|
|
گردوں کو انسان کے جسم کا فلٹر پلانٹ کہا جاتا ہے جس کا
کام جسم کے زہریلے مادوں کو خون سے نکال کر پیشاب کی صورت میں جسم سے خارج
کرنا ہوتا ہے۔ لیکن اگر کسی وجوہ سے گردے کام کرنا چھوڑ دیں تو اس صورت میں
میڈیکل سائنس ایک طریقہ کار کا استعمال کرکے انسان کے خون کو مصنوعی طور پر
صاف کرتی ہے- اس عمل کو ڈائلیسس کہا جاتا ہے جو خصوصی مشینوں کے ذریعے
انجام دیا جاتا ہے- |
|
یہ عمل دنیا بھر میں دائمی گردوں کے امراض
میں مبتلا افراد بطور علاج استعمال کرتے ہیں جو کہ ہفتے میں دو سے تین بار
کیا جاتا ہے- یہ عمل اپنی افادیت اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے سبب کافی
مہنگا ہوتا ہے مگر انسانی جان کو بچانے کے لیے ضروری ہوتا ہے ورنہ اس کا
دوسرا حل گردے کی تبدیلی ہوتا ہے جو کہ ہر ایک کے لیے ممکن نہیں ہوتا ہے-
لہٰذا اس مرض میں مبتلا افراد ڈائلیسس کروانے پر مجبور ہوتے ہیں- |
|
چین میں
مہنگے ڈائلیسس سے پریشان شخص |
چین میں موجود شخص ہو سونگوین کو انتہائی کم عمری میں جب
کہ وہ صرف کالج میں زير تعلیم تھا پتہ چلا کہ اس کے دونوں گردوں نے کام
کرنا چھوڑ دیا ہے اور اس کو زندگی کو بچانے کے لیے ہفتے میں تین بار
ڈائلیسس کروانے کی ضرورت ہے- |
|
|
|
چھ سال تک یو سونگوین ہفتے میں تین بار ڈائلیسس کے عمل
سے ہسپتال جا کر گزرتا رہا جس کے سبب اس کی ساری جمع پونجی ختم ہو گئی- جس
کے بعد اس نے اپنی جان بچانے کے لیے ایک انوکھا حل دریافت کیا- |
|
چھ سال کے عرصے میں بار بار ڈائلیسس مشین سے خون صاف
کروانے کے دوران ہو سونگوین نے اس مشین کے حوالے سے تمام بنیادی معلومات
حاصل کر لی جس کے بعد اس نے گھر کے کچھ برتنوں اور پرانے میڈيکل سامان کی
مدد سے اپنے لیے ایک ڈائلیسس مشین تیار کرنے کا نہ صرف فیصلہ کیا بلکہ اس
میں کامیاب بھی ہو گیا- اس مشین کے ذریعے ڈائلیسس کرنے کا خرچہ ہسپتال جا
کر ڈائلیسس کروانے کے مقابلے میں اسی گنا سستا پڑتا تھا- |
|
گھریلو ڈائلیسس مشین کے
کام کرنے کا اصول |
یہ مشین بیرونی گردے کے طور پر کام کرتی ہے
جس میں دو خانے بنے ہوئے ہیں جو کہ ایسی جھلی سے ایک دوسرے سے جدا ہوتے ہیں
جس میں سے کچھ چیزيں گزر سکتی ہیں جب کہ کچھ نہیں گزر سکتی ہیں- |
|
مشین کے ایک حصے میں خون آتا ہے جبکہ دوسرے حصے میں وہ
محلول موجود ہوتے ہیں جو کہ خون کی صفائی کرتے ہیں- ان محلول میں پوٹاشیم
کلورائڈ ، سوڈيم کلورائڈ اور سوڈيم بائی کاربونیٹ ہوتے ہیں- |
|
علاج کے لیے ہو سونگوین اپنے جسم میں دو نالیاں
ڈالتا تھا جس میں سے ایک نالی سے خون مشین میں داخل ہوتا ہے جبکہ دوسری
نالی سے مشین سے خون صاف ہونے کے بعد جسم میں دوبارہ داخل کیا جاتا ہے- |
|
ہو سونگوین گزشتہ تیرہ سالوں سے اس طریقہ علاج
سے اپنے ٹوائلٹ میں بیٹھ کر اپنے خون کو صاف کر رہا ہے جبکہ اس کے دو ساتھی
اسی قسم کی مشین کے استعمال کے دوران ہلاک بھی ہو چکے ہیں- مگر ہوسونگوین
کامیابی سے اس کا استعمال کر رہا ہے اس کے گھر میں اس کے علاوہ اس کی 81
سالہ ماں موجود ہے- |
|
|
|
حکومت کی آفر
|
جب ہوسونگوین کی اس مشین کی شہرت سوشل میڈيا کے
ذریعے زبان زد عام ہوئی تو چین کی حکومت نے ہوسونگوین کو رعائتی بنیاد پر
باقاعدہ ڈائلیسس کی آفر کی کیونکہ میڈيکل ماہرین کے مطابق اس طرح کی مشین
کا استعمال شدید انفیکشن کا سبب بن سکتا ہے- مگر ہوسونگوین نے حکومت کی اس
آفر کو یہ کہہ کر ٹھکرا دیا کہ ہسپتال اس کے گھر سے بہت دور ہے اور وہ اتنا
فاصلہ طے کرنے کی مشقت نہیں کر سکتا ہے- |
|
چین میں علاج
کی صورتحال |
دنیا میں ایک سپر پاور کے طور پر ابھرنے والے
ملک چین جس کی بڑی آبادی علاج کے اخراجات انتہائی مہنگے ہونے کے سبب ادا
کرنے سے قاصر ہیں جبکہ میڈيکل انشورنس کی بنیاد پر حکومت اپنے ملک کے تمام
شہریوں کو ان کے علاج کے آدھے اخراجات خود ادا کر رہی ہے- مگر باقی آدھے
اخراجات ان کو خود ادا کرنے پڑتے ہیں جو کہ غریب لوگوں کی طاقت سے باہر ہے- |