|
|
پاکستانی قوم انتہائی خوش خوراک قوم کے طور پر پہچانی
جاتی ہے ان کے کھانے پینے کی عادات میں گوشت، پھل سب چیزیں شامل ہوتی ہیں-
مگر چکن کو اس میں خصوصی اہمیت حاصل ہے جس کا سب سے بڑا سبب یہ ہوتا ہے کہ
ایک جانب تو یہ آسانی سے میسر ہوتا ہے اور دوسری جانب اس کو پکانا بھی آسان
ہوتا ہے اور اس سے مختلف انواع کے مزے مزے کے کھانے بنائے جا سکتے ہیں۔ |
|
مہنگائی نے
چکن کے شوقین افراد کو پریشان کر دیا |
ویسے تو ہر سال ہی سردی کے موسم میں چکن اور
انڈوں کی قیمتوں میں طلب و رسد کے فارمولے کے تحت اضافہ دیکھنے میں آتا ہے-
مگر اس سال جبکہ ملک میں مہنگائی میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے تو ان حالات
میں ایک اںڈے کی قیمت 27 روپے تک جا پہنچی ہے اور چکن کا گوشت اس وقت چھ سو
روپے کلو تک فروخت ہو رہا ہے اور اس نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں- |
|
اب مہنگے
چکن کو سستا بنائيں |
ویسے تو یہ بات سننے میں بہت ہی عجیب لگتی
ہے کہ مہنگے چکن کو کس طرح سے سستا بنایا جا سکتا ہے- لیکن تھوڑی سی پلاننگ
سے چکن کے مہنگے ہونے سے نہ صرف جان چھڑائی جا سکتی ہے بلکہ ہمیشہ کے لیے
اس بات کا انتظام کیا جا سکتا ہے کہ گھر بیٹھے اچھی کوالٹی کا چکن اور انڈے
حاصل کیے جا سکتے ہیں- |
|
|
|
جبکہ وزير صحت خود بھی اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں
مہنگا ترین چکن جو بازار میں دستیاب ہے اس کو مضر صحت فیڈ کھلا کر تیار کیا
جا رہا ہے جو کہ صحت کے لیے خطرناک ہے- |
|
اپنا پولٹری فارم گھر پر
بنائيں |
اس کے لیے آپ کو گھر میں ایک مختصر سی جگہ درکار ہوتی ہے
جو کہ سیڑھیوں کے نیچے والی جگہ بھی ہو سکتی ہے یا پھر صحن کا کوئی کنارہ
ہو سکتا ہے جہاں پر جالی لگا کر جگہ کو محدود کر دیں- |
|
اس کے بعد ایک مرغا اور تین مرغیاں خرید لیں ان کی
خریداری میں اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ مصری نسل کی نہ ہوں کیونکہ اس نسل
کی مرغیاں صرف انڈے تو بہت دیتی ہیں مگر ان میں سے بچے نہیں نکالتی ہیں۔
مرغیاں دیسی نسل کی لے لیں- |
|
مرغی کے
انڈے جمع کریں |
ہر مرغی جو دیسی اچھی نسل کی ہوتی ہے گیارہ
سے پندرہ دن تک ہر روز ایک انڈہ دیتی ہے یہ انڈے محفوظ کر لیں اور ان کو
فریج میں نہ رکھیں۔ جب مرغی انڈے دینے بند کر دے تو اس وقت ایک پرانی پھلوں
کی ٹوکری میں گھاس پھوس ڈال کر مرغی کے نیچے انڈے رکھ کر اس کو بٹھا دیں- |
|
اس دوران اس بات کا خیال رکھیں کہ مرغی کا
کھانا اور پانی اس کے قریب ہی رکھ دیں دس سے گیارہ دن تک مرغی ان انڈوں کو
سینک کر ان میں سے بچے نکال لے گی اور اس طرح سے صرف ایک سے ڈيڑھ مہینے کے
اندر آپ کی ایک مرغی دس سے بارہ مرغیوں میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ
اگر آپ کو انڈے درکار ہوں تو اس کے لیے مصری مرغیاں بھی رکھی جا سکتی ہیں- |
|
|
|
بغیر خرچے کے
انڈے اور مرغیاں کھائيں |
اس سارے عمل کا سب سے فائدہ مند پہلو یہ ہوتا
ہے کہ یہ مرغیاں کھانے پینے کی اشیا میں گھر کی بچی کچھی اشیا شوق سے کھاتی
ہیں جن میں پھلوں، سبزیوں کے چھلکے اور بیچ، سوکھی روٹی کو بھگو کر دینا،
چاول وغیرہ یہ سب اشیا وہ ہیں جو کہ گھر میں بچ جانے پر ضائع ہو جاتے ہیں
تو ان کو مرغیوں کو دینے سے دوہری بچت ہو سکتی ہے- |
|
اگر ہر خاندان
ایسے کرے تو مرغی کبھی مہنگی نہ ہو |
یہ ایک ایسی تجویز ہے جو ناممکن نہیں ہے اس کے
لیے صرف تھوڑی سی اضافی محنت درکار ہوگی اور جس کے بدلے میں جب ہر گھر اپنی
مرغی اور انڈے خود حاصل کرے گا تو چکن کی ڈیمانڈ میں کمی آئے گی اور وہ خود
بخود سستا ہو جائے گا- |