہیں تمہارے لئے شرم سے مرنے کا مقام ہوگا وہ جب تم اپنے یاروں دوستوں میں بلکہ ، نامحرم مرد کے سامنے اپنی ماں بہن کے خدوخال کو بے شرمی سے ذکر کرتے ہو ، مرد اپنے فون میں اپنی بہن کا نام نہیں واضع کرتا کہ دوست یوز کرتے ہیں ان کے سامنے اپنی بہن بیوی کا نام نہیں لیتے ، ان کو نام نہ پتہ چلے مگر ان کے نام کی گالیاں نکال لیں گئے ، تمہاری ماں بہن بیوی تمہاری غیرت ہیں اور سب سے بڑی بات تم شیطان کو خوش کر رہے ہو اور اللہ کو ناراض کرتے ہو ، عورت چھپا کے رکھنے کیلئے ہوتی نہ کے سرعام اس کے نام کی گالیاں دے کے اپنی مردانگی دکھانے کے لئے ۔یہ مردانگی نہیں بلکہ بےشرمی ہے۔ تم پر اپنی عورت کی عزت کرنا گھر سے باہر بھی فرض ہے ، کیا فائدہ جب قبر اور آخرت میں اسکی سزا ملے گی ۔ برداشت کرنا سیکھیں اپنی یہ عادت اللہ کے لیے ختم کریں اسکے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ سلم کے لیے ختم کریں ۔۔

اصل مرد وہ ہے جو عورت کی عزت کرتا ہے ، یہ مومن مرد عورت کی صفت نہیں کہ گلی محلے میں عورتوں کے نام کی گالیاں دینا ۔ ۔ خدارا اپنی زبان کی حفاظت کریں مسلمان آج جس بھی مصیبت میں ہیں اسکی زیمدار ہماری زبان ہے ، جو ہمارا حال ہے ، صرف اور صرف اس زبان کی وجہ کر ، ہمارے انہی اعمال کی وجہ سے آج ہم پریشان ہیں ، آخر میں یہی دعا ہے اللّه ہمیں راہ راست پر لے آئے ۔۔آمین ۔۔از قلم سیدہ رمشا توقیر
 

Syeda Ramsha Touqeer
About the Author: Syeda Ramsha Touqeer Read More Articles by Syeda Ramsha Touqeer: 3 Articles with 1734 views I am a novel writer ..i write many novels and also a article writer in newspaper.. View More